1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

افریقہ کو اب روسی اناج برآمد کیا جائے گا، صدر پوٹن

24 جولائی 2023

روسی صدر نے افریقہ کو اناج کی برآمد کا اعلان یوکرینی اناج کی ترسیل سے متعلق بحیرہ اسود کے معاہدے سے روسی دستبرداری کے بعد کیا ہے۔ روس کی جانب سے اس معاہدے سے نکلنے کے بعد اب عالمی غذائی بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

Russland I Vladimir Putin
تصویر: Alexander Kazakov/Kremlin Pool/IMAGO

روس یوکرینی اناج کی محفوظ ترسیل کے معاہدے سے نکلنے کے بعد اب خود افریقہ کو زرعی اجناس برآمد کرے گا۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کریملن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا، ’’روس افریقہ کو اناج، خوراک کی مصنوعات، کھاد اور دیگر سامان کی فراہمی کے لیے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھے گا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’میں یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ ہمارا ملک یوکرینی اناج کے تجارتی اور مفت دونوں بنیادوں پر متبادل بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘‘ ماسکونے اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں جولائی 2022 میں ایک معاہدے پر دستخطوں  کے نتیجے میں یوکرینی اناج کی بحیرہ اسود کے راستے ترسیل کی اجازت دی تھی۔ تاہم ماسکو نے تقریباﹰ ایک سال مکمل ہونے پر اس معاہدے کی مدت میں توسیع کرنے سے حال ہی میں انکار کر دیا تھا۔

روس کی طرف سے یوکرینی اناج کی ترسیل کے معاہدے سے دستبرداری کے بعد پوری دنیا خاص کر افریقی ممالک میں غذائی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے‌تصویر: Farah Abdi Warsameh/AP/picture alliance

اب روسی جنگی جہازوں نے یوکرین کی بحیرہ اسود میں واقع بندرگاہوں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ اس ماہ کے آغاز میں روس اس شکایت کے بعد یوکرینی اناج کی ترسیل کے معاہدے سے نکل گیا تھا کہ روسی خوراک اور کھادوں کی برآمد کی اجازت دینے سے متعلق معاہدے کا احترام نہیں کیا گیا تھا۔

ماسکو نے بعد میں کہا کہ وہ بحیرہ اسود کے راستے ممکنہ فوجی اہداف کے ذریعے یوکرین جانے والے کارگو جہازوں کی آمد و رفت پر بھی غور کرے گا۔ افریقی یونین نے ماسکو کی طرف سے یوکرینی اناج کی برآمد کے معاہدے کو ختم کرنے کے فیصلے پر ’افسوس‘ کا اظہار کیا تھا۔

کریملن کے مطابق اس ہفتے کے آخر میں روس دوسری روسی افریقی سمٹ اور روس افریقہ اکنامک اینڈ ہیومینیٹیرین فورم کی میزبانی کرے گا۔ انسانی ہمدردی کے تحت امدادی کام کرنے والے گروپوں کا کہنا ہے کہ افریقہ روس اور یوکرین سے آنے والے اناج پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔

یوکرینی اناج کی ترسیل کے معاہدے کے نتیجے میں گزشتہ سال کے دوران 32 ملین ٹن سے زیادہ یوکراینی اناج کی برآمد یقینی بنائی گئی تھی۔

ش ر⁄ م م (اے ایف پی)

کیا چین عالمی خوراک کے بحران کو حل کرے گا؟

01:42

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں