1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: شادی سے لوٹنے والی بس بم دھماکے کا نشانہ

شامل شمس28 اکتوبر 2013

اتوار کے روز مشرقی افغانستان میں سڑک کے کنارے نصب ایک بم کے پھٹنے سے ایک بس میں سوار کم از کم اٹھارہ شہری ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں چودہ خواتین بھی شامل ہیں۔ یہ افراد ایک شادی سے لوٹ رہے تھے۔

EPA/NAWEED HAQJOO +++(c) dpa - Bildfunk+++
تصویر: picture-alliance/dpa

یہ واقعہ لا قانونیت کے شکار افغان صوبے غزنی کے ایک ضلعے اندار میں پیش آیا۔ افغان پولیس نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ زخمیوں کی تعداد پانچ بتائی گئی ہے۔ بم دھماکے کا نشانہ بننے والی ایک چھوٹی بس تھی اور وہ ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں جا رہی تھی۔

غزنی کے پولیس سربراہ کرنل اسد اللہ انصافی کے مطابق دھماکے میں پانچ خواتین زخمی بھی ہوئی ہیں جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس علاقے میں یہ واقعہ پیش آیا ہے وہ مرکزی علاقوں سے کٹا ہوا ہے اور سکیورٹی فورسز کو وہاں پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ اندار غزنی کے ان چند اضلاع میں سے ایک ہے جہاں طالبان کا کچھ حد تک کنٹرول ہے اور وہ وہاں اکثر سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ وہ زیادہ تر حملے سڑک پر بموں کے ذریعے کرتے ہیں۔

اتوار کی شب نیٹو کے زیر قیادت انٹرنیشنل سکیورٹی اسسٹنس فورس کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں اس حملے کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ نیٹو افواج ان شدت پسندوں کے خلاف لڑائی جاری رکھیں گی جو کہ معصوم عورتوں اور بچوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

رواں برس کے پہلے چھ ماہ کے دوران افغانستان میں ایک ہزار تین سو انیس شہری ہلاک جب کہ دو ہزار پانچ سو تینتیس زخمی ہوئےتصویر: picture-alliance/AP

اقوام متحدہ کے مطابق رواں برس کے پہلے چھ ماہ کے دوران افغانستان میں ایک ہزار تین سو انیس شہری ہلاک جب کہ دو ہزار پانچ سو تینتیس زخمی ہوئے۔ ان میں سے زیادہ تر افراد سڑک کے کنارے نصب بموں کے پھٹنے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب کابل میں غالباً فوجیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش میں ایک شہری کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یہ واقعہ کابل کی ایک مارکیٹ میں پیش آیا۔

افغان وزارت دفاع کے ترجمان جنرل محمد ظاہر عظیمی کے مطابق یہ دھماکا اس وقت ہوا جب چند فوجی کام پر جانے کے لیے گاڑی کا انتظار کر رہے تھے۔ ایک شخص، جس نے اپنا نام ضیا الدین بتایا ہے، کا کہنا ہے کہ اس حملے میں اس کی دس سالہ بیٹی ہلاک ہوئی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق اس واقعے میں چار شہری اور بعض فوجی زخمی بھی ہوئے۔ یہ بم سبزی کی ایک دکان میں چھپایا گیا تھا۔

حالیہ کچھ عرصے میں افغانستان میں بم دھماکوں اور پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں