اطالوی بحری جہاز کا کپتان نظر بند
18 جنوری 2012ایک آڈیو ٹیپ کے مطابق اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے حادثے کا شکار ہونے والے بحری جہاز کو سٹا کنکورڈیا کے کپتان فرانچیسکو شیٹینو (Francesco Schettino) کو بار بار کہا کہ وہ حادثے کے مقام پر پہنچ کر مسافروں کے انخلا کے عمل کی نگرانی کریں مگر کپتان ایسا کرنے سے مسلسل انکاری رہا۔ اس آڈیو ٹیپ سے اطالوی عوام اور میڈیا میں خاصی تشویش پائی جاتی ہے۔
اطالوی ساحلی محافظوں اور جہاز کے کپتان کے درمیان گفتگو کو کل منگل کے روز عام کیا گیا تھا۔کوسٹا کنکورڈیا نامی کروز شِپ گزشتہ جمعے کی شام زیر سمندر چٹان سے ٹکرا گیا تھا۔ ابھی تک پچیس افراد لاپتہ ہیں۔ بعض دوسری اطلاعات کے مطابق لاپتہ افراد کی تعداد اس سے زیادہ ہے۔ ان لاپتہ افراد میں چودہ جرمن، چھ اطالوی، چار فرانسیسی اور دو امریکیوں کے علاوہ ہنگری، بھارت اور پیرو کا ایک ایک سیاح شامل ہیں۔ جرمن وزارت خارجہ نے بارہ جرمن افراد کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔
کوسٹا کنکورڈیا بحری جہاز کے کپتان فرانچیسکو شیٹینو کو استغاثہ گراسیتو شہر کی جیل میں پابند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ البتہ نیپلز کی عدالت کے جج نے کپتان کے وکیل برونو لیپورٹینی کی رائے سے جزوی طور پر اتفاق کرتے ہوئے فرانچیسکو شیٹینو کو جیل بھیجنے کا حکم جاری نہیں کیا البتہ اسے گھر پر مقید رکھنے کا حکم دیا ہے۔ کروز شپ کے کپتان سے استغاثہ اور پولیس نے تین گھنٹے تک پوچھ گچھ بھی کی تھی۔ وہ کچھ گھنٹوں پولیس اسٹیشن کے لاک اپ میں بھی رہے تھے۔ گراسیتو نامی شہر اٹلی کے صوبے ٹسکنی میں واقع ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بحری جہاز کے کپتان نے مسافروں کے انخلا سے قبل باہر نکل کر اپنی جان بچائی تھی جو بحری جہاز کے مسلمہ اصولوں کے منافی ہے۔ اس مناسبت سے کپتان شیٹینو کا کہنا ہے وہ تمام مسافروں کا انخلاء مکمل ہونے کے بعد باہر نکلا تھا۔ اٹلی کے کوسٹ گارڈز کے کیپٹن Gregorio De Falco کا اصرار ہے کہ بحری جہاز کا کپتان حادثے کے فوری بعد فرار ہو گیا تھا۔ بعض رپورٹوں کے مطابق کوسٹا کنکورڈیا کے کپتان نے اپنے چیف باورچی کی خواہش پر جہاز کے رخ میں معمولی سی تبدیلی پیدا کی تھی۔ جہاز کا چیف باورچی جزیرے گگلیو کا رہائشی تھا۔
گگلیو جزیرے کے قریب زیر سمندر چٹان سے ٹکرانے والے جہاز میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد اب گیارہ ہو گئی ہے۔ بقیہ لاپتہ افراد کے بچ جانے کی امیدیں بھی تقریباً ختم ہوتی جا رہی ہیں۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل