مافیا کا انتقام، خاتون کو قتل کر کے لاش خنزیروں کو کھلا دی
7 جنوری 2021
اطالوی علاقے کالابریا میں ایک مافیا تنظیم نے اپنی زمین بیچنے سے انکار کر دینے والی ایک کاروباری خاتون سے انتقام اس طرح لیا کہ اس کو قتل کر کے اس کی لاش خنزیروں کو کھلا دی۔ اس جرم کی ایک سابق مافیا رکن نے تصدیق کر دی ہے۔
اشتہار
روم سے جمعرات سات جنوری کو ملنے والی رپورٹوں میں اطالوی مافیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اس خوفناک جرم کا ارتکاب 2016ء میں کیا گیا تھا۔ اپنی گمشدگی سے قبل اس 42 سالہ کاروباری خاتون نے اپنی ملکیتی زمین اپنے ایک ہمسائے کو بیچنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے ہمسائے کے جرائم پیشہ افراد کے مقامی مافیا گروہ کے ساتھ قریبی رابطے تھے۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ ماریا چندامو نامی اس خاتون کے قتل کی تصدیق سے اٹلی کے مغربی ساحلی علاقے کالابریا میں کئی مردوں اور عورتون کے اچانک لیکن ہمیشہ کے لیے لاپتہ ہو جانے کے واقعات میں سے ایک اور واقعہ اب حل ہو گیا ہے۔
مقتولہ خاتون کالابریا کے خطے میں لمبادی کے بلدیاتی علاقے کی رہنے والی تھی اور چھ مئی 2016ء کے دن اپنے فارم کے باہر سے اچانک غائب ہو گئی تھی۔ اس علاقے میں 'ایندرنگیتا‘ نامی وہ مافیا گروہ بہت بااثر ہے، جس کا شمار اٹلی کے بڑے اور منظم جرائم یشہ گروہوں میں ہوتا ہے۔
بینک ڈکیتی کے لیے لمبی سرنگ
برازیل میں جرائم پیشہ افراد کے ایک گروہ نے ایک نہایت منظم انداز سے سرنگ کھودی۔ یہ افراد ایک بینک سے لاکھوں ڈالر چرانا چاہتے تھے۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/P. Lopes
چھ سو میٹر کھدائی
اس جرائم پیشہ گروہ نے چھ سو میٹر سرنگ کھودی، جسے ایک بینک تک پہنچنے کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ اس کارروائی سے کچھ ہی دیر قبل پولیس نے اس سرنگ کا سراغ لگا لیا۔ اس وقت یہ گروہ اپنے کارروائی شروع کرنے ہی والا تھا۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/P. Lopes
کرایے کا گھر
اس سرنگ کا داخلی راستہ ایک کرایے کے گھر میں تھا۔ پولیس کے مطابق 16 افراد نے یہ سرنگ بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی تھی۔
تصویر: Reuters/P. Whitaker
نہایت منظم
اس سرنگ میں داخلے کے لیے دو میٹر کی گہرائی تک ایک سیڑھی لگائی گئی تھی۔ سرنگ اندر سے ڈیڑھ میٹر اونچی تھی اور اس کو قائم رکھنے کے لیے آہنی سریوں اور لکڑی کا استعمال کیا گیا تھا۔ سرنگ کے اندر روشنی کے انتظام کے لیے بتیاں تک موجود تھیں۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/P. Lopes
ہر شے موجود
سرنگ کا آغاز کرایے کے جس گھر سے ہو رہا تھا، وہاں خوراک، پانی، خصوصی لباس اور کھدائی کے آلات سب موجود تھے۔ اس گروہ نے چار ماہ تک کھدائی کا کام جاری رکھا۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/P. Lopes
چوری پکڑی گئی
پولیس نے اس گروپ کے ارکان کو حراست میں لے لیا ہے اور عدالت کے مطابق مقدمے کی سماعت کے دوران یہ پولیس ہی کی حراست میں رہیں گے۔
ماضی میں مافیا کا ایک اہم رکن رہنے والے لیکن اب اطالوی حکام کے ساتھ تعاون کرنے والے انتونیو کوسی دینتے نامی شہری نے بتایا کہ اسے 'ایندرنگیتا‘ مافیا کے ایک مقامی رہنما نے بتایا تھا کہ ماریا چندامو کی موت اس سے لیے جانے والے مافیا انتقام کا نتیجہ تھی۔
کوسی دینتے کے اس بیان کی کالابریا کے مقامی میڈیا میں شائع ہونے والی تفصیلات کے مطابق اس اطالوی کاروباری خاتون کو علاقائی مافیا کے ارکان نے پہلے بڑی بےدردی سے قتل کیا تھا اور پھر اس کی لاش ٹکڑے ٹکڑے کر کے خنزیروں کو کھلا دی گئی تھی۔
کوسی دینتے کے مطابق اسے یہ تفصیلات ایمانوئل مانکوسو نے اس وقت بتائی تھیں، جب وہ 'ایندرنگیتا‘ مافیا کی جرائم کی دنیا چھوڑ چکا تھا اور کوسی دینتے کو جیل میں ملا تھا۔
حیران کن بات یہ ہے کہ اٹلی کی خصوصی اینٹی مافیا پولیس کے تفتیش کاروں کے لیے ماضی میں یہ بات بھی مشکلات کا باعث بنی تھی کہ ماریا چندامو کے لاپتا ہو جانے سے ایک سال قبل اس کے شوہر نے بظاہر خود کو گولی مار کر خود کشی کر لی تھی۔ اب لیکن پولیس کے مطابق تقریباﹰ ساڑھے چار سال قبل اس خاتون کی اچانک گمشدگی کا معمہ کافی حد تک حل ہو گیا ہے۔
م م / ا ا (اے ایف پی)
ویسپا: 70 برس بعد بھی جوان
دو پہیوں والی بہت معروف سواری ویسپا کو دوسری عالمی جنگ کے بعد اٹلی کی تعمیر نو، خواتین کی طاقت اور نوجوانوں میں مقبولیت سے جوڑا جاتا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ ویسپا سات عشرے گزرنے کے بعد بھی پرانا کیوں نہیں ہوا۔
تصویر: picture-alliance/KPA
ویسپا کی پیدائش
دنیا میں سب سے زیادہ شہرت حاصل کرنے والے اسکوٹر ویسپا کو 1946ء کے موسم بہار میں لوگوں کے سامنے پیش کیا گیا۔ اس اسکوٹر کا ڈیزائن سابق ایئرکرافٹ انجینیئر کوراڈینو ڈی اسکانیو نے تیار کیا جبکہ اسے معروف تاجر اینریکو پیاجیو نے پروموٹ کیا۔ عالمی جنگ کے بعد کے اٹلی میں دو پہیوں والی یہ سواری بہت جلد ہی مقبول عام ہو گئی۔
تصویر: picture alliance/Piaggio Group
بطخ، ویسپا کا ممکن نام بنتے بنتے رہ گیا
ابتدائی طور پر اسے ’پاپیرینو‘ کا نام دیا جانے والا تھا جس کا مطلب چھوٹی بطخ ہے۔ مگر تصویر میں نظر آنے والے اینریکو پیاجیو نے اسے دیکھتے ہی کہا کہ یہ ویسپا کی طرح لگتا ہے۔ اطالوی زبان میں ویسپا بِھڑ کو کہتے ہیں۔ 1950ء تک اطالوی درالحکومت روم ویسپا کی آوازوں سے گونج رہا تھا۔
تصویر: picture alliance/ROPI
خواتین کی معروف سواری
پیاجیو نے انتہائی ذہانت سے یہ سمجھ لیا تھا کہ نوجوان پروفیشنل خواتین کے لیے یہ سواری دلچسپی کا باعث ہو سکتی ہے کیونکہ وہ دھول مٹی، تیل یا سڑک کی دیگر غلاظتوں سے محفوظ رہتے ہوئے اس پر سواری کر سکتی ہیں۔ 1946ء میں شائع ہونے والی اس کی پہلی ایڈورٹائزمنٹ میں ایک خود مختار خاتون کو ویسپا پر اپنے کام پر جاتے ہوئے دکھایا گیا۔ یہ پیغام اچھی طرح سمجھا گیا اور خواتین میں یہ جلد ہی مقبول ہو گیا۔
تصویر: picture alliance/dpa
ہالی وُڈ کی طرف سے مدد
ویسپا کو مقبول بنانے میں ہالی وُڈ کی ایک فلم نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ 1953ء کی مشہور زمانہ فلم ’رومن ہالی ڈے‘ میں معروف اداکار آڈرے ہَیپبرن اور گریگوری پَیک کو ویسپا پر بیٹھ کر روم کی سڑکوں پر گھومتے دکھایا گیا۔
تصویر: picture-alliance/KPA
ویسپا پر اظہارِ محبت
یہ معروف سواری 1960ء کی دہائی میں جوانی اور مہم جوئی کی علامت بن کر پوری دنیا میں مشہور ہو چکی تھی، جس پر ایک اطالوی شہزادے کی طرح نوجوان اپنی محبت کو بٹھا کر جلد از جلد کسی پارک کی سیر کو جا سکتے تھے۔
1979ء مین بننے والی مشہور فلم ’کوآڈروفینیا‘ میں برطانوی بینڈ ’دی ہُو‘ نے ایک بار پھر ویسپا کی مقبولیت میں اضافہ کر دیا۔ پھر یہ اسکوٹر ترقی پسند لوگوں کے لیے ایک لازمی سواری بن گیا۔
بہت سے ممالک میں ویسپا چلانے کے لیے لائسنس کار چلانے کے لیے لائسنس کے مقابلے میں کہیں کم عمر میں حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اٹلی میں آپ ویسپا جیسی سواری چلانے کا لائسنس 14 برس کی عمر میں حاصل کر سکتے ہیں جبکہ کار ڈرائیونگ کا لائسنس حاصل کرنے کے لیے کم از کم عمر 18 برس ہونا چاہیے۔ اسی باعث یہ اسکوٹر نوجوانوں کی سواری بن چکا ہے۔
تصویر: picture alliance/ROPI/M. Spada
یہ کبھی پرانا نہیں ہوتا
اگر آج کوئی شخص ویسپا کو اپنی پرانی یادوں کے دریچے سے دیکھے تو یہ ہِپیوں اور ہر عمر کے غیر مقلدوں کی سواری رہی ہے۔ 2015ء میں منائے جانے والے ’ویسپا ورلڈ ڈیز‘ کے موقع پر دنیا کے 32 ممالک سے تعلق رکھنے والے قریب 5000 ویسپا مالکان کروشیا کے شہر بائیوگراڈ میں اپنے شوق کے اظہار کے لیے جمع ہوئے۔