اسپین میں لاک ڈاؤن کے باعث ایک جوڑے نے اپنی شادی کی تقریب کا اہتمام فلیٹ کی بالکونی میں کیا۔ تقریب میں محلے والوں نے اپنی اپنی بالکونیوں سے شرکت کی۔
اشتہار
کورونا وائرس کی وبا نے انسانی معاشرت پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ غمی اور خوشی میں میل جول حکومتی پابندی کی نذر ہو گیا ہے۔ تعزیت اور مسرت کے لیے گلے لگنا یا ہاتھ ملانا بھی معدوم ہو چکا ہے۔ ایسے حالات میں رومانس کے لیے بالکونی کو پھر سے اہمیت حاصل ہو گئی ہے۔
شمالی اسپین میں ایک محبت کرنے والے جوڑے نے اپنی شادی بالکونی میں کرنے کا فیصلہ کیا۔ انتظامات ایسے کیے کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی بھی نہیں ہوئی۔
شمالی اسپین کے قصبے ارنیڈو کے رومانی جوڑے ہوزے اور ڈیبرا نے اپنے رومان کو شادی میں تبدیل کرنے کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا جب اسپین انتہائی سخت لاک ڈاؤن کی گرفت میں ہے۔
ایسے میں انہوں نے یہ شادی اپنے اپارٹمنٹ کی بالکونی میں منعقد کی۔ بالکونی کو شادی کی جگہ میں تبدیل کرنے کے لیے دلہن ڈیبرا اور دولہے ہوزے نے اسے رنگ برنگے بینروں اور مبارک باد کے پیغامات سے سجایا۔
انگوٹھی پہنانے کی رسم مکمل ہونے پر ہمسایوں نے تالیاں اور سیٹیاں بجا کر اپنی مسرت کا اظہار کیا۔ شادی کی اس منفرد تقریب میں قصبے ارنیڈو کے میئر نے بھی شرکت کی۔ سڑک پر کھڑے چند افراد نے اس دوران ایک دوسرے سے فاصلے پر کھڑے ہوئے۔
اس شادی کی تقریب کی فلم بنانے کے لیے ڈرون کیمرے کا استعمال کیا گیا، جسے سوشل میڈیا پر خوب دیکھا گیا۔
کورونا کے باعث اسپین میں چودہ مارچ سے لاک ڈاؤن جاری ہے۔ اب تک ایک لاکھ ستر ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں اور سترہ ہزار سات سو سے زائد لوگ موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
ع ق، ش ج (ایجنسیاں)
ہاتھ دُور رکھیں: کورونا وائرس کی وبا اور احتیاط
یورپ سمیت دنیا کے بے شمار خطوں میں کورونا وائرس کی بیماری کووِڈ انیس پھیل چکی ہے۔ اِس وبا سے بچاؤ کے لیے ہاتھ صاف رکھنا انتہائی ضروری ہے۔
تصویر: picture-alliance/Kontrolab/IPA/S. Laporta
دروازوں کے ہینڈل غیر محفوظ
تازہ تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کی نئی قسم کئی جگہوں کی سطح پر خود بخود ختم نہیں ہوتی۔ اِن میں خاص طور پر دروازوں کے ہینڈل اہم ہیں۔ دروازے کے ہینڈل پر یہ وائرس لگ جائے تو چار سے پانچ دِن تک زندہ رہتا ہے۔ اِن ہینڈلز کا صاف رکھنا از حد ضروری ہے۔
اپنے دفتر یا کسی کیفے پر کھانا کھاتے ہُوئے بھی احتیاط ضروری ہے۔ اگر کسی نے کھانسی کر دی تو کورونا وائرس کیفے ٹیریا کے برتنوں سے بھی پھیل سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Kalaene
کیا ٹیڈی بیئر بھی وائرس رکھ سکتا ہے؟
بظاہر ایسا ممکن نہیں کیونکہ خطرات کا اندازہ لگانے والے جرمن ادارے بی ایف آر کا کہنا ہے کہ ابھی تک کھلونوں سے اِس وائرس کے پھیلنے کے شواہد سامنے نہیں آئے ہیں۔ بی ایف آر کے مطابق کھلونوں کی غیر ہموار سطحیں وائرس کے پھیلاؤ کے لیے اِمکانی طور پر سازگار نہیں ہوتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Gollnow
خطوط اور پیکٹس
امریکی تحقیقی ادارے راکی ماؤنٹین لیبارٹری کے مطابق کورونا وائرس کی نئی قسم ڈاک سے بھیجی گئی اشیاء پر چوبیس گھنٹے تک پلاسٹک یا کارڈ بورڈ پر زندہ رہ سکتی ہے۔ وائرس کی یہ قسم اسٹین لیس اسٹیل کے برتنوں پر بہتر گھنٹے زندہ رہ سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Becker
پالتُو کُتے بھی وائرس پھیلنے کا باعث ہو سکتے ہیں؟
ماہرین کے مطابق پالتُو جانوروں سے وائرس پھیلنے کا امکان قدرے کم ہے۔ تاہم انہوں نے ان خدشات کو نظرانداز بھی نہیں کیا ہے۔ جانوروں میں چوں کہ اس بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوتی، اس لیے وہ بیمار نہیں پڑتے۔ مگر اگر وہ اس وائرس سے متاثر ہوں، تو وہ ممنہ طور پر یہ وائرس ان کے پاخانے کے ذریعے پھیل سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AP/A. Tarantino
پھل اور سبزیاں
جرمن ادارے بی ایف آر کے مطابق پھلوں اور سبزیوں سے کورونا وائرس کی افزائش کا اِمکان کسی حد تک نہ ہونے کے برابر ہے۔ اچھی طرح کھانا پکانے سے وائرس کے ختم ہونے کا اِمکان زیادہ ہوتا ہے کیونکہ حدت سے وائرس ہلاک ہو جاتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Kontrolab/IPA/S. Laporta
جمی ہوئی خوراک مفید نہیں
سارس اور میرس اقسام کے وائرس حدت پسند نہیں کرتے اور انہیں سردی میں فروغ ملتا رہا ہے۔ محقیقن کے مطابق منفی بیس ڈگری سینتی گریڈ میں بھی یہ وائرس کم از کم دو برس تک زندہ رہ سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance /imageBROKER/J. Tack
جنگلی حیات سے خبردار
چین نے کووڈ اُنیس بیماری کے پھیلاؤ کے تناظر میں مختلف جنگلی حیات کی تجارت اور کھانے پر سخت پابندی عائد کر دی تھی جو ابھی تک برقرار ہے۔ چینی تحقیق سے ایسے اشارے سامنے آئے ہیں کہ کورونا وائرس چمگادڑوں میں پیدا ہوا تھام جب کہ چمگادڑوں سے یہ کسی دوسرے جانور کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوا۔