اطالوی ساحل پر سیاحتی بحری جہاز کا حادثہ: ماحولیاتی آفت کا امکان
17 جنوری 2012اٹلی کے وزیر ماحولیات کوراڈو کلینی (Corrado Clini) کے مطابق اطالوی سمندی میں گہرے سمندر کے نیچے پتھریلی چٹان سے ٹکرانے والے سیاحتی بحری جہاز کوسٹا کنکورڈیا (Costa Concordia) میں سمندری حیات کے لیے نقصان کا باعث بننے والے تیل کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ وزیر کے مطابق تیل کی ٹینکیوں میں 23 سو ٹن تیل موجود تھا اور اس میں سے اب تک آدھا خارج ہو کر سمندری پانی کا حصہ بن چکا ہے۔ حادثے کے وقت تیل کے ٹینک بھرے ہوئے تھے۔
گزشتہ جمعے کی شام سیاحتی بحری جہاز کوسٹا کنکورڈیا نے روم کے شمال میں واقع بندر گاہ سے بحیرہ روم کے لیے ایک ہفتے کے سیاحتی دورے کا آغاز کیا تھا۔ روانہ ہونے کے بعد جہاز ابھی ساحلی پٹی کے قریب تھا کہ وہ زیر سمندر چھپی ایک چٹان سے ٹکرا گیا۔ یہ جہاز اِس وقت اُسی چٹان پر دراز ہے لیکن سمندری پانی میں موجوں کی ہلچل کی وجہ سے اس بحری جہاز کے غرق ہونے کا خدشہ ہے۔ جہاز پر سوار 42 سو مسافروں کو بچا لیا گیا۔ اس حادثے میں کم از کم سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ جہاز کے عملے کے بیشتر اراکین ابھی تک لاپتہ ہیں اور غوطہ خور ان کی تلاش میں مصروف ہیں۔
سیاحتی بحری جہاز جس سمندری علاقے میں حادثے کا شکار ہوا وہ جزیرہ گِگلیو (Giglio) کی پاس سمندری حیات کے لیے بنائے گئے پارک کی حدود میں واقع ہے۔ گِگلیو کا ساحلی علاقہ یورپ میں سمندر میں بلندی سے جمپ لگانے والے شوقین حضرات کے لیے بھی بہت شہرت رکھتا ہے۔ اٹلی کے ٹیکنو کریٹ وزیر اعظم ماریو مونٹی کی کابینہ کے رکن اور اطالوی وزیر ماحولیات کوراڈو کلینی کے مطابق بحری جہاز کا حادثہ جزیرے گِگلیو کے لیے انتہائی خطرے کا باعث بن گیا ہے۔
کوراڈو کلینی نے متاثرہ علاقے کے دورے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت اس کوشش میں ہے کہ گِگلیو کو ماحولیاتی پریشانی سے بچایا جائے۔ وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سلسلے میں کوششوں کو مزید استحکام دینے کے لیے جزیرے کے گردونواح میں ایمرجنسی کا نفاذ بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس علاقے کو آفت زدہ قرار دینے کے لیے وزیر اعظم ماریو مونٹی کی کابینہ نے فیصلہ کرنا ہے۔
کوسٹا کونکورڈیا جہاز کی لمبائی 290 میٹر ہے۔ یہ 15 سے 20 میٹر چوڑا ہے۔ اس کے اندر تیل ذخیرہ کرنے کی بڑی سہولت موجود ہے۔ یہ تیل جہاز کے تہوں میں موجود بنکروں کے اندرونی حصوں میں جمع کیا جاتا ہے اور اس کو پمپ کر کے باہر نکالنا خاصا مشکل خیال کیا جا رہا ہے۔ اس کی ملکیتی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو Pier Luigi Foschi کا بھی کہنا ہے کہ صورت حال ایمرجنسی کوششوں کا تقاضا کرتی ہے۔ چیف ایگزیکٹو نے حادثے کو انسانی غلطی قرار دیتے ہوئے اس کا ذمہ دار جہاز کے کپتان کو قرار دیا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل