اطالوی جہاز کا کپتان زیر نگرانی
16 جنوری 2012![](https://static.dw.com/image/15668267_800.webp)
سیاحوں کے لیے خصوصی طور پر تیارکیے گئے اس لگژری بحری جہاز کو جمعے کے روز جب حادثہ پیش آیا تھا تو اس میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے چار ہزار سے زائد سیاح سوار تھے۔ حکام کے مطابق پندرہ افراد ابھی تک لاپتہ ہیں اور حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا سلسلہ بھی ابھی تک جاری ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جہاز کے کپتان کو حکومتی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ فرانچیسکو شیٹینو پر الزام ہے کہ انہوں نے تمام مسافروں کی سلامتی کو یقینی بنانے سے قبل ہی جہاز چھوڑ دیا تھا۔ شیٹینو اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔ اگر اس جہاز کے کپتان پر یہ الزام ثابت ہو گیا تو ان کو بارہ برس تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
اتوار کے روز اس اطالوی جہاز کی مالک کمپنی نے بیان جاری کیا تھا کہ اس کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں کہ یہ حادثہ ’انسانی غلطی‘ کی وجہ سے پیش آیا۔
اس امر کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ یہ جہاز گگلیو کے مشرقی ساحل کے قریب چٹانوں کے اس قدر قریب کیسے پہنچ گیا تھا۔ گگلیو کے رہنے والوں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل انہوں نے کسی کروز شِپ کو ساحل کے اتنا قریب نہیں دیکھا تھا۔
اس بارے میں بھی اطلاعات ہیں کہ جہاز کا بلیک بکس مل گیا ہے جس کے ذریعے حادثے کی اصل وجہ کے تعین میں مدد مل سکے گی۔
حادثے کے دوران بچ جانے والے افراد نے اس واقعے کی انتہائی ہولناک تصویر پیش کی ہے۔ ان کے مطابق یہ اسی طرح کا واقعہ تھا جیسا کہ ہالی وڈ کے مشہور ہدایت کار جیمز کیمرون کی شہرہ آفاق فلم ’ٹائٹینک‘ میں فلم بند کیا گیا تھا۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: مقبول ملک