1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افیون کی پیداوار پر پابندی سے ایک نیا مسئلہ پیدا ہو گیا

27 جون 2024

اقوام متحدہ کی ڈرگ ایجنسی کا کہنا ہے کہ افیون کی کاشت پر طالبان کی پابندی کے سبب افیون کی پیداوار میں ڈرامائی طور پر 74 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ ادارے نے اب اس کی جگہ لینی والی مصنوعی افیون کے استعمال پر متنبہ کیا ہے۔

افغانستان میں افیون کی کاشت
پوست کے پودے سے نکلنے والی افیون ہیروئن سمیت کئی طرح کی منشیات کا اہم ذریعہ ہوتی ہےاور نشےکے عادی افراد اس کا استعمال کرتے ہیںتصویر: AP

اقوام متحدہ کی ڈرگ ایجنسی نے بدھ کے روز خبردار کیا کہ افغانستان میں افیون کی پیداوار پر طالبان کی پابندی کی وجہ سے اس کی جگہ مصنوعی افیون کے استعمال میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں اوور ڈوز سے ہونے والی اموات بڑھ سکتی ہیں۔

افغانستان میں افیون کی پیداوار میں واضح کمی پر کسانوں کی مزاحمت

 واضح رہے کہ دنیا میں افغانستان اب تک افیون کا سب سے بڑا سپلائی کرنے والاملک رہا ہے۔

افغانستان: منشیات پر پابندی سے افیون کی سپلائی میں 95 فیصد کی کمی

 منشیات اور جرائم سے متعلق اقوام متحدہ کے دفتر (یو این او ڈی سی) نے منشیات سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ برس عالمی سطح پر افیون کی پیداوار میں تقریباً 74 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ طالبان نے سن 2022 میں افیون کی پیداوار پر پابندی لگا دی تھی۔

افغانستان میں کیمیائی منشیات کی پیداوار اور تجارت میں بے تحاشا اضافہ، اقوام متحدہ

گرچہ ایجنسی نے یہ بھی کہا کہ ابھی تک منڈیوں میں منشیات کی ''کوئی حقیقی کمی'' نہیں واقع ہوئی ہے، تاہم اس نے متنبہ کیا کہ اگر اس کی کم پیداوار یونہی جاری رہی تو پھر اس کی کمی ناگزیر ہو جائے گی۔

کیا بھارت منشیات اور شراب نوشی کے بحران کے دہانے پر ہے؟

پوست کے پودے سے نکلنے والی افیون ہیروئن سمیت کئی طرح کی منشیات کا اہم ذریعہ ہوتی ہے۔

انسانوں کی تدفین: ہزاروں برس قبل افیون بھی استعمال ہوتی تھی

اقوام متحدہ کے ادارے این او ڈی سی کو خاص طور پر اس بات پر تشویش ہے کہ منشیات کے عادی ہیروئن استعمال کرنے والے افراد افیون کے بجائے کہیں نٹازینز کا سہارا لینا نہ شروع کردیں، جو کہ مصنوعی افیون کی ہی ایک انتہائی طاقتور قسم ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان کی طالبان حکومت نے سن 2022 میں افیون کی پیداوار پر مکمل طور پر پابندی لگا دی تھیتصویر: Mohammad Noori/AA/picture alliance

یہ نشہ آور مادہ زیادہ مقدار میں اموات کا باعث بنتا ہے۔ صارفین اسے ہیروئن سمجھ کر خرید سکتے ہیں جو، اصل ہیروئن سے کہیں زیادہ سستا اور بہت زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔

 نٹازینز خطرناک کیوں ہے؟

اقوام متحدہ کی ایجنسی اور منشیات سے متعلق دیگر تنظیموں نے نٹازینز کا استعمال پھیلنے سے خبردار کیا ہے۔

پوست کی کاشت کے خاتمے کی طالبان مہم زوروں پر

یو این او ڈی سی نے کہا، '' نٹازینز، مصنوعی طور تیار شدہ افیون کا ہی ایک گروپ  ہے، جو فینٹینیل سے بھی زیادہ طاقتور ہو سکتا ہے۔ یا رجحان حال ہی میں کئی اعلی آمدن والے ممالک میں ابھرا ہے، جس کے زیادہ مقدار کے استعمال کے نتیجے میں اموات میں بھی کافی اضافہ دیکھا گیا ہے۔''

طالبان نے پوست کی کاشت اور منشیات کی تجارت پر پابندی عائد کردی

یو این او ڈی سی کی ریسرچ چیف انجیلا می نے صحافیوں کو بتایا کہ آئرلینڈ، برطانیہ، ایسٹونیا اور لاتویا میں نٹازینز کے زیادہ مقدار کے استعمال سے اموات کی اطلاعات ملی ہیں۔

ادارے نے خبردار کیا کہ ''مارکیٹ میں خالص ہیروئن میں کمی کی توقع ہے اور ہیروئن استعمال کرنے والے دیگر قسم کی افیم کی طرف جا سکتے ہیں۔ یہ ان کی صحت کے لیے بڑے خطرات سے پر ہے۔''

سن 2022 میں مجموعی طور پر تقریباً 292 ملین افراد نے غیر قانونی منشیات کا استعمال کیا، جو کہ ایک دہائی پہلے کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔ ان میں سے تقریبا ً60 ملین افراد نے افیون کے مادوں کا استعمال کیا۔

اس رپورٹ میں کوکین کی سپلائی میں اضافے کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جو کہ سن 2022 میں 2,700 ٹن سے زیادہ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی۔ پچھلے سال کے مقابلے میں اس میں بھی 20 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

طالبان نے پوست کی کاشت پر پابندی کا نفاذ شروع کر دیا

02:18

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں