1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہافغانستان

افغانستان: قحط سالی روکنے کے لیے یورپی یونین کی امداد

12 جون 2024

افغانستان میں قحط سالی کا مقابلہ کرنے کے لیے یورپی کمیشن نے تقریباً 125 ملین یورو کی اضافی امدادی رقوم مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Standbild DW Sendung | Afghanistan suffers widespread hunger
تصویر: DW

افغانستان  گزشتہ کچھ عرصے سے شدید موسم، بارشوں، سیلاب اور دیگر انسانی بحرانوں کی لپیٹ میں ہے۔ اس ملک میں انسانی بنیادوں پر مدد کی اشد ضرروت ہے جبکہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد اس ملک کی اقتصادی صورتحال بھی تشویشناک حد تک ابتر ہو چُکی ہے۔ ان حالات کے پیش نظر یورپی کمیشن نے تقریباً 125 ملین یورو کی اضافی امدادی رقوم افغانستان کے لیے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

افغان شہری قحط کے خوف سے ذخیرہ اندوزی کر تے ہوئےتصویر: Sanaullah Seiam/Xinhua/picture alliance

برسلز میں یورپی کمیشن کی طرف سے دیے گئے ایک بیان کے مطابق افغانستان میں قحط کے خطرے کو روکنے کے لیے اس ملک میں موجود تنظیموں کو یہ امدادی رقوم فراہم کی جائیں گی۔ یہ امداد بنیادی طور پر خوراک، رہائش، صحت کی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ پانی اور حفظان صحت کی سہولیات تک رسائی کے لیے استعمال کی جائے گی۔

کابل کے بازار میں ایک غریب خاتون بھیک مانگنے پر مجبورتصویر: DW

برسلز سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یورپی کمیشن کی طرف سے پاکستان کو بھی لگ بھگ 11 ملین ڈالر کی امداد دی جائے گی تاکہ معیشت کے بوجھ تلے دبا افغانستان کا  پڑوسی ملک پاکستان  افغان  مہاجرین  کی مدد اور قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاریاں کر سکے۔

 

ہزارہا بے گھر افغان شہری بھوک اور غربت کا شکار

01:43

This browser does not support the video element.

 

ساتھ ہی یورپی یونین نے ایران کی امدادی تنظیموں کے لیے بھی 10 ملین یورو کی رقم مختص کی ہے تاکہ یہ تنظیمیں ایران میں موجود افغان مہاجرین کی مناسب دیکھ بھال کر سکیں۔

جنگ اور بدامنی کا شکار افغمان معاشرہ اب قحط کی زد میںتصویر: Wakil Kohsar/AFP

افغانستان کو یورپی یونین کی طرف سے سن 1994 سے اب تک کل تقریباً 1.8 بلین یورو کی امداد فراہم کی جا چُکی ہے۔ افغانستان کی صورتحال کو دنیا میں سب سے بڑا انسانی بحرانی المیہ سمجھا جاتا ہے۔ یورپی کمیشن کے مطابق افغانستان میں تقریباً 24 ملین لوگ امداد پر  انحصار کر رہے ہیں جبکہ 15 ملین سے زیادہ افراد شدید غذائی عدم تحفظ  کا شکار ہیں۔

غربت کی وجہ سے افغانستان ميں بچے برائے فروخت

02:02

This browser does not support the video element.

 

ک م/  ع ب (ڈی پی اے)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں