افریقہ کو اب روسی اناج برآمد کیا جائے گا، صدر پوٹن
24 جولائی 2023روس یوکرینی اناج کی محفوظ ترسیل کے معاہدے سے نکلنے کے بعد اب خود افریقہ کو زرعی اجناس برآمد کرے گا۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کریملن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا، ’’روس افریقہ کو اناج، خوراک کی مصنوعات، کھاد اور دیگر سامان کی فراہمی کے لیے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھے گا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’میں یقین دہانی کرانا چاہتا ہوں کہ ہمارا ملک یوکرینی اناج کے تجارتی اور مفت دونوں بنیادوں پر متبادل بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘‘ ماسکونے اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں جولائی 2022 میں ایک معاہدے پر دستخطوں کے نتیجے میں یوکرینی اناج کی بحیرہ اسود کے راستے ترسیل کی اجازت دی تھی۔ تاہم ماسکو نے تقریباﹰ ایک سال مکمل ہونے پر اس معاہدے کی مدت میں توسیع کرنے سے حال ہی میں انکار کر دیا تھا۔
اب روسی جنگی جہازوں نے یوکرین کی بحیرہ اسود میں واقع بندرگاہوں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ اس ماہ کے آغاز میں روس اس شکایت کے بعد یوکرینی اناج کی ترسیل کے معاہدے سے نکل گیا تھا کہ روسی خوراک اور کھادوں کی برآمد کی اجازت دینے سے متعلق معاہدے کا احترام نہیں کیا گیا تھا۔
ماسکو نے بعد میں کہا کہ وہ بحیرہ اسود کے راستے ممکنہ فوجی اہداف کے ذریعے یوکرین جانے والے کارگو جہازوں کی آمد و رفت پر بھی غور کرے گا۔ افریقی یونین نے ماسکو کی طرف سے یوکرینی اناج کی برآمد کے معاہدے کو ختم کرنے کے فیصلے پر ’افسوس‘ کا اظہار کیا تھا۔
کریملن کے مطابق اس ہفتے کے آخر میں روس دوسری روسی افریقی سمٹ اور روس افریقہ اکنامک اینڈ ہیومینیٹیرین فورم کی میزبانی کرے گا۔ انسانی ہمدردی کے تحت امدادی کام کرنے والے گروپوں کا کہنا ہے کہ افریقہ روس اور یوکرین سے آنے والے اناج پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔
یوکرینی اناج کی ترسیل کے معاہدے کے نتیجے میں گزشتہ سال کے دوران 32 ملین ٹن سے زیادہ یوکراینی اناج کی برآمد یقینی بنائی گئی تھی۔
ش ر⁄ م م (اے ایف پی)