افراط زر سے نمٹے کے لیے اسپین میں ’ویلتھ ٹیکس‘ کا منصوبہ
25 ستمبر 2022
ہسپانوی حکومت نے مالدار کمپنیوں اور طبقوں پر عارضی اضافی ٹیکس عائد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ مقصد ملک میں افراط زر کی بڑھتی شرح پر قابو پانا اور متوسط و غریب افراد کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔
اشتہار
ہسپانوی وزیر خزانہ ماریہ جیسس مونتیرو نے کہا ہے کہ نئے ٹیکس منصوبے کی مدد سے بالخصوص غریب طبقے کو کچھ ریلیف مل سکے گا۔ انہوں نے ایک نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ دراصل اس منصوبے کے تحت ایسے لکھ پتی افراد پر اضافی ٹیکس لگایا جائے گا، جو دراصل انتہائی مالدار ہیں۔
اسپین کے بائیں بازو کی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والی ماریہ کے بقول اسپین میں مڈل کلاس اور مزدور طبقے کو مالیاتی مدد کی ضرورت ہے۔ ان کے بقول اسی لیے حکومت ان طبقوں پر ٹیکس میں کمی اور امیروں پر ٹیکس بڑھانے کا سوچ رہی ہے۔
ہسپانوی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ اس مشکل وقت میں میڈرڈ حکومت غریبوں کے لیے کوئی مالیاتی اسکیم متعارف کرائے۔ انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں ان کی حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی کہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔
یوکرین جنگ کی وجہ سے جہاں دنیا بھر میں مہنگائی دیکھی جا رہی ہے، وہیں یورپی ممالک میں بھی مشکلات دیکھی جا رہی ہیں۔ عالمی منڈی میں ایندھن کی قیمتوں اضافے کے منفی نتائج اسپین میں بھی دیکھے جا رہے ہیں، جہاں مہنگائی اور افراط زر کے علاوہ بے روزگاری بھی ایک مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔
سن 2022: دنیا کے 10 امیر ترین ممالک اور پاکستان
بات امیر ترین ممالک کی ہو تو قوت خرید، معیار زندگی اور مہنگائی کی شرح کو بھی پیش نظر رکھ کر صورت حال زیادہ واضح ہوتی ہے۔ تاہم اس فہرست میں فی کس مجموعی قومی پیدوار کے اعتبار سے درجہ بندی کی جا رہی ہے۔
تصویر: Fayez Nureldine/AFP/Getty Images
10 – برونائی دار السلام
قریب 75 ہزار ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ برونائی دسواں امیر ترین ملک ہے۔ برونائی کے سلطان کی رہائش گاہ میں 5000 مہمان ٹھہر سکتے ہیں لیکن ساڑھے چار لاکھ کی آبادی میں سے ایک تہائی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ اس برس اس ملک کی اقتصادی شرح نمو 5.8 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
تصویر: Albert Nieboer/RoyalPress/dpa/picture alliance
9 – امریکہ
امریکہ 76 ہزار ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا نواں امیر ترین ملک ہے۔ کورونا وبا کے دوران امریکہ کی معیشت بھی شدید متاثر ہوئی تھی لیکن اب یہ بتدریج سنبھل رہی ہے۔ تاہم مجموعی قومی پیداوار زیادہ ہونے کے باجود امریکی شہری گزشتہ چار دہائیوں میں اب تک کی سب سے زیادہ مہنگائی کا مقابلہ بھی کر رہے ہیں۔
تصویر: Richard Drew/AP/picture alliance
8 – ناروے
یورپی ملک ناروے قریب 79 ہزار امریکی ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا آٹھواں امیر ترین ملک ہے۔ سن 2020 میں ناروے کی معاشی شرح نمو منفی ایک کے قریب پہنچ گئی تھی تاہم اس برس یہ شرح چار فیصد سے زیادہ رہنے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔
تصویر: Olavur Frederiksen/abaca/picture alliance
7 – متحدہ عرب امارات
متحدہ عرب امارات کی فی کس مجموعی قومی پیداوار 78 ہزار ڈالر سے زائد ہے اور یہ ساتواں امیر ترین ملک ہے۔ سن 2020 کے بعد تیل کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے کئی دہائیوں بعد امارات دس امیر ترین ممالک کی فہرست سے نکل گیا تھا۔
تصویر: Giuseppe Cacace/Getty Images/AFP
6 – سوئٹزرلینڈ
سوئٹزرلینڈ کی فی کس مجموعی قومی پیداوار 84,658 ہے اور وہ دنیا کا چھٹا امیر ترین ملک ہے۔ سوئٹزرلینڈ کی قریب 15 فیصد بالغ آبادی دس لاکھ امریکی ڈالر سے زائد رقم کی مالک ہے۔ کورونا وبا کے دوران بھی ملکی پالیسیوں کے باعث اس ملک کی شرح نمو نسبتاﹰ کم متاثر ہوئی تھی۔
تصویر: Andy Hooper/SOLO Syndication/picture alliance
5 – مکاؤ
مکاؤ عوامی جمہوریہ چین کا خصوصی انتظامی علاقہ ہے اور قریب 86 ہزار ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا پانچواں امیر ترین ملک ہے۔ کورونا بحران سے قبل مکاؤ کی فی کس مجموعی قومی پیداوار سوا لاکھ امریکی ڈالر کے قریب تھی۔
تصویر: Zoonar/picture alliance
4 – قطر
اس برس 112,789 ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ قطر دنیا کا چوتھا امیر ترین ملک ہے۔ 28 لاکھ کی آبادی والے اس ملک کی محض 12 فیصد آبادی قطری باشندوں پر مشتمل ہے۔ گزشتہ قطر برس فی کس مجموعی قومی پیداوار ایک لاکھ ڈالر سے کم ہو گئی تھی، اس کے باوجود قریب دو دہائیوں سے قطر امیر ترین ممالک کی ٹاپ ٹین فہرست میں برقرار ہے۔
تصویر: AFP/Getty Images
3 – آئرلینڈ
پانچ ملین آبادی والا ملک آئرلینڈ قریب سوا لاکھ ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ دنیا کا تیسرا امیر ترین ملک ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران جب یورپ کے دیگر ممالک مشکلات میں گھرے ہوئے تھے تب بھی آئرلینڈ کی معاشی شرح نمو پانچ فیصد کے قریب تھی اور اس برس بھی 5.2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
تصویر: Dawid Kalisinski/Zoonar/picture alliance
2 – سنگاپور
سنگاپور کے باسیوں کی فی کس جی ڈی پی 131,580 امریکی ڈالر ہے اور یوں یہ دنیا کا دوسرا امیر ترین ملک ہے۔ سن 1965 میں آزادی کے وقت سنگاپور کی نصف آبادی پڑھی لکھی تھی لیکن اب شرح تعلیم 98 فیصد ہے۔ اسے دنیا کا سب سے زیادہ کاروبار دوست ملک بھی قرار دیا جاتا ہے۔
تصویر: ROSLAN RAHMAN/AFP/Getty Images
1 – لکسمبرگ
قریب ساڑھے چھ لاکھ نفوس پر مشتمل یورپی ملک لکسمبرگ کی فی کس جی ڈی پی 140,694 امریکی ڈالر ہے اور یوں یہ دنیا کا امیر ترین ملک ہے۔ لکسمبرگ اپنی آمدن کا بڑا حصہ شہریوں کے لیے رہائشی، طبی اور تعلیمی سہولیات پر صرف کرتا ہے۔
تصویر: Nikolai Sorokin/Zoonar/picture alliance
پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش
اس برس بھارت 8,358 ڈالر، بنگلہ دیش 6,633 ڈالر فی کس جی ڈی پی کے ساتھ بالترتیب 127ویں اور 137ویں نمبر پر ہیں۔ پاکستان کی فی کس جی ڈی پی 6,470 امریکی ڈالر ہے اور وہ 192 ممالک کی اس عالمی درجہ بندی میں 138ویں نمبر پر ہے۔
تصویر: Yann Tang/Zoonar/picture alliance
11 تصاویر1 | 11
سن انیس سو اسی کی دہائی کے بعد اسپین میں افراط زر کی شرح پہلی مرتبہ دس فیصد سے زائد ہوئی ہے۔ جون میں ڈبل ڈیجیٹ میں جانے والی یہ شرح اب بھی 10.4 فیصد ہے۔
ہنگامی حکومتی منصوبے
اسپین میں ان اقتصادی مسائل سے نمٹنے کی خاطر کئی اقدامات اٹھائے جا چکے ہیں۔ جولائی میں ہی حکومت نے ملک کے بینکوں اور انرجی کمپنیوں پر عارضی اضافی ٹیکس عائد کیے تھے۔
وزیر خزانہ کے مطابق حکومت مزید دو برسوں تک بینکوں، انرجی کمپنیوں اور مالدار کمپنیوں پر اضافی ٹیکس لاگو رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اس ٹیکس کی مد کیا ہے اور اس سے حکومتی خزانے میں کتنا سرمایہ آ سکے گا۔
حکومت کو اس نئے ٹیکس منصوبے کو منظور کرنے کی خاطر حکمران اتحاد میں شامل سوشلسٹ پارٹی سے مشاورت کرنا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ منصوبہ جلد ہی منظور ہو جائے گا جبکہ آئندہ برس کے اوائل میں اس پر عمل درآمد بھی شروع ہو جائے گا۔