اظہر علی دستبردار، سرفراز احمد نئے کپتان
9 فروری 2017آسٹریلیا میں ایک روزہ میچوں میں شکست کے بعد اظہر علی پر ملکی اور غیر ملکی کرکٹ مبصرین کی تنقید شدت اختیار کر گئی تھی۔ اب انہوں نے ایک روزہ میچوں میں پاکستانی ٹیم کی قیادت چھوڑ دی ہے اور کرکپ بورڈ نے وکٹ کیپر بیٹسمین سرفرارز احمد کو نیا کپتان مقرر کر دیا ہے۔ بطور کپتان وہ رواں برس اپریل میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے خلاف سیریز میں ٹیم کی سربراہی کریں گے۔
اظہر علی کو سن 2015 میں کرکٹ ورلڈ کپ کے بعد ایک روزہ میچوں کے لیے کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کوارٹر فائنل میں آسٹریلیا سے ہار گئی تھی۔ اُس ٹیم کے کپتان مصباح الحق تھے۔ انہوں نے ورلڈ کپ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی کے تناظر میں ایک روزہ میچوں کی کپتانی سے دستبرداری کا اعلان کر دیا تھا۔ اس اعلان کے فوری بعد ہی اظہر علی کو کپتان مقرر کیا گیا تھا۔
اُس وقت بھی کئی ناقدین نے اظہر علی کے بطور کپتان انتخاب پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اظہر علی بنیادی طور پر جدید کرکٹ کے لیے درکار کپتانی کی صلاحیتوں سے کسی حد تک محروم ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق کپتان بننے کے بعد ان کی ایک روزہ میچوں کی اوسط کسی حد تک بہتر بھی ہوئی لیکن وہ ٹیم کو جیت سے ہمکنار کرانے کے لیے حکمت عملی مرتب کرنے میں ناکام دکھائی دیے۔
آسٹریلیا میں ایک روزہ میچوں کی سیریز ہارنے کے بعد اظہر علی کو پاکستان کے کئی ممتاز کھلاڑیوں کی تنقید کا سامنا تھا۔ ان میں وسیم اکرم، شعیب اختر اور رمیض راجہ سمیت کسی دوسرے کرکٹر بھی شامل تھے۔ اسی طرح آسٹریلیا کے سابق کھلاڑیوں کے مطابق بھی اظہر علی کا اندازِ کپتانی جدید کرکٹ سے ہم آہنگ نہیں ہے۔ شعیب اختر کے مطابق اظہر علی کو شدید تنقید کا سامنا تھا اور اُس نے کپتانی چھوڑ کر دانش مندانہ فیصلہ کیا ہے۔
اظہر علی کی کپتانی میں ٹیم کو اٹھارہ میچوں میں شکست کا سامنا رہا اور بارہ میں کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ آسٹریلیا کے دورے پر پاکستانی ٹیم صرف ایک میچ جیت سکی تھی اور اُس میچ کی کپتانی محمد حفیظ کر رہے تھے کیونکہ اظہر علی انجری کا شکار ہو کر میچ نہیں کھیل پائے تھے۔
پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی ٹیسٹ اور ایک روزہ میچوں میں کارکردگی مسلسل خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔ اس وقت ایک روزہ میچوں کی عالمی درجہ بندی میں پاکستانی ٹیم کی آٹھویں پوزیشن ہے۔