افغانستان میں عدم تحفظ کے جزوی ذمہ دار امریکا اور نیٹو بھی، کرزئی
7 دسمبر 2012![](https://static.dw.com/image/16040750_800.webp)
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق صدر حامد کرزئی نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ وہ مستقبل میں افغانستان میں امریکی فوج کے کردار سے متعلق مذاکرات معطل بھی کر سکتے ہیں۔
واشنگٹن سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ افغان صدر نے امریکی نشریاتی ادارے این بی سی نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ افغانستان میں اس وقت جو عدم تحفظ پایا جاتا ہے، اس کی جزوی طور پر وجہ وہ ڈھانچے بھی ہیں جو ’نیٹو اور امریکا نے افغانستان میں تیار کیے ہیں‘۔
اپنے اس انٹرویو میں صدر کرزئی نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت پر بدعنوانی کے جو الزامات لگائے جاتے ہیں، وہ غلط یا نا مکمل اطلاعات کا نتیجہ ہیں۔ حامد کرزئی نے مزيد کہا کہ افغانستان غربت کا شکار ملک ہے جہاں کرپشن اور بدعنوانی کو ہوا دینے کی ذمہ داری زیادہ تر امریکا پر عائد ہوتی ہے۔
حامد کرزئی نے کہا، ’میں اس رائے تک پہنچا ہوں کہ مختلف ٹھیکوں کی صورت میں افغانستان میں کرپشن امریکا سے آ رہی ہے اور اس کا سبب دونوں ملکوں کے نظاموں میں پائی جانے والی بدعنوانی بھی ہے‘۔
صدر حامد کرزئی نے این بی سی نیوز کو کابل میں اپنے دفتر سے ویڈیو رابطے کے ذریعے دیے گئے اس انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ افغانستان کے بارے میں ‘کرپشن کا تصور دانستہ ہے جس کا مقصد افغان حکومت پر دباؤ ڈالنا اور اسے کمزور بنانا ہے‘۔
حامد کرزئی کے ان کے پارٹنر امریکی رہنماؤں کے ساتھ تعلقات کافی عرصے سے کھچاؤ اور دباؤ کا شکار رہے ہیں۔ اس حوالے سے افغان صدر نے امریکا پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ کابل حکومت کے ساتھ طے کردہ ایک معاہدے پر کاربند رہنے میں ناکام رہا ہے۔ یہ معاہدہ اس بارے میں تھا کہ کابل کے شمال میں واقع بگرام کی ایک جیل میں قید سینکڑوں قیدیوں کو افغان حکام کے کنٹرول میں دے دیا جائے گا۔
افغان رہنماؤں نے بگرام کی اس جیل کا کنٹرول افغان حکام کو منتقل کیے جانے کو امریکا کے ساتھ ایک نئے اسٹریٹیجک معاہدے پر دستخطوں سے پہلے کی شرط بنا رکھا ہے۔ یہ نیا معاہدہ 2014ء کے بعد افغانستان میں امریکی فوجی موجودگی کے لیے بنیادیں فراہم کرے گا۔ تب افغانستان سے امریکا اور نیٹو کے جنگی دستوں کا انخلاء تقریبا مکمل ہو چکا ہو گا۔
اس نئے دوطرفہ اسٹریٹیجک پارٹنرشپ معاہدے سے متعلق افغان اور امریکی نمائندوں کے درمیان بات چیت نومبر کے وسط میں شروع ہوئی تھی۔ یہ مذاکرات ابھی تک مکمل نہیں ہوئے اور اسی بات چیت میں افغانستان میں امریکا کی ‘فالو آن فورس‘ کی موجودگی کی شرائط طے کی جائیں گی۔
اس حوالے سے صدر کرزئی نے این بی سی نیوز کو بتایا کہ انہوں نے امریکی صدر باراک اوباما کو اطلاع کر دی ہے کہ اگر امریکا نے بگرام جیل کے قیدیوں کو افغان حکام کے کنٹرول میں دینے سے متعلق اپنے وعدے پر عمل نہ کیا تو واشنگٹن کے ساتھ اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کے بارے میں جاری مکالمت معطل بھی کی جا سکتی ہے۔
(ij / ia (AFP