اسکینڈلز کا شکار جرمن جہاز ارجنٹائن سے چل پڑا
31 جنوری 2011جہاز کے مستقل عملے نے اتوار کو وزیردفاع کے نام ایک کھلا خط شائع کیا ہے، جس میں انہوں نے اپنے اور جہاز کے کپتان کے خلاف الزامات کے حوالے سے خود کو وزیر دفاع کی جانب سے تنہا چھوڑنے کا ذکر کیا ہے۔
جرمن بحریہ کے جہاز Gorch Fock پر تربیتی فوجی کی موت اور آفیسرز پر لگے دیگر الزامات کی تفتیش کے لیے بحری کمیشن بھی جہاز پر موجود ہے۔
اس پر گزشتہ موسم خزاں میں ایک تربیتی فوجی ہلاک ہو گئی تھی، جس کے بعد دیگر تربیتی فوجیوں سے بدسلوکی کے واقعات سے متعلق تنازعہ بھی کھڑا ہو گیا۔ جہاز پر موجود آفیسرز پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے ایک زیرتربیت فوجی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
جرمن وزیر دفاع کارل تھیوڈور سوگٹن برگ کو بھی اس جہاز سے متعلق شکایات کے منظر عام پر آنے کے بعد سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ حتٰی کے چانسلر انگیلا میرکل کو ان کے دفاع میں بولنا پڑا تھا۔
جرمن وزیر دفاع قبل ازیں فوج میں بے قاعدگیوں کے حوالے سے تفتیش کے احکامات جاری کر چکے ہیں جبکہ جرمن بحریہ کے اس تربیتی جہاز پر مرنے والی فوجی کی والدہ نے بیٹی کی ہلاکت کے سلسلے میں تفتیش کا مطالبہ کیا اور جرمن وزیر دفاع کا یہ اعلان اسی تناظر میں سامنے آیا۔ تاہم ان کا یہ اعلان افغانستان میں ایک جرمنی فوجی کی حادثاتی موت کے تناظر میں بھی تھا۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا تھا کہ فوج، بحریہ اور فضائیہ کے معاملات کی مکمل جانچ کی جائے گی۔
کارل تھیوڈورسو گٹن برگ نے جہاز کے کپتان نوربرٹ شاٹز کو پہلے ہی برطرف کر دیا تھا۔ جرمن میڈیا کے مطابق جنگی مشق کے دوران یہ خاتون سپاہی اونچائی سے گرگئی تھیں، جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔ جہاز پر سوار دیگر سپاہیوں نے بھی شکایت کی کہ انہیں جبراﹰ 27 میٹر بلند ایک مچان پرچڑھنے کو کہا جاتا تھا۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق