1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اعلیٰ عسکری قیادت پر تنقید کرنے والا روسی جرنیل برطرف

13 جولائی 2023

جنوبی یوکرین میں روسی فوج کی قیادت کرنے والے ایک جرنیل کو اعلیٰ عسکری قیادت پر تنقید کے تناظر میں عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

Ukraine Orichiw | Zerstörung nach russischem Luftangriff
تصویر: Head of the Zaporizhzhia Regional Military Administration Yurii Malashko via Telegram/REUTERS

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق جنوبی یوکرین میں روسی فوج کی قیادت کرنے والے میجر جنرل ایون پوپوف کو ان نے کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس نئی پیش رفت سے روسی فوج کے اندر موجود تقسیم کا اندازہ ہوتا ہے۔ اس سے قبل روسی فوج کے لیے کام کرنے والے نجی جنگجو گروپ واگنر نے بغاوت کر دی تھی۔ گو یہ بغاوت نہایت مختصر وقت کے لیے تھی، تاہم اس سے روسی دفاعی نظام میں موجود تقسیم اور دراڑوں کا اظہار ہوا تھا۔

امریکہ اور چین کے اعلیٰ سفارت کاروں کی جکارتہ میں ملاقات

نیٹو کی رکنیت کے لیے دعوت نہ ملنے پر یوکرینی صدر ناراض

روس کی 58ویں آرمی جو جنوبی یوکرینی خطے ژاپوریژیا میں تعینات ہے، کے کمانڈر میجر جنرل ایوان پوپوف نے ایک صوتی پیغام میں اپنے فوجیوں کو بتایا کہ اعلیٰ فوجی قیادت کے ساتھ ملاقات کے بعد انہیں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

پوپوف کا کہنا تھا انہوں نے اس ملاقات میں دشمن فوج کے بھاری توپ خانے کی نشاندہی کرنے والے ریڈارز کی قلت اور فوج کو لاحق مختلف طرز کے چیلنجز پر بات کی۔ روس کو اس خطے میں زبردست یوکرینی جوابی حملے کا سامنا ہے، جس میں روس کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

پوپوف کا کہنا تھا، ''اعلیٰ فوجی قیادت نے غالباﹰ مجھے ایک خظرہ سمجھا اور فوری طور پر مجھ سے جان چھڑانے کے احکامات جاری کر دیے اور اس پر ایک ہی روز میں وزیردفاع نے دستخط بھی کر دیے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''یوکرینی فوج ہمارے دفاع کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی، مگر ہماری اعلیٰ فوجی قیادت نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپ دیا اور اپنی ہی فوج کا اس مشکل وقت میں سر کاٹ دیا۔‘‘

48 سالہ پوپوف پلٹن کمانڈر سے ترقی پاتے ہوئے اس عہدے تک پہنچے اور وہ اپنے فوجیوں کی حوصلہ افزائی کرتے رہے ہیں کہ کسی بھی مسئلے کی صورت میں فوجی براہ راست ان سے بات کریں۔

یوکرین جنگ میں یہ محاذ اہم کیوں ہے؟

03:48

This browser does not support the video element.

پوپوف کی برطرفی ایک ایسے موقع پر ہوئی ہے، جب صرف ایک روز قبل  یوکرین کے جنوبی حصے میں روسی فوج کی قیادت کرنے والے ایک اور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اولیگ تسوکوف ایک یوکرینی میزائل حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ روسی وزارت دفاع نے تسوکوف کی موت کی تصدیق نہیں کی ہے۔

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں