ایران کے مستغیث اعلیٰ نے کہا ہے کہ ایران میں خواتین آئندہ اسٹیڈیم میں جا کر مردوں کا فٹ بال میچ نہیں دیکھیں گی کیوں کہ اس سے معاشرے میں گناہ بڑھ سکتا ہے۔
اشتہار
ایران کے مستغث اعلیٰ محمد جعفر منتظری کا یہ بیان ایران اور بولیویا کے درمیان منگل کے دن کھیلے جانے والے ایک فرینڈلی میچ کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس میچ کو لگ بھگ ایک سو ایرانی خواتین نے اسٹیڈیم جا کر دیکھا تھا۔
منتظری نے کہا، ’’میں آزادی اسٹیڈیم میں خواتین کی موجودگی کے خلاف ہوں۔ ہم ایک مسلمان ریاست ہیں، ہم مسلمان ہیں۔‘‘ مستغیث اعلیٰ نے کہا کہ وہ ہر اس عہدیدار سے خود نمٹ لیں گے جو خواتین کو اسٹیڈیم لانا چاہتا ہے۔
مستغیث اعلیٰ نے اپنے اس بیان میں مزید کہا، ’’جب ایک عورت اسٹیڈیم جاتی ہے اور وہاں نیم برہنہ مردوں کو دیکھتی ہے تو اس سے معاشرے میں گناہ کو فروغ مل سکتا ہے۔‘‘
ایرانی خواتین کا حجاب کے خلاف انوکھا احتجاج
ایرانی سوشل میڈیا پر کئی ایرانی خواتین نے اپنی ایسی تصاویر پوسٹ کیں، جن میں وہ حجاب کے بغیر عوامی مقامات پر دکھائی دے رہی ہیں۔
تصویر: privat
یہ ایرانی خواتین کسی بھی عوامی جگہ پر اپنا حجاب سر سے اتار کر ہوا میں لہرا دیتی ہیں۔
تصویر: picture alliance /abaca
حجاب کے خاتمے کی مہم گزشتہ برس دسمبر سے شدت اختیار کر چکی ہے۔
تصویر: picture alliance/abaca
اس مہم کے ذریعے حکومت سے لازمی حجاب کے قانون کے خاتمے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
تصویر: picture alliance/abaca
1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے خواتین کے لیے سر ڈھانپنا اور لمبا کوٹ یا عبایا پہننا لازمی ہے۔
تصویر: privat
اس قانون کی خلاف ورزی پر کسی بھی خاتون یا لڑکی کو ہفتوں جیل میں رکھا جا سکتا ہے۔
تصویر: privat
ایرانی حکام کے مطابق یہ ’پراپیگنڈا‘ غیر ممالک میں مقیم ایرانیوں نے شروع کیا۔
تصویر: privat
ایران میں ایسی ’بے حجاب‘ خواتین کو گرفتار کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
تصویر: privat
صدر روحانی کا کہنا ہے کہ عوام کی طرف سے تنقید نظرانداز نہیں کی جا سکتی۔
تصویر: privat
صدر روحانی نے ایک سرکاری رپورٹ بھی عام کر دی، جس کے حجاب کے قانون کی مخالفت میں اضافہ ہوا ہے۔
تصویر: privat
اس رپورٹ کے مطابق قریب پچاس فیصد ایرانی عوام لازمی حجاب کے قانون کی حمایت نہیں کرتے۔
تصویر: privat
10 تصاویر1 | 10
ایران کے 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے خواتین پر اسٹیڈیم جا کر میچ دیکھنے پر پابندی بھی عائد ہے۔ کٹر نظریات کے حامل مذہبی رہنماؤں کے مطابق عورتوں کا مرد کھلاڑیوں کو نیم برہنہ حالت میں دیکھنا مناسب نہیں ہے۔کھیل کے بعد اسٹیڈیم سے باہر نکلتے وقت مردوں اور خواتین کا ممکنہ میل جول بھی ان مذہبی رہنماؤں کے لیے باعث فکر ہے۔
کچھ میڈیا رپورٹوں کے مطابق خواتین کو 23 نومبر کو ہونے والے اے ایف سی چیمپئنز لیگ کے میچ کو اسٹیڈیم جا کر دیکھنے کی اجازت ہو گی۔ لیکن ایران کے مستغیث اعلیٰ منتظری کا کہنا ہے کہ وہ ایسا نہیں ہونے دیں گے۔