اسپین میں عام انتخابات جنگلی بھیڑیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی
9 جولائی 2023
اسپین میں تیئیس جولائی کے عام انتخابات آئبیرین نسل کے جنگلی بھیڑیوں کی بقا کے لیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہو سکتے ہیں۔ ہسپانوی پیپلز پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اقتدار میں آ کر ان بھیڑیوں کے شکار کی دوبارہ اجازت دے دے گی۔
میڈرڈ حکومت نے دو ہزار اکیس میں آئبیرین نسل کے جنگلی بھیڑیوں کے شکار پر مکمل پابندی لگا دی تھیتصویر: Francisco/WILDLIFE/picture alliance
اشتہار
جزیرہ نما آئبیریا کے ملک اسپین میں رواں ماہ ہونے والے قومی الیکشن کے حوالے سے پیپلز پارٹی نے اپنا انتخابی منشور رواں ہفتے ہی جاری کیا، جو ماحول اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے سرگرم کارکنوں کے لیے حیران کن ثابت ہوا۔
اسپین میں پیپلز پارٹی اپوزیشن کی مرکزی جماعت ہے، جو حال ہی میں انتہائی دائیں باز وکی پارٹی ووکس کی ہم خیال بھی بن گئی۔ ان دونوں جماعتوں نے ملک کے دیہی علاقوں کے ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے اب یہ عہد کیا ہے کہ وہ انتخابی کامیابی اور آئندہ حکومت سازی کی صورت میں ممکنہ معدومیت کا سامنا کرنے والے آئبیرین بھیڑیوں کے شکار کی دوبارہ اجازت دے دے گی۔
ہسپانوی کسانوں کا کہنا ہے کہ شکار پر ملک گیر پابندی کے بعد سے ان بھیڑیوں کے ان کے مویشیوں پر حملوں میں اضافہ ہو چکا ہےتصویر: H. Kuczka/blickwinkel/picture alliance
اب تک نافذ ملک گیر پابندی
آئبیرین جنگلی بھیڑیوں کی نسل کو اسپین میں قانونی تحفظ حاصل ہے۔ دریائے دُورو سے شمال کی طرف کے علاقوں میں ان بھیڑیوں کے شکار کی 2021ء تک اجازت تھی۔ پھر حکومت نے ان جنگلی جانوروں کے شکار پر ملک گیر پابندی لگا دی تھی تاکہ ختم ہو جانے کے خطرے سے دوچار ان جانوروں کی بقا کو یقینی بنایا جا سکے۔
پیپلز پارٹی نے اپنے منشور میں ان بھیڑیوں کے شکار کی دوبارہ اجازت دینے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نوع کی جنگلی حیات کے شکار کی ''ہمارے معاشرے کے بہت بڑے حصے کی ثقافتی میراث کے طور پر جڑیں‘‘ بہت گہری ہیں۔
اس پارٹی نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ ان بھیڑیوں کے شکار کی دوبارہ اجازت دیتے ہوئے اس عمل کو متوازن بنانے کے لیے اقدامات بھی کرے گی۔ لیکن کس طرح کے اقدامات، اس بارے میں انتخابی منشور میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔
ہسپانوی پیپلز پارٹی جنگلی بھیڑیوں کے شکار کی اجازت دینے کا وعدہ کر کے ملکی کسانوں کے ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہےتصویر: Pierre-Philippe Marcou/AFP/Getty Images
اصل بات دیہی ووٹروں کی ہمدردیاں
اسپین کے وسیع و عریض دیہی علاقوں میں بہت سے کسانوں کو شکایت ہے کہ حکومت نے دو سال قبل ایسے بھیڑیوں کے شکار پر مکمل پابندی تو لگا دی تھی، لیکن اس کے بعد سے ان کے پالتو جانوروں اور مویشیوں پر ان بھیڑیوں کے حملے بہت زیادہ ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ایسے بھیڑیوں کا شکار ہسپانوی دیہی علاقوں میں مدتوں ایک روایتی مصروفیت بھی رہی ہے۔
انتخابی منشور میں آئبیرین بھیڑیوں کی بقا کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجا دینے والی جماعتوں پیپلز پارٹی اور ووکس نے جس امر کا اعتراف نہیں کیا، وہ اس منشور کی سیاسی نفسیاتی وجہ ہے۔
اسپین میں اس وقت سوشلسٹوں کی حکومت ہے۔ روایتی طور پر دیہی علاقوں میں زیادہ تر حمایت سوشلسٹوں کو حاصل رہی ہے یا پھر پیپلز پارٹی کو۔ اب پیپلز پارٹی اور ووکس کی پوری کوشش ہے کہ دیہی ووٹر انہیں ہی ووٹ دیں اور اسی لیے جنگلی بھیڑیوں کے دوبارہ شکار کا لالچ دیتے ہوئے دیہی اور نیم دیہی خطوں کے رائے دہندگان کے دل جیتنے کی کوشش کی گئی ہے۔
بلند درجہ حرارت فرانس، اسپین، پرتگال اور دیگر ممالک میں جنگلاتی آگ کو مزید ایندھن فراہم کر رہے ہیں۔ فائرفائٹرز مختلف مقامات پر جنگلاتی آگ کو قابو میں کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔
تصویر: SDIS 33/AP/picture alliance
فرانس میں دو مقامات پر آگ
جنوبی فرانسیسی علاقے باؤڈو کے قریب دو مقامات پر لگی جنگلاتی آگ کو بجھانے کے لیے 12 سو فائرفائٹرز مصروف عمل ہیں، جنہیں پانی گرانے والے طیاروں کی مدد بھی حاصل ہے۔ حکام کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پائن کے درخت اس آگ کی لپیٹ میں ہیں۔ حکام کو شبہ ہے کہ شاید ان دو میں سے ایک آگ دانستہ طور پر لگائی گئی۔
تصویر: SDIS 33/AP/picture alliance
ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل
جنوبی فرانس میں دو مقامات پر لگی یہ آگ حالیہ دنوں میں نو ہزار چھ سو پچاس ہیکٹر علاقے کو خاکستر کر چکی ہے۔ بلند درجہ حرارت اور تیز ہواؤں کی وجہ سے آگ کو قابو میں کرنے کی سرگرمیاں مشکلات کا شکار ہیں۔ اسی تناظر میں چودہ ہزار افراد کو ان کے گھروں سے محفوظ مقامات پر متنقل کیا گیا ہے۔
تصویر: Gaizka Iroz/AFP/Getty Images
ساحل پر سیاہ دھواں
بحرالکاہل کی جانب واقع فرانسیسی ساحلوں پر جنگلاتی آگ کا دھواں دکھائی دے رہا ہے۔ یہ آگ ایک ایسے موقع پر لگی ہے، جب فرانس میں گرمیوں کی چھٹیوں پر بہت سے افراد ساحلوں کی جانب رخ کر رہے ہیں۔
تصویر: Jerome Gilles/NurPhoto/picture alliance
اسپین میں درجنوں مقامات پر آگ
فرانس کے ہمسایہ ملک اسپین میں مسلح افواج کے ایمرجنسی بریگیڈ کے ہمراہ فائرفائٹرز تیس سے زائد مقامات پر لگی جنگلاتی آگ پر قابو پانے کی کوشش میں ہیں۔ کچھ مقامات ناہموار اور پتھریلے پہاڑی علاقے اس آگ سے متاثر ہیں، جہاں فائرفائٹرز کا زمینی راستوں سے پہنچنا مشکل ہے۔ اسپین میں ان دنوں غیرمعمولی طور پر 45.7 درجے سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت نوٹ کیا گیا ہے۔
تصویر: Alex Zea/Europa Press/abaca/picture alliance
نیشنل پارک خطرے میں
اسپین کے جنوبی اندلس کے علاقے میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔ مالاگا کے علاقے کے قریبی دیہات سے اب تک تین ہزار افراد کو نکالا جا چکا ہے۔ دریں اثناء مغربی اسپین کی جنگلاتی آگ سے مونفراگ نیشنل پارک خطرے میں ہے۔
تصویر: Lorenzo Carnero/ZUMA/picture alliance
شمال سے جنوب کی طرف
اسپین کے وسطی کاسٹائل خطے کے علاوہ شمالی علاقے گالیسیا میں بھی تین ہزار پانچ سو ہیکٹر علاقے آگ سے تباہ ہو چکا ہے۔
تصویر: picture alliance / abaca
مقامی افراد بھی پیش پیش
پرتگال میں لگی جنگلاتی آگ پر قابو پانے کے لیے فائرفائٹرز کے ہم راہ عام شہری بھی مصروف عمل ہیں تاکہ اپنے گھروں کو اس آگ سے بچایا جا سکے۔ جمعرات کو پرتگال میں درجہ حرارت 47 درجہ سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ بلند درجہ حرارت اس آگ کو مزید بڑھاوا دے رہا ہے۔
تصویر: Rodrigo Antunes/REUTERS
جہاز حادثے میں پائلٹ کی ہلاکت
شمال مشرقی پرتگال میں فائرفائٹنگ میں مصروف ایک جہاز کو پیش آنے والے حادثے میں ایک پائلٹ ہلاک ہو گیا۔ یہاں آگ اب تک پندہ ہزار ہیکٹر کا علاقہ نگل چکی ہے۔
تصویر: Rodrigo Antunes/REUTERS
دیگر ممالک بھی جنگلاتی آگ سے نمٹے میں مصروف
یورپ کے متعدد دیگر ممالک بہ شمول کروشیا، ہنگری اور یونان بھی مختلف مقامات پر جنگاتی آگ سے لڑائی میں مصروف ہیں۔ کروشیا کے ساحلی علاقے میں لگی آگ کو بجھانے کی کارروائیوں میں مدد کے لیے فوج کی خدمات لی جا چکی ہے۔ اطالوی علاقے وینس میں بھی ایک مقامات پر آتش زدگی کی اطلاعات ہیں۔
تصویر: AP Photo/picture alliance
یونان میں فائرفائٹنگ عملے کے دو ارکان ہلاک
یونان میں بحیرہ روم میں واقع جزیرے کریٹ میں لگی آگ بجھانے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔ حکومت اس سلسلے میں اوبوئیا، کریٹ، کیوس اور ساموس جزائر کے حوالے سے خطرے سے انتباہ کی سطح کو پانچ درجے تک بڑھا چکی ہے۔ رواں ہفتے ساموس میں آگ بجھانے کی کارروائی میں مصروف ایک ہیلی کاپٹر کے حادثے میں دو افراد مارے گئے۔
تصویر: Michael Svarnias/AP Photo/picture alliance
10 تصاویر1 | 10
چار ملین ووٹر
اسپین کی رائل ہنٹنگ فیڈریشن نے پیپلز پارٹی اور ووکس کے انتخابی وعدوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس موقف کو اپنی ویب سائٹ پر بھی جگہ دی کہ جنگلی بھیڑیوں کے شکار کی دوبارہ اجازت دینے کا عہد کر لیا گیا ہے۔
رائل ہنٹنگ فیڈریشن کے صدر مانوئل گاساردو نے کہا کہ ماضی میں ہونے والے علاقائی انتخابات میں سوشلسٹ سیاست دان ایسے ہی موضوعات کے باعث نقصانات اٹھا چکے ہیں۔
مانوئل گاساردو نے کہا، ''بہتر ہو گا کہ ملکی سیاسی جماعتیں جنگلی جانوروں کا شکار کرنے والے سماجی طبقے کے مطالبات پر بھی توجہ دیں۔ یہ سماجی طبقہ اتنا بڑا ہے کہ اس کے ووٹوں کی تعداد تقریباﹰ چار ملین بنتی ہے۔‘‘
م م / ع س (روئٹرز)
یورپ کے سب سے زیادہ دھوپ والے شہر کہاں کہاں
موسم گرما میں سورج تو ہر جگہ ہی جلوہ افروز ہوتا ہے لیکن بہت سے ممالک میں سورج کی روشنی دکھائی دینا معمول کی بات نہیں ہوتا۔ اسی لیے اس پکچر گیلری کےذریعے ہم آپ کو یورپ کے سب سے زیادہ دھوپ والے دس شہروں کی سیر کرارہے ہیں۔
تصویر: Kian Lem/Unsplash/Holidu
غرناطہ: اسپین
غرناطہ کے صوبے اندُلس کے پہاڑی سلسلے سیرا نیواڈا کے دامن میں واقع یہ ہسپانوی شہر براعظم یورپ کے سب سے زیادہ دھوپ والے شہروں میں سے ایک ہے۔ یہاں ماہانہ اوسطاً 341 گھنٹے دھوپ رہتی ہے۔ یہاں قائم الحمرا پیلس اس خطے کی اسلامی تاریخ کے تعمیراتی شاہکار کی حیثیت رکھتا ہے اور سب سے زیادہ دیکھی جانے والی یادگار مانا جاتا ہے۔
تصویر: Peter Schickert/picture alliance
لا پالما، جزائر کیناری: اسپین
گرینڈ کیناریا کے جزیرے پر واقع سب سے بڑا شہر لا پالما بھی مہینے میں اوسطاً 341 گھنٹے سورج کی روشنی سے چمکتا رہتا ہے۔ اس کا ساحل پورپ کے دلکش ترین ساحلوں میں سے ایک ہے۔ یہاں کا ایک قدیم شہر Vegueta دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے اور لا کانتیرا بیچ )تصویر( پر گزارا گیا ایک دن بھی عمر بھر یاد رہتا ہے۔
تصویر: David Herraez Calzada/Zoonar/picture alliance
نیس: فرانس
یہاں سال بھر آب و ہوا معتدل اور ماہانہ 342 گھنٹے دھوپ رہتی ہے۔ تعطیلات کے لیے فرانس کے پسندیدہ شہروں میں سے ایک، نیس طویل عرصے سے سورج کی روشنی اور حدت سے لطف اندوز ہونے والوں میں نہایت مقبول ہے۔ خوبصورت فن تعمیر، ساحل سمندر اور یہاں کا سالانہ نیس جاز فیسٹیول دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہر سال جولائی میں شہر کا ماسینا اسکوائر نامی علاقہ مختلف کنسرٹس کا مرکز بن جاتا ہے۔
تصویر: Global Travel Images/picture alliance
ویلینسیا: اسپین
مقصد اگر ساحل سمندر اور شہری زندگی کے امتزاج والی تعطیلات ہوں، تو ہسپانوی شہر ویلینسیا مثالی حیثیت کا حامل ہے۔ یہاں کی ایک خاص ڈش پائیلا ہے، جو خاص طور پر ایل کارمین کے علاقے کے بہت سے ریستورانوں میں دستیاب ہوتی ہے۔ اس علاقے میں قائم سان نیکولاس چرچ اور موسن سوریل مارکیٹ انتہائی متاثر کن ہیں۔
یہ سسلی کا تیسرا بڑا اور اس اطالوی جزیرے کا سب سے زیادہ دھوپ والا شہر ہے۔ یہاں ماہانہ اوسطاً 345 گھنٹے تیز دھوپ رہتی ہے۔ یہ شہر بھی تاریخ سے بھرپور ہے۔ گزشتہ صدیوں کے دوران متعدد بڑے زلزلوں نے اس بندرگاہی شہر پر گہرے نشانات چھوڑے ہیں۔ یہ مین لینڈ اٹلی کے پار واقع ہے۔ 1908ء کے بدترین زلزلے کے باوجود بارہویں صدی کا ایک کلیسا آج بھی ایک پرکشش مقام ہے۔
تصویر: robertharding/picture alliance
مالاگا: اسپین
ہر ماہ اوسطاً 345 گھنٹے سورج کی روشنی میں چمکتا رہنے والا جنوبی اسپین کا یہ علاقہ چھٹیاں گزارنے کے لیے بہترین ہے۔ یہ پرکشش ثقافتی مقامات، گرجا گھروں اور عجائب گھروں کا مرکز ہے اور معروف مصور پابلو پکاسو کی جائے پیدائش بھی۔ یہاں پانچ ہزار ہیکٹر پر پھیلا ہوا قدرتی پارک، یہاں کا ساحل اور ہائیکنگ کے لیے مشہور مونٹ دے مالاگا سیاحوں کے لیے بہت ہی پرکشش ہیں۔
یورپ کا تیسرا سب سے زیادہ دھوپ والا یہ شہر ہر ماہ اوسطاً 346 گھنٹے سورج کی روشنی میں چمکتا رہتا ہے۔ یہ اسپین کے مشرقی ساحل کوسٹا کالیدا پر واقع ہے۔ مُورسیا کے آس پاس کا علاقہ اپنے تفریحی اور سینیٹوریم مقامات کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ اس علاقے میں پانی کے بہت سے گرم چشمے بھی پائے جاتے ہیں۔
تصویر: Aleksandrs Tihonovs/Zoonar/picture alliance
کاتانیا: اٹلی
اطالوی جزیرے سسلی کے مشرقی ساحل پر واقع بندرگاہی شہر کاتانیا یورپ کا دوسرا سب سے زیادہ دھوپ والا شہر ہے، جہاں ہر ماہ اوسطاﹰ 347 گھنٹے دھوپ رہتی ہے۔ شہر کے مرکز میں واقع پیازا ڈیل دُواومو کی عمارات باروک طرز تعمیرکا شاہکار ہیں اور یہ علاقہ یونیسکو کے تسلیم کردہ عالمی ثقافتی ورثے کا حصہ ہے۔ .
تصویر: imageBROKER/picture alliance
آلےکانتے: اسپین
یورپ کا سب سے زیادہ دھوپ والا شہر: صوبے آلےکانتے میں کوسٹا بلانکا کی ساحلی پٹی پر ماہانہ 349 گھنٹے دھوپ رہتی ہے۔ تاہم سورج کی کرنوں کے علاوہ یہاں کی تاریخی عمارات سے سجے دلکش شہر کے ساتھ ساتھ اور بھی بہت کچھ اس علاقے کی کشش کی وجہ ہے۔ یہاں کی چاولوں کی ایک ڈش بہت ہی مقبول ہے۔
تصویر: Markus Mainka/picture alliance
طریقہ کار
یورپ کے سب سے زیادہ دھوپ والے شہروں کی اس درجہ بندی کے لیے انٹرنیٹ سرچ انجن ’ہولیڈُو‘ کو استعمال کیا گیا۔ یہ سرچ انجن بین الاقوامی سطح پر موسم کی پیش گوئی کرنے والی ویب سائٹ ورلڈ ویدر آن لائن کا ڈیٹا استعمال کرتی ہے۔ ’ہولیڈُو‘ نے 2009ء سے 2021ء کے دوران یورپ کے 300 سب سے زیادہ گنجان آباد شہروں میں سورج کی روشنی والے گھنٹوں کی ماہانہ اوسط تعداد کا حساب لگایا تھا۔