اسموگ کی دہشت: کیا دہلی کا دارالحکومت رہنا مناسب ہے؟
19 نومبر 2024کانگریس کے سینیئر رکن پارلیمان اور سابق مرکزی وزیر ششی تھرور نے کہا کہ دہلی نومبر اور جنوری کے درمیان خراب ہوا کے معیار کی وجہ سے "بنیادی طور پر ناقابل رہائش" ہے اور سوال کیا کہ کیا اسے ملک کا دارالحکومت رہنا بھی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی بگڑتی ہوئی زہریلی اسموگ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ روزانہ کی زیادہ سے زیادہ حد سے 60 گنا بڑھ گئی ہے۔
دہلی میں اسموگ اس سال کی بلند ترین سطح پر
سوئس ایئر کوالٹی ٹیکنالوجی کمپنی آئی کیو ایئرکی جانب سے جاری کردہ ایئر کوالٹی انڈیکس کے ڈیٹا کا حوالہ دیتے ہوئے ششی تھرور نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ دہلی سرکاری طور پر ڈھاکہ کے بعد دنیا کا سب سے آلودہ شہر ہے اور الزام لگایا کہ اس پر قابو پانے کے لیے حکومت "کچھ نہیں کررہی ہے۔"
ششی تھرور نے مزید کہا، "دہلی باضابطہ طور پر دنیا کا سب سے زیادہ آلودہ شہر ہے، دوسرے سب سے زیادہ آلودہ شہر ڈھاکہ سے 4 گنا خطرناک سطح پر اور تقریباً پانچ گنا زیادہ خراب ہے۔ یہ ناقابل فہم ہے کہ ہماری حکومت برسوں سے اس دہشت ناک صورت حال کا مشاہدہ کر رہی ہے لیکن اس کو سدھارنے کے لیے کچھ نہیں کرتی ہے۔"
نئی دہلی ميں اسموگ کی وجہ، ہريانہ و پنجاب کے کھيتوں ميں آگ
اسموگ کی ایک موٹی تہہ یعنی دھوئیں اور دھند کا زہریلا مرکب، پچھلے کئی دنوں سے قومی دارالحکومت خطہ دہلی کی فضا پر چھایا ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے ہوا کا میعار "انتہائی سنگین" زمرے میں پہنچ گیا ہے۔ مجبوراﹰ حکام کو اسکولوں کو آن لائن کلاسز میں تبدیل کرنا پڑا ہے۔ دہلی یونیورسٹی نے بھی آج منگل سے تمام کلاسیں آن لائن کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ششی تھرور نے بتایا کہ انہوں نے 2015 سے ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز بشمول اراکین پارلیمنٹ کے لیے ایک ایئر کوالٹی گول میز میٹنگ شروع کررکھی تھی لیکن گزشتہ سال تھک ہار کر اسے بند کردیا کیونکہ کسی کو اس سنگین مسئلے کی پرواہ نہیں تھی۔
جی 20 شیرپا امیتابھ کانت کا بیان
اس دوران بھارت کے جی 20 شیرپا اور منصوبہ بندی کمیشن کے سابق سی ای او امیتابھ کانت دہلی میں فضائی آلودگی کے متعلق اپنے ایک بیان کی وجہ سے تنقید کی زد میں آگئے ہیں۔
امیتابھ کانت ان دنوں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ برازیل کے ریو میں جی 20 سربراہی اجلاس میں شریک ہیں۔ انہوں نے اس ہوٹل سے ایک "حیرت انگیز" منظر کی ایک ویڈیو شیئر کی جہاں وہ قیام پذیر ہیں۔
امیتابھ کانت نے ایکس پر ویڈیو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا، "ہوٹل نیشنل سے شاندار نظارہ، جہاں میں جی 20 لیڈرز کے سربراہی اجلاس کے لیے ریو میں ٹھہرا ہوا ہوں۔ اس میں پس منظر میں سمندر، ساحل، پہاڑ، فلک بوس عمارتیں اور خوبصورت سڑکیں شامل ہیں۔"
نئی دہلی میں اسموگ سے شہریوں کی ’زندگیاں مختصر ہوتی ہوئی‘
منصوبہ بندی کمیشن (اب نیتی آیوگ) کے سابق سی ای او امیتابھ کانت نے گوکہ ریو کا موازنہ دہلی سے کرنے کے لیے یہ ٹوئٹ کیا تھا لیکن وہ ان کے گلے پڑ گیا۔ بہت سے صارفین نے تنقید کرتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ کیا سینئر بیوروکریٹ کو اپنے شہر، دہلی کے "خطرناک آسمانوں" کا علم نہیں، جو پچھلے کچھ دنوں سے دھوئیں اور دھند کے زہریلے مرکب اسموگ، کی گرفت میں ہے۔
ایک ریٹائرڈ فوجی افسر پون نائر نے سوال کیا،"مسٹر کانت، آپ نے آخری بار نئی دہلی میں اتنا صاف آسمان کب دیکھا تھا؟ پلاننگ کمیشن کے سربراہ کی حیثیت سے یا اب آپ اسے جو بھی کہتے ہیں، کیا آپ کا فرض نہیں کہ آپ اپنے شہر کے خطرناک آسمانوں کا نوٹس لیں؟ آپ کے کیا منصوبے ہیں؟"
انہوں نے مزید کہا، "ایک طرف آپ دنیا کو وسودیو کٹمبکم (ساری دنیا ایک ہی کنبہ ہے) کے نعرے کے بارے میں بتا رہے ہیں ، دوسری طرف آپ کے دہلی-این سی آر کو دنیا کا سب سے آلودہ شہر قرار دیا جارہا ہے- ہم نے یہ اعزاز لاہور سے جیتا ہے۔"
خیال رہے کہ دہلی کے بیشتر علاقوں میں مسلسل ساتویں دن ہوا کا معیار "خطرناک حد تک بلند" سطح پر ہے۔