اسٹریٹیجک پیٹرول ذخیرے سے کیا مراد ہے؟
1 اپریل 2022امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک مرتبہ پھر ملک میں توانائی کی بڑھتی ضروریات کے تناظر میں پیٹرول کے ملکی ذخیرے کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر نے اس وسیع ذخیرے میں سے روزانہ کی بنیاد پر ایک ملین بیرل تیل مارکیٹ میں لانے کا حکم جاری کیا ہے۔
اس اعلان میں واضح کیا گیا کہ ملکی ضروریات کے تناظر میں اگلے چھ ماہ تک اس اسٹریٹیجک ذخیرے سے تیل کا استعمال جاری رکھا جائے گا۔ جو بائیڈن انتظامیہ کا خیال ہے کہ اس ذخیرے میں سے تیل کے استعمال سے اگلے چھ ماہ میں تیل کی قیمتوں کا تعین کرنا ممکن ہو گا۔
سوئس مارکیٹ ورلڈ: اب بھی روسی کمپنیوں کے لیے فائدہ مند
اسٹریٹیجک ذخیرہ
امریکا میں پیٹرول کا اسٹریٹیجک ذخیرہ زیرزمین ہے اور اس میں کچھ عرصہ قبل تک قریب سات سو ملین بیرل سے زائد تیل جمع تھا۔ یہ ذخیرہ ٹیکساس اور لوئزیانا کی ریاستوں کے درمیان کیا گیا ہے۔
یہ بتایا جاتا ہے کہ ابھی وہاں مزید کئی سو ملین بیرل تیل جمع کرنے کی جگہ موجود ہے۔ توانائی کی ترسیل کے امریکی محکمے کے مطابق گزشتہ ہفتے اس کا حجم پانچ سو اڑسٹھ ملین بیرل تھا۔ سن 2021 کے وسط میں یہ حجم ساڑھے چھ سو ملین بیرل تھا۔
اسٹریٹیجک ذخیرے کے قیام کا فیصلہ امریکی حکومت نے سن ستر کی دہائی میں عرب دنیا کی جانب سے تیل کی فروخت پر پابندی کے بعد کیا تھا تا کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں اس کو استعمال میں لایا جا سکے۔
اس وقت امریکا درآمد سے زیادہ تیل برآمد کرتا ہے اور اسٹریٹیجک ذخیرے کو بھی مختلف وجوہات کی روشنی میں استعمال کیا جاتا ہے۔ ان وجوہات میں سمندری طوفانوں کے بعد متاثروں علاقوں کے حالات اہم ہیں۔
تیل و گیس کی قیمتوں میں اضافہ
امریکی صدر نے کانگریس سے درخواست کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ تیل و گیس ان کمپنیوں کے خلاف تادیبی کارروائی کی اجازت دے، جنہوں نے وسیع رقبے پر قبضہ تو کر لیا لیکن عملی طور پر ان کی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں۔
امریکا میں تیل و گیس کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان روس کی یوکرین پر چڑھائی کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔ اس فوج کشی کے بعد امریکی صدر نے روس سے تیل کی درآمد پر اوائلِ مارچ میں پابندی عائد کرتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ اس کی وجہ سے امریکی عوام کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
روس کی یورپ کو گیس سپلائی بند کرنے کی دھمکی
یورپ سمیت دنیا بھر کو تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ روزمرہ ضرورت کی کئی اشیاء کی قلت کا سامنا ہے۔
اسٹریٹیجک ذخیرے سے تیل مارکیٹ کرنے کی ضرورت
صدر جو بائیڈن نے تیسری مرتبہ ملک کے اسٹریٹیجک پیٹرول ذخیرے سے تیل کو استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔ گزشتہ چار مہینوں میں یہ ایسا تیسری مرتبہ کیا گیا ہے۔
پہلی مرتبہ گزشتہ برس نومبر میں پچاس ملین بیرل اور رواں برس مارچ میں انہوں نے تیس ملین بیرل تیل مارکیٹ میں لانے کا حکم دیا تھا۔
ملکی ذخیرے میں تیل کو مارکیٹ کرنے کی سب سے بڑی وجہ امریکا میں افراطِ زر کی بڑھتی شرح کو کنٹرول کرنے کی ایک کوشش ہے۔ اس وقت افراطِ زر بڑھنے سے امریکا میں غریب آبادی مزید غریب ہو تی جا رہی ہے اور رواں برس کے وسط مدتی انتخابات میں معاشی مشکلات دیکھتے ہوئے ووٹرز کی سیاسی وفاداریوں کے تبدیل ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ع ح/ ع ا (اے پی)