1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان کے لیے بھارتی گندم، براستہ پاکستان فراہمی کی اجازت

14 فروری 2022

پاکستانی حکومت نے بھارت سے افغانستان کے لیے امدادی گندم فراہم کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ افغان عوام کو اس وقت خوراک کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

Deutschland, Berlin | Protest für die Evakuierung von Menschen aus Afghanistan
تصویر: John Macdougall/AFP/Getty Images

جوہری ہتھیاروں کے حامل ہمسایہ ممالک پاکستان اور بھارت نے ایک ڈیل کو حتمی شکل دی ہے اور اس کے تحت درجنوں افغان ٹرک اگلے دنوں میں بھارت کی جانب سے عطیہ کی جانے والی گندم اپنے ملک لے جانے کے لیے پاکستان پہنچ جائیں گے۔ افغان ٹرک یہ گندم لاہور کے قریب واقع سرحدی گزرگاہ واہگہ سے اکیس فروری سے اٹھانا شروع کر دیں گے۔

افغانستان: عطیہ دہندگان کروڑوں کی امداد جاری کرنے پر متفق 

بھارتی گندم کی ترسیل

رواں برس اکیس فروری سے واہگہ بارڈر سے بھارت کی جانب سے امداد کے طور پر دی جانے والی گندم افغان ٹرکوں پر لادی جائے گی اور یہ ٹرک اس گندم کو لاد کر مشرقی صوبے ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد پہنچائیں گے۔ افغان ٹرک ڈرائیور طورخم کے راستے واپس اپنے ملک بائیس فروری کو پہنچیں گے۔

افغان عوام کے لیے ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت فراہم کی گئی گندمتصویر: AP

بھارت نے تین ماہ قبل اقتصادی و سماجی بدحالی کے شکار ملک افغانستان کے عوام کے لیے پچاس ہزار میٹرک ٹن اور ادویات کی بھاری کھیپ فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس انتظام کے حوالے سے تفصیلات شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر دونوں ملکوں کے حکام نے بتائی ہیں۔

ایران بھارتی امداد افغانستان تک پہنچانے کے لیے تیار

امداد کی ترسیل میں تاخیر

حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت کے تین ماہ قبل اعلان کے بعد اسلام آباد نے بھارتی امداد اپنی سرزمین سے افغانستان پہنچانے کی اجازت دے دی تھی لیکن نئی دہلی حکام اس امداد کی ترسیل کے عمل کو حتمی شکل نہیں دے پائے تھے۔ امداد کی فراہمی کی تمام تفصیلات نئی دہلی نے گزشتہ ہفتے کے دوران مکمل کی ہیں۔

پاکستانی حکومت کا موقف ہے کہ وہ بھارتی امداد اپنی سرزمین سے افغانستان کو ترسیل ایک خصوصی معاہدے کے تحت کرے گی اور اکیس فروری سے امداد کی فراہمی اسی معاہدے کے تحت شروع کی جائے گی۔ یہ نہیں واضح کہ امدادی عمل میں کتنے دن صرف ہوں گے۔

افغان عوام کے لیے کورونا ویکسین کی پانچ لاکھ خوراکیں بھارت نے فراہم کی تھیںتصویر: Rahmat Gul/AP/picture alliance

اقوام متحدہ کی اپیل

دوسری جانب حال ہی میں شدید معاشی مشکلات کا سامنا کرنے والے ملک افغانستان کے لیے اقوام متحدہ نے پانچ ارب ڈالر کی امداد کی اپیل جاری کی ہے۔ اس اپیل میں بیان کیا گیا کہ اگر افغان عوام کی مدد نہ کی گئی تو دس لاکھ بچے بھوک اور قحط سالی کی نذر ہو جائیں گے۔

افغانستان کی مدد کی کوششیں کامیاب کیوں نہیں ہو رہیں؟

اس وقت نوے فیصد افغان عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

یہ امر اہم ہے کہ پاکستان نے بھی چند ایام قبل افغانستان کو امدادی خوراک اور ادویات روانہ کی ہیں۔

ع ح/ ا ا (اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں