افغانستان میں کرسٹل میتھ: پیداوار، تجارت میں بے تحاشا اضافہ
10 ستمبر 2023عالمی ادارے کے منشیات اور جرائم کی روک تھام کے دفتر (UNODC) کی طرف سے اتوار دس ستمبر کو جاری کردہ ایک نئی رپورٹ کے مطابق ایسی کیمیائی منشیات انتہائی زود اثر ہوتی ہیں اور استعمال کرنے والے کو بڑی تیزی سے اپنا عادی بنا لیتی ہیں۔
میتھ کی اسمگلنگ اور کوکین کی تجارت عروج پر
عرف عام میں میتھ ایمفیٹامین یا مختصراﹰ میتھ کہلانے والی ایسی منشیات کی افغانستان میں تیاری اور تجارت گزشتہ چند برسوں میں بہت زیادہ ہو چکی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کابل میں طالبان کی طرف سے افیون اور افیون سے تیار کردہ دیگر نشہ آور مادوں کی تجارت پر لگائی گئی پابندی کا ایک ضمنی منفی نتیجہ بھی نکلا ہے۔
پکڑی گئی کیمیائی منشیات کے حجم میں بارہ گنا اضافہ
اس رپورٹ کے مطابق ہندو کش کی اس ریاست میں اب نشہ آور مادے کے طور پر میتھ کی تیاری اور غیر قانونی تجارت میں ڈرامائی اضافہ ہو چکا ہے۔ یو این او ڈی سی نے اپنی اس رپورٹ میں بتایا ہے، ''افغانستان میں ہیروئن کی تیاری اور تجارت میں کمی کے بعد سے میتھ ایمفیٹامین منشیات کی پیداوار اور غیر قانونی تجارت ملک بھر میں بہت زیادہ ہو چکی ہے۔‘‘
طالبان کے اقتدار میں پوست کی کاشت، ایک تہائی اضافہ
اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ''اگر افغانستان اور اس کے ہمسایہ ممالک میں پکڑی جانے والی ایسی منشیات کے حجم کو دیکھا جائے، تو یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران یہ حجم بارہ گنا زیادہ ہو چکا ہے۔‘‘
بیان کے مطابق پچھلے سال سے پانچ برس قبل 2017ء میں پکڑی گئی ایسی منشیات کا حجم 2.5 ٹن بنتا تھا، جو 2022ء میں تقریباﹰ 12 گنا اضافے کے ساتھ 29.7 ٹن رہا تھا۔‘‘
ایشیا کی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی برآمدگی
رپورٹ کے مطابق کیمیکل منشیات، خاص کر میتھ جسے کرسٹل میتھ بھی کہا جاتا ہے، جتنی بڑی مقدار میں پکڑی جانے لگی ہیں، وہ مقدار ظاہر کرتی ہے کہ افغانستان میں اس نشہ آور مادے کی پیداوار اب بہت زیادہ ہو چکی ہے۔ ماہرین کے مطابق ایسی منشیات کی غیر قانونی لیبارٹریوں میں تیاری ایک کیمیائی عمل کے طور پر آسانی سے ممکن ہوتی ہے اور ایک بڑا چیلنج یہ ہے کہ ایسی پیداواری فیکٹریوں کا پتہ چلانا آسان نہیں ہوتا۔
طالبان نے پوست کی کاشت اور منشیات کی تجارت پر پابندی عائد کردی
کرسٹل میتھ کی تیاری کے لیے ایفی ڈرا پودے کا استعمال
کیمیائی علوم کے ماہرین کے مطابق افغانستان میں کرسٹل میتھ کی پیدوار اس لیے بھی بڑی آسانی سے ممکن ہے کہ کرسٹل میتھ ایک کیمیائی مادے ایفی ڈرین کو پکا کر تیار کی جاتی ہے۔ افغانستان میں ایفی ڈرین قدرتی طور پر اس وجہ سے بہت زیادہ پائی جاتی ہے کہ اسے ایفی ڈرا نامی پودے سے حاصل کیا جاتا ہے، جو ملک کے وسیع تر علاقوں میں ایک جنگلی پودے کے طور پر اگا ہوا ملتا ہے۔
پاکستانی نوجوانوں میں کرسٹل میتھ کے استعمال میں اضافہ کیوں؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ 2022ء میں افغانستان کے اندر اور اس کے بیرونی سرحدی علاقوں سے مجموعی طور پر جو 29.7 ٹن کرسٹل میتھ پکڑی گئی، اس کی تیاری کے لیے کم از کم بھی ساڑھے چھ ہزار ٹن سے لے کر ساڑھے گیارہ ہزار ٹن تک ایفی ڈرا درکار تھا۔
پاکستان اور افغانستان سے آنے والی ہیروئین بیلجیم حکام کے لیے درد سر
لیکن ہندو کش کی اس ریاست میں اتنی بڑی مقدار میں ایفی ڈرا کی دستیابی اس لیے کوئی مشکل بات نہیں کہ اندازوں کے مطابق اسی ملک میں صرف2022ء میں ہی سوا چھ ہزار ٹن افیون بھی تو تیار کی گئی تھی۔
م م / ع ت (اے ایف پی)