افریقی یونین نے نائیجر کی رکنیت معطل کر دی
20 فروری 2010اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی نائیجر میں فوج کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کی مذمت کی ہے۔ مون نے ملک میں امن اور انسانی حقوق کے احترام کی اپیل کی۔ یورپی یونین نے نائیجر کے صدر مامادو تانجا کو اقتدار سے بے دخل کئے جانے کی مذمت کی ہے۔
نائیجر میں فوج کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹے جانے کے دوسرے روز جمعہ کو کرفیو بھی ہٹا دیا گیا جبکہ سرحدیں کھول دی گئیں۔
فوجی رہنما سالو جیبو نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں ترجیحات کے تعین کے لئے مذاکرات شروع کرنے کا عندیہ دیا تاہم انہوں نے انتخابات منعقد کروانے کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں بتایا ہے۔
افریقی ملک نائیجر میں فوج نے جمعرات کو صدر مامادو تانجا کو اقتدار سے ہٹا کر حکومت کا نظام سنبھال لیا تھا جبکہ ملکی آئین معطل اور ریاستی ادارے تحلیل کر دیے گئے۔
صدر تانجا اور دیگر وزراء کو حراست میں لے لیا گیا۔ بعدازاں ٹیلی وژن پر کئے گئے ایک اعلان میں بتایا گیا کہ ملک کی باگ ڈور اب ’سپریم کونسل فار ریسٹوریشن آف ڈیموکریسی‘ کے ہاتھ میں ہے۔ فوجیوں کے اس گروپ کے ترجمان نے عوام پر زور دیا کہ وہ پرامن اور متحد رہیں اور ملک کو جمہوریت اور بہترین نظم و نسق کی مثال بنائیں۔
ترجمان نے زور دیا ہے کہ نائیجر کو غربت اور بدعنوانی سے نجات دلانے کے لئے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر سپریم کونسل کے اقتدار میں آنے کی حمایت کی جائے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: گوہر نذیر گیلانی