1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپین : دو دنوں میں دو بم دھماکے

31 جولائی 2009

اسپین میں دو دنوں کے دوران دو بم دھماکوں کے بعد سے آج جمعے کے روز حفاظتی انتظامات کو سخت کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے ان دھماکوں کی ذمہ داری باسک علیحدگی پسند تنظیم ایٹا پر عائد کی ہے۔

ایٹا کو ان پرتشدد کارروائیوں کا ذمہ دار قراردیا جا رہا ہےتصویر: AP

اسپین میں بدھ کے روز پہلا دھماکہ برگوس میں ہوا جس میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اورتقریبا پچاس افراد زخمی ہوئے۔ دوسرا دھماکہ جمعرات کو مایورکا میں ہوا جس میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

ایک عینی شاہد نے مایورکا بم دھماکےکو اپنے کیمرے میں محفوظ کرلیا تھا۔ اس شخص کا کہنا ہے:’’جب میں اٹھا تو مجھے بہت تیز روشنی دکھائی دی، جیسے بجلی چمکی ہو۔ مگر میں سمجھا کہ طوفان ہوگا۔ مگر پھر اس کے بعد ایک بہت خوفناک دھماکہ سنائی دیا جس سے مکان کی ساری کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔ تب مجھے احساس ہوا کہ کیا ہوا ہے۔‘‘

ہسپانوی حکام نے ان حملوں کی ذمہ داری باسک علیحدگی پسند تنظیم ایٹا پر عائد کی ہے۔ جبکہ ایٹا نے ابھی تک بم حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ماضی قریب میں ایٹا اپنے موقف کے پرزور اظہار کے لئے مسلح حملوں کی دھمکیاں تو دیتی رہی مگر اپنے بم حملے جاری رکھنے میں ناکام رہی۔ مگرایٹا کی پچاسویں سالگرہ جیسے جیسے قریب آتی جارہی تھی پر تشدد واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا تھا۔ ہسپانوی وزیر اعظم خوسے روڈریگیز ساپاتیرو نے ان بم دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ساپاتیرو ایٹا کو ان پرتشدد کارروائیوں کا ذمہ دار قراردیتے ہیں۔

واقعہ میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیاتصویر: AP

’’میں ان شرمناک واقعات کی بہت دکھ اور غصے کے ساتھ شدید مذمت کرتا ہوں۔ قاتل چھپ نہیں سکتے، بھاگ نہیں سکیں گے۔ وہ گرفتارکئے جائیں گے اور وہ اپنی بقیہ زندگی جیل میں گزاریں گے۔‘‘

آج مایورکا میں ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی آخری رسومات ادا کی جا ئیں گی جس میں ہسپانوی وزیر اعظم سپاتیرو بھی حصہ لیں گے۔

ایٹا کی بنیاد 1959 میں فرانسیسکو فرانکو کے دور حکومت میں چند قوم پرست طالبعلموں نے رکھی جو کہ مارکس اور لینین کے نظریات سے متاثر تھے۔ ایٹا شمالی اسپین اور جنوب مغربی فرانس میں ایک خود مختار باسک ریاست کے قیام کی مسلح جدوجہد کر رہی ہے اور اس دوران اب تک 828 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ایٹا کے بہت سے عسکریت پسند رہنما اس وقت فرانس اور اسپین کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔خیال کیا جارہا تھا کہ اس تنظیم کے اہم رہنماؤں نے تشدد کا استعمال ترک کردیا ہے، مگر حالیہ دہشت گردی کے واقعات نے اسپین انتظامیہ کو خاصا پریشان کردیا ہے۔

رپورٹ : میرا جمال

ادارت: عدنان اسحاق

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں