’اضافی محصولات کا امریکی فیصلہ یورو زون کے لیے معاشی خطرہ‘
4 مئی 2018
یورپی یونین نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی تحفظِ تجارت کی غرض سے زائد محصولات نافذ کرنے کا فیصلہ یورپی یونین کی ٹھوس معاشی پیش رفت کے باوجود یورو زون کی ترقی کے لیے بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔
اشتہار
یورپی کمیشن نے سن دو ہزار اٹھارہ اور دو ہزار انیس کے لیے معاشی نشوونما میں بہتری کی امید ظاہر کی ہے تاہم ساتھ ہی امریکا کے ساتھ جاری تجارتی تنازعے پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین سے ایلمونیم اور فولاد کی مصنوعات کی درآمدات پر اضافی محصولات عائد کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے اور اس تنازعے نے اب ایک تجارتی جنگ کی سی صورت اختیار کر لی ہے۔
یورپی یونین کے معاشی امور کے کمشنر پیئر مُسکووِیسی کے مطابق،’’ اس سارے معاملے میں سب سے زیادہ متاثر یورپی یونین کے شہری ہوں گے اور ہمیں اُن کو بچانا ہے۔‘‘
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ بھاری ٹیکسز اور محصولات میں اضافے سمیت صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کی پالیسیوں نے یورپی یونین کی اقتصادیات کو حقیقی خطرے سے دو چار کر دیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین سے درآمد کی جانے والی ایلومینیم اور اسٹیل کی مصنوعات پر محصولات پر بالترتیب پچیس اور دس فیصد اضافے کی ڈیڈ لائن یکم مئی مقرر کر رکھی تھی تاہم بعد ازاں اس میں یکم جون تک توسیع کر دی گئی۔
يورپی کميشن نے امریکی صدر کی طرف سے المونیم و فولاد کی مصنوعات کی درآمدات پر اضافی محصولات عائد کرنے کے فیصلے کو یکم جون تک مؤخر کيے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے عالمی منڈيوں ميں بے يقينی کی فضا کو مزيد تقويت ملے گی۔ کميشن نے اس بارے ميں اپنے ایک حالیہ بيان ميں کہا کہ يہ مسئلہ پہلے ہی کاروباری فيصلوں پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ بيان ميں يہ بھی کہا گيا ہے کہ يورپی يونين کو اضافی محصولات سے مکمل اور مستقبل بنيادوں پر استثنیٰ ديا جائے۔
خیال رہے کہ اس سارے سلسلے کا آغاز گزشتہ برس اپریل میں اس وقت ہوا تھا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا میں تجارت کے شعبے میں غیر منصفانہ طریقہ ہائے کار کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے اُن ممالک کو ہدف بنانے کا اعلان کیا تھا، جو امریکا کے تجارتی خسارے میں بڑا کردار ادا کر رہے ہیں۔
حال ہی میں تجارتی امورکی یورپی کمشنر سیسیلیا مالم سٹروم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یورپی کمیشن تیاری کر رہا ہے کہ ممنکہ امریکی اقدام کا کس طرح سے جواب دیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اس سلسلے میں مذاکرات اوّلین ترجیح ہیں۔ مالم سٹروم کے بقول اگر یورپی یونین اور امریکا کے مابین اضافی محصولات کے معاملے کا غیر مشروط اور دیرپا حل تلاش نہ کیا جا سکا تو یورپی یونین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آئے گا۔
ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ یورپی یونین کی جانب سے جواب آنے کی صورت میں امریکی وہسکی، موٹر سائیکلز اور جینز کی یورپی یونین میں درآمدات خاص طور پر متاثر ہوں گی۔
ص ح/ اے ایف پی
کپاس سے کرنسی نوٹ تک: یورو کیسے بنایا جاتا ہے؟
ای سی بی نے پچاس یورو کے ایک نئے نوٹ کی رونمائی کی ہے۔ پرانا نوٹ سب سے زیادہ نقل کیا جانے والا نوٹ تھا۔ ڈی ڈبلیو کی اس پکچر گیلری میں دیکھیے کہ یورو کرنسی نوٹ کس طرح چھپتے ہیں اور انہیں کس طرح نقالوں سے بچایا جاتا ہے۔
تصویر: Giesecke & Devrient
ملائم کپاس سے ’ہارڈ کیش‘ تک
یورو کے بینک نوٹ کی تیاری میں کپاس بنیادی مواد ہوتا ہے۔ یہ روایتی کاغذ کی نسبت نوٹ کی مضبوطی میں بہتر کردار ادا کرتا ہے۔ اگر کپاس سے بنا نوٹ غلطی سے لانڈری مشین میں چلا جائے تو یہ کاغذ سے بنے نوٹ کے مقابلے میں دیر پا ثابت ہوتا ہے۔
تصویر: tobias kromke/Fotolia
خفیہ طریقہ کار
کپاس کی چھوٹی چھوٹی دھجیوں کو دھویا جاتا ہے، انہیں بلیچ کیا جاتا ہے اور انہیں ایک گولے کی شکل دی جاتی ہے۔ اس عمل میں جو فارمولا استعمال ہوتا ہے اسے خفیہ رکھا جاتا ہے۔ ایک مشین پھر اس گولے کو کاغذ کی لمبی پٹیوں میں تبدیل کرتی ہے۔ اس عمل تک جلد تیار ہو جانے والے نوٹوں کے سکیورٹی فیچرز، جیسا کہ واٹر مارک اور سکیورٹی تھریڈ، کو شامل کر لیا جاتا ہے۔
تصویر: Giesecke & Devrient
نوٹ نقل کرنے والوں کو مشکل میں ڈالنا
یورو بینک نوٹ تیار کرنے والے اس عمل کے دوران دس ایسے طریقے استعمال کرتے ہیں جو کہ نوٹ نقل کرنے والوں کے کام کو خاصا مشکل بنا دیتے ہیں۔ ایک طریقہ فوئل کا اطلاق ہے، جسے جرمنی میں نجی پرنرٹز گائسیکے اور ڈیفریئنٹ نوٹ پر چسپاں کرتے ہیں۔
تصویر: Giesecke & Devrient
نقلی نوٹ پھر بھی گردش میں
پرنٹنگ کے کئی پیچیدہ مراحل کے باوجود نقال ہزاروں کی تعداد میں نوٹ پھر بھی چھاپ لیتے ہیں۔ گزشتہ برس سن دو ہزار دو کے بعد سب سے زیادہ نقلی نوٹ پکڑے گئے تھے۔ یورپی سینٹرل بینک کے اندازوں کے مطابق دنیا بھر میں نو لاکھ جعلی یورو نوٹ گردش کر رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Hoppe
ایک فن کار (جس کا فن آپ کی جیب میں ہوتا ہے)
رائن ہولڈ گیرسٹیٹر یورو بینک نوٹوں کو ڈیزائن کرنے کے ذمے دار ہیں۔ جرمنی کی سابقہ کرنسی ڈوئچے مارک کے ڈیزائن کے دل دادہ اس فن کار کے کام سے واقف ہیں۔ نوٹ کی قدر کے حساب سے اس پر یورپی تاریخ کا ایک منظر پیش کیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP
ہر نوٹ دوسرے سے مختلف
ہر نوٹ پر ایک خاص نمبر چھاپا جاتا ہے۔ یہ نمبر عکاسی کرتا ہے کہ کن درجن بھر ’ہائی سکیورٹی‘ پرنٹرز کے ہاں اس نوٹ کو چھاپا گیا تھا۔ اس کے بعد یہ نوٹ یورو زون کے ممالک کو ایک خاص تعداد میں روانہ کیے جاتے ہیں۔
تصویر: Giesecke & Devrient
پانح سو یورو کے نوٹ کی قیمت
ایک بینک نوٹ پر سات سے سولہ سینٹ تک لاگت آتی ہے۔ چوں کہ زیادہ قدر کے نوٹ سائز میں بڑے ہوتے ہیں، اس لیے اس حساب سے ان پر لاگت زیادہ آتی ہے۔
تصویر: Giesecke & Devrient
آنے والے نئے نوٹ
سن دو ہزار تیرہ میں پانچ یورو کے نئے نوٹ سب سے زیادہ محفوظ قرار پائے تھے۔ اس کے بعد سن دو ہزار پندرہ میں دس یورو کے نئے نوٹوں کا اجراء کیا گیا۔ پچاس یورو کے نئے نوٹ اگلے برس گردش میں آ جائیں گے اور سو اور دو یورو کے نوٹ سن دو ہزار اٹھارہ تک۔ پانچ سو یورو کے نئے نوٹوں کو سن دو ہزار انیس تک مارکیٹ میں لایا جا سکتا ہے۔