افغانستان میں طالبان کی اجتماعی قبر، اوباما کی طرف سے تفتیش کا وعدہ
13 جولائی 2009ان رپورٹوں کے مطابق امریکہ کی اتحادی ناردرن الائنس افغانستان میں تقریبا دوہزار طالبان جنگی قیدیوں کی ہلاکت کی ذمہ دار ہے۔ایک امریکی ٹیلی ویژن کے ساتھ انٹرویو میں صدر اوباما نے کہا کہ اگر امریکہ نے بین الاقوامی روایات کی خلاف ورزی کی ہے تو وہ اس بارے میں حقائق جاننا چاہیں گے۔
امریکی خبر رساں ادارے AP کے مطابق نومبر 2001 میں شمالی اتحاد نے ہتھیار ڈالنے والے تقریبا دو ہزار طالبان کو کنٹینروں میں بھر کر کسی دوسرے مقام پر منتقل کرنے کی کوشش کی تھی۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ کے مطابق طالبان کے جنگی قیدیوں کو اجتماعی قبر میں دفنا دیا گیا تھا۔ شمالی اتحاد کے فوجیوں کا بھی یہ کہنا ہے کہ انہوں نے ان کنٹینروں پر فائرنگ کی تھی۔
ادھر مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نے کہا ہے کہ افغانستان میں مختلف بم دھماکوں میں دو اور اتحادی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ نیٹو نے اتوار کو اپنے ایک اعلامئے میں بتایا کہ یہ فوجی ہفتے کو ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب افغانستان میں امریکی افواج کی ایک خاتون ترجمان نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دونوں فوجی امریکی تھے۔ واضح رہے کہ ISAF نے قبل ازیں اپنے اعلامئے میں نیٹو کے چار فوجیوں کی ہلاکت کا ذکر کیا تھا تاہم بعد میں بتایا گیا کہ صرف دو فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
جمعہ کو افغانستان میں برطانیہ کے بھی آٹھ فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد2001 سے اب تک وہاں ہلاک ہونے والے برطانوی فوجیوں کی مجموعی تعداد عراق میں اب تک ہلاک ہونے والے لندن کے فوجیوں کی مجموعی تعداد سے تجاوز کر کے 184 ہو چکی ہے۔
حالیہ کچھ دنوں میں افغانستان میں برطانوی فوجیوں کی پے درپے ہلاکتوں نے لندن حکومت کو وضاحتیں دینے پر مجبور کردیا ہے۔ وزیراعظم گورڈن براؤن کو ارکان پارلیمان کے نام ایک خط لکھنا پڑا ہے جس میں انہوں نے حکومت کی افغانستان کے لئے پالیسی کو درست قررا دیا ہے۔
افغانستان میں تعینات غیرملکی فوجیوں میں سے بیشتر کا تعلق امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا سے ہے۔ رواں سال اب تک اتحادی افواج کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔ عراق اور افغانستان میں فوجیوں کی ہلاکتوں کا ریکارڈ رکھنے والے ایک خودمختار بین الاقوامی ادارے کے مطابق اس سال اب تک افغانستان میں 192 اتحادی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں اور اس تعداد میں حالیہ ہلاکتیں شامل نہیں ہیں۔