1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسٹراس برگ حملہ آور متشدد مجرم تھا، پولیس

14 دسمبر 2018

فرانسیسی شہر اسٹراس برگ کی کرسمس مارکیٹ کے قریب فائرنگ کرنے والا مشبہ شخص گزشتہ روز فرانسیسی پولیس کے ہاتھوں مارا گیا۔ حکام کے مطابق یہ شخص عادی مجرم تھا جسے کئی یورپی ممالک میں سزا ہو چکی تھی۔

Frankreich Straßburg-Meinau | Polizei-Operation gegen Attentäter von Straßburg
تصویر: Reuters/C. Hartmann

فرانسیسی شہر اسٹراس برگ کی مرکزی کرسمس مارکیٹ کے قریب فائرنگ کا یہ واقعہ منگل 11 دسمبر کو پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک جبکہ 14 دیگر زخمی ہوئے تھے۔ تاہم اس واقعے کے بعد مجرم فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ فرانسیسی پولیس نے مشتبہ شخص کی شناخت شریف سی کے نام سے کی تھی اور اس کی تصویر جاری کرتے ہوئے عوام سے اس کی گرفتاری میں مدد کی اپیل بھی کی گئی۔

پولیس نے مشتبہ شخص کی شناخت شریف سی کے نام سے کی تھی اور اس کی تصویر بھی جاری کی تھی۔تصویر: picture alliance/dpa

فرانسیسی وزیر داخلہ کرسٹوف کاسٹنر نے جمعرات 13 دسمبر کی شب تصدیق کی کہ 29 سالہ شریف سی اسٹراس برگ ہی میں اُس وقت مارا گیا جب اس نے گرفتاری سے بچنے کے لیے پولیس پر فائرنگ کردی۔ حکام کے مطابق اس شخص کے پاس ایک پستول اور  ایک چاقو موجود تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شریف سی نامی یہ شخص تشدد اور ڈاکے سمیت کئی جرائم میں سزا یافتہ تھا اور جب وہ 2015ء میں فرانس میں ہی جیل کی سزا کاٹ رہا تھا تو وہ ممکنہ شدت پسندوں کی واچ لسٹ پر موجود تھا۔ اس کے بعد فرانس کی داخلی انٹیلیجنس ایجنسی DGSI اس پر پر نظر رکھے ہوئے تھی۔ یہ ایجنسی فرانس میں ہزاروں مشتبہ شدت پسندوں پر نظر رکھتی ہے۔

شریف سی نامی اس شخص کو مختلف جرائم میں سزائیں ہوئیں۔ زیادہ تر سزائیں فرانس میں ہی ہوئیں، مگر اس کے علاوہ اسے جرمنی، سوئٹزرلینڈ اور لکسمبرگ میں بھی سزائیں ہوئیں۔ فرانسیسی وزیر داخلہ کرسٹوف کاسٹنر کے مطابق اسے پہلی مرتبہ سزا اُس وقت ہوئی جب اس کی عمر 13 برس تھی جبکہ وہ محض 10 برس کی عمر سے مجرمانہ رویوں کا حامل تھا۔

فرانسیسی شہر اسٹراس برگ کی مرکزی کرسمس مارکیٹ کے قریب فائرنگ کا یہ واقعہ منگل 11 دسمبر کو پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک جبکہ 14 دیگر زخمی ہوئے تھے۔ تصویر: Reuters/C. Hartmann

دہشت گرد گروپ داعش نے اسٹراس برگ حملے کے بعد بیان جاری کیا تھا کہ شریف سی ’داعش کا ایک  سپاہی‘ ہے تاہم اے ایف پی کے ذرائع کے مطابق اس بات کی کوئی علامت نہیں ہے کہ اس کا شام میں کوئی رابطہ رہا تھا۔

ا ب ا  /ع ت (اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں