1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: فضائی حملے میں شہری ہلاکتیں

27 مئی 2012

مشرقی افغانستان کے صوبے پکتیا کی صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ امریکی سرکردگی میں سرگرم عمل نیٹو اتحادی دستوں کے ایک فضائی حملے میں ماں باپ اور اُن کے تمام چھ بچوں سمیت ایک ہی کنبے کے آٹھ ارکان ہلاک ہو گئے۔

تصویر: AP

صوبائی حکومت کے ایک ترجمان روح اللہ زامون نے بتایا کہ ضلع گردا ساریہ کے گاؤں سوری خیل میں رہائش پذیر اِس کنبے کا سربراہ محمد شفیع نامی ایک شخص تھا، جس کا گھر ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب آٹھ بجے اِس فضائی بمباری کا نشانہ بنا۔

ترجمان نے بتایا:’’شفیع کوئی طالبان نہیں تھا۔ وہ حکومت کے خلاف سرگرم عمل کسی اپوزیشن گروپ میں بھی شامل نہیں تھا۔ وہ محض ایک دیہاتی تھا۔ ابھی ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مرنے والے بچوں کی عمریں کتنی تھیں اور اُن میں کتنی لڑکیاں اور کتنے لڑکے تھے۔‘‘

ابھی یہ بات واضح نہیں ہے کہ حملے کا مقصد کس ہدف کو نشانہ بنانا تھا۔ بین الاقوامی محافظ دستے ایساف کا کہنا ہے کہ اس واقعے اور شہری ہلاکتوں کے الزامات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ نیٹو کے فضائی حملوں میں شہری ہلاکتیں غیر ملکی دستوں کے حوالے سے افغان عوام کی بد اعتمادی میں مزید اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ رواں مہینے کے آغاز پر افغان صدر کرزئی کے دفتر کی طرف سے جاری ہونے والے ا یک بیان میں کہا گیا تھا:’’اگر افغان شہری محفوظ نہیں ہوں گے تو پھر دفاعی شراکت کے معاہدے کا بھی کوئی مطلب نہیں ہے۔‘‘ تب کرزئی کا یہ بیان افغان حکام کے اس بیان کے رد عمل کے طور پر سامنے آیا تھا کہ چار افغان صوبوں میں کیے جانے والے فضائی حملوں میں اٹھارہ شہری مارے گئے ہیں۔

گزرا سال افغانستان میں شہری ہلاکتوں کے حوالے سے بدترین سال تھا، جب 3,021 افغان شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اِن میں سے 77 فیصد ہلاکتیں طالبان کی جانب سے کیے جانے والے پُر تشدد حملوں جبکہ 14 فیصد بین الاقوامی اور افغان فوجی دستوں کی کارروائیوں کے نتیجے میں ہوئیں۔

افغانستان میں اس سال اب تک مرنے والے نیٹو فوجیوں کی تعداد بڑھ کر 166 ہو گئی ہےتصویر: AP

آج اتوار کو ایساف کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے روز جنوبی افغانستان میں متعدد بم دھماکوں میں اُس کے چار فوجی ہلاک ہو گئے۔ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ایساف کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ مرنے والے فوجی کس ملک کے شہری تھے۔ ان چار فوجیوں کی ہلاکت کے ساتھ افغانستان میں رواں مہینے مرنے والے نیٹو فوجیوں کی تعداد بڑھ کر چونتیس اور اس سال میں اب تک 166تک جا پہنچی ہے۔

لندن میں وزارتِ دفاع نے بتایا ہے کہ صوبے ہلمند میں سڑک کنارے نصب ایک بم کی زَد میں آ کر ایک برطانوی فوجی مارا گیا ہے۔ اس طرح افغانستان میں دَس سال سے زیادہ عرصے سے جاری آپریشن میں اب تک مرنے ولے برطانوی فوجیوں کی تعداد 414 ہو گئی ہے۔

ایساف کا مزید کہنا تھا کہ شمالی افغان صوبے قندوز میں، جہاں جرمن فوجی بھی تعینات ہیں، ایک کارروائی کے دوران متعدد طالبان جنگجو مارے گئے ہیں۔ ایساف کے مطابق ملک کے کئی دیگر حصوں میں کی جانے والی کارروائیوں کے دوران متعدد باغیوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔ کابل میں وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ چار مشرقی صوبوں میں افغان اور غیر ملکی افواج کی مشترکہ کارروائیوں میں چھ باغی مارے گئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ مزید تین باغی اُس وقت ہلاک ہو گئے، جب اُن کی طرف سے ہلمند اور قندھار میں نصب کیے جا رہے بم وقت سے پہلے ہی پھٹ گئے۔

aa/ij (afp,ap,dpa)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں