افغان ایران سرحد کے قریب سو آئل، گیس ٹینکر آتش زدگی میں تباہ
14 فروری 2021
افغانستان اور ایران کے درمیان تجارت کے لیے استعمال ہونے والی سب سے بڑی سرحدی گزرگاہ کے قریب کم از کم سو آئل اور گیس ٹینکر آتش زدگی کے باعث دھماکوں کے نتیجے میں تباہ ہو گئے، جس سے کئی ملین ڈالر مالیت کا نقصان ہوا۔
اشتہار
افغان حکام نے آج اتوار کے روز بتایا کہ یہ بہت بڑی آگ اچانک اسلام قلعہ کے مقام پر مقامی وقت کے مطابق کل ہفتے کی سہ پہر لگی۔ اسلام قلعہ مغربی افغان صوبے ہرات میں ہرات شہر سے تقریباﹰ 120 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور یہ جگہ ایران کے ساتھ ایک بہت مصروف سرحدی تجارتی گزر گاہ سے زیادہ دور نہیں ہے۔
ایسے پاسپورٹ جن سے دنیا کے دروازے کھلتے یا بند ہو جاتے ہیں
سفر دنیا میں بسنے والے دیگر انسانوں اور ان کے معاشروں سے متعارف کراتا ہے اور پاسپورٹ بیرون ملک سفر کے دروازے کھولتا ہے۔ سن 2019 کے ہینلی پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق دنیا کے طاقتور ترین اور کمزور ترین پاسپورٹس پر ایک نظر۔
اس برس دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ جاپان کا ہے جس کی مدد سے 190 ممالک کا سفر ویزا حاصل کیے بغیر کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: imago/AFLO
2۔ سنگاپور اور جنوبی کوریا
سنگاپور اور جنوبی کوریا مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں۔ ان ممالک کے پاسپورٹ پر ویزے کے بغیر 189 ممالک کا سفر کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/Gang
3۔ جرمنی اور فرانس
جرمنی اور فرانس کے پاسپورٹ مشترکہ طور پر تیسرے نمبر پر ہیں اور ان پاسپورٹس کے ذریعے 188 ممالک کا سفر کرنے کے لیے ویزا حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. B. Fishman
4۔ ڈنمارک، اٹلی، فن لینڈ، سویڈن
ان چاروں یورپی ممالک کا پاسپورٹ مشترکہ طور پر چوتھے نمبر پر ہے اور ان کے شہری ویزا حاصل کیے بغیر 187 ممالک کا سفر کر سکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Benvenuti
5۔ اسپین اور لکسمبرگ
سپین اور لکسمبرگ مشترکہ طور پر پانچویں نمبر پر ہیں اور ان ممالک کے شہری اپنے پاسپورٹ کی مدد سے دنیا کے 186 ممالک کا سفر ویزا حاصل کیے بغیر کر سکتے ہیں۔
تصویر: AP
100۔ اریٹریا
اب پانچ کمزور ترین پاسپورٹس پر ایک نظر۔ اریٹریا کا پاسپورٹ 104 ممالک کی درجہ بندی میں 100ویں نمبر پر ہے اور اس ملک کے شہری اپنے پاسپورٹ پر صرف 38 ممالک کا سفر ویزا حاصل کیے بغیر کر سکتے ہیں۔
تصویر: Reuters/T. Negeri
101۔ یمن
کمزور ترین پاسپورٹوں کی درجہ بندی میں یمنی پاسپورٹ کا نمبر چوتھا ہے۔ یمنی شہریوں کو 37 ممالک کا سفر کرنے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں۔
تصویر: K. A. Banna
102۔ پاکستان
پاکستانی پاسپورٹ اس عالمی درجہ بندی میں تیسرا کمزور ترین پاسپورٹ ہے۔ پاکستانی شہری ویزے کے بغیر صرف 33 ممالک کا رخ کر سکتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Jones
103۔ صومالیہ اور شام
صومالیہ اور شام کے شہری اپنے ملک کے پاسپورٹ پر ویزے کے بغیر 32 ممالک کا سفر کر سکتے ہیں اور کمزور ترین پاسپورٹس کی درجہ بندی میں یہ دونوں مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Amro
104۔ افغانستان اور عراق
عراقی اور افغان پاسپورٹ دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹ قرار پائے۔ ان ممالک کے شہریوں کو صرف 30 ممالک کا سفر کرنے کے لیے ویزے کے حصول کی ضرورت نہیں ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed
10 تصاویر1 | 10
ہرات کے صوبائی گورنر کے ترجمان جیلانی فرہاد نے اس خوف ناک آتش زدگی کی جگہ کے دورے کے بعد آج بتایا کہ آگ کے شعلوں پر زیادہ تر قابو پا لیا گیا ہے اور اس امر کی چھان بین جاری ہے کہ یہ آگ کیسے لگی۔
بیسیوں افراد زخمی
جیلانی فرہاد نے بتایا، ''اس آتش زدگی میں 100 سے لے کر 200 تک آئل اور گیس ٹینکر تباہ ہو گئے۔ ہم ابھی تک اس سانحے کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا مکمل اندازہ نہیں لگا سکتے۔‘‘
نامعلوم وجوہات کے باعث یہ آگ دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین سرحدی گزر گاہ کے قریب ایک کسٹمز چیک پوسٹ کے نواح میں اس جگہ شروع ہوئی، جہاں تیل اور گیس کی مال برداری کرنے والے سینکڑوں ٹینکر کھڑے کیے گئے تھے۔ اس واقعے میں مختلف ذرائع کے مطابق 60 کے قریب افراد زخمی ہوئے۔ ان میں سے 20 کے قریب زخمی افراد ایک مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
اس آتش زدگی کے بعد سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اس آگ کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جائے وقوعہ پر آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کر رہے تھے۔ اس دوران کم از کم 100 ٹینکر آگ کی لپیٹ میں آ کر دھماکوں سے پھٹ گئے اور ساتھ ہی مقامی کسٹمز چیک پوسٹ بھی جل کر تقریباﹰ تباہ ہو گئی۔
ایران پر امریکی پابندیوں کا نفاذ، کیا کچھ ممکن ہے!
ٹرمپ انتظامیہ نے ایران پر پابندیوں کے پہلے حصے کا نفاذ کر دیا ہے۔ بظاہر ان پابندیوں سے واشنگٹن اور تہران بقیہ دنیا سے علیحدہ ہو سکتے ہیں۔پابندیوں کے دوسرے حصے کا نفاذ نومبر میں کیا جائے۔
تصویر: Reuters/TIMA/N. T. Yazdi
ٹرمپ نے پابندیوں کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے
پابندیوں کے صدارتی حکم نامے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پانچ اگست کو دستخط کیے۔ ٹرمپ کے مطابق ایران پر اقتصادی دباؤ انجام کار اُس کی دھمکیوں کے خاتمے اور میزائل سازی کے علاوہ خطے میں تخریبی سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے ایک جامع حل کی راہ ہموار کرے گا۔ ٹرمپ کے مطابق جو ملک ایران کے ساتھ اقتصادی رابطوں کو ختم نہیں کرے گا، اُسے شدید نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
تصویر: Shealah Craighead
رقوم کہاں جائیں گی؟
پانچ اگست کو جاری کردہ پابندیوں کے حکم نامے پر عمل درآمد سات اگست سے شروع ہو گیا ہے۔ اس پابندی کے تحت ایران کی امریکی کرنسی ڈالر تک رسائی کو محدود کرنا ہے تاکہ تہران حکومت اپنی بین الاقوامی ادائیگیوں سے محروم ہو کر رہ جائے اور اُس کی معاشی مشکلات بڑھ جائیں۔ اسی طرح ایران قیمتی دھاتوں یعنی سونا، چاندی وغیرہ کی خریداری بھی نہیں کر سکے گا اور اس سے بھی اُس کی عالمی منڈیوں میں رسائی مشکل ہو جائے گی۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Kenare
ہوائی جہاز، کاریں اور قالین
سات اگست سے نافذ ہونے والی پابندیوں کے بعد ایران ہوائی جہازوں کے علاوہ کاریں بھی خریدنے سے محروم ہو گیا ہے۔ ایران کی امپورٹس، جن میں گریفائٹ، ایلومینیم، فولاد، کوئلہ، سونا اور بعض سوفٹ ویئر شامل ہیں، کی فراہمی بھی شدید متاثر ہو گی۔ جرمن کار ساز ادارے ڈائملر نے ایران میں مرسیڈیز بینز ٹرکوں کی پروڈکشن غیر معینہ مدت کے لیے معطّل کر دی ہے۔
تصویر: picture alliance/AP Photo
جلتی آگ پر تیل ڈالنا
ایران پر پابندیوں کے دوسرے حصے کا نفاذ رواں برس پانچ نومبر کو ہو جائے گا۔ اس پابندی سے ایران کی تیل کی فروخت کو کُلی طور پر روک دیا جائے گا۔ تیل کی فروخت پر پابندی سے یقینی طور پر ایرانی معیشت کو شدید ترین دھچکا پہنچے گا۔ دوسری جانب کئی ممالک بشمول چین، بھارت اور ترکی نے عندیہ دے رکھا ہے کہ وہ توانائی کی اپنی ضروریات کے مدِنظر اس پابندی پر پوری طرح عمل نہیں کر سکیں گے۔
تصویر: Reuters/R. Homavandi
نفسیاتی جنگ
ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکی پابندیوں کے حوالے سے کہا ہے کہ واشنگٹن نے اُن کے ملک کے خلاف نفسیاتی جنگ شروع کر دی ہے تا کہ اُس کی عوام میں تقسیم کی فضا پیدا ہو سکے۔ روحانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اپنے اتحادیوں چین اور روس پر تکیہ کرتے ہوئے اپنے تیل کی فروخت اور بینکاری کے شعبے کو متحرک رکھ سکتا ہے۔ انہوں نے ایران میں امریکی مداخلت سے پہنچنے والے نقصان کا تاوان بھی طلب کیا ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ امور کی چیف فیڈیریکا موگیرینی کا کہنا ہے کہ اُن کا بلاک ایران کے ساتھ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تہران سن 2015 کی جوہری ڈیل کے تحت دی گئی کمٹمنٹ کو پورا نہ کرنے پر بھی شاکی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ یورپی یونین یورپی تاجروں کے تحفظ کا خصوصی قانون متعارف کرا رکھا رکھا ہے۔
افغان وزارت خزانہ نے بتایا کہ اس واقعے میں کئی ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور آتش زدگی کی وجوہات کے تعین کے لیے کابل سے تفتیشی حکام کا ایک وفد اسلام قلعہ بھیج دیا گیا ہے۔
افغانستان کے لیے ایرانی تیل اور گیس
اسلام قلعہ افغانستان کی سب سے بڑی خشک بندرگاہوں میں سے ایک ہے۔ اس سے کچھ ہی دور ایرانی سرحد پر بنی گزرگاہ وہ تجارتی راستہ ہے، جہاں سے دونوں ممالک کے مابین زیادہ تر تجارت ہوتی ہے۔
اس آتش زدگی میں جل کر ضائع ہو جانے والا تیل اور گیس ایران سے درآمد کیے گئے تھے۔ امریکا نے ایران سے تیل اور گیس کی درآمد پر بین الاقوامی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، تاہم اشد ضرورت کی وجہ سے کابل حکومت کو استثنائی طور پر یہ اجازت ہے کہ وہ اپنے ہاں ہمسایہ ملک ایران سے تیل اور گیس درآمد کر سکتی ہے۔
م م / ع آ (اے ایف پی، ڈی پی اے)
ایران سے افغان مہاجرین کی تکلیف دہ واپسی
اقوام متحدہ کے مطابق ہم سایہ ممالک خصوصاﹰ ایران سے مہاجرین کو جنگ زدہ ملک افغانستان واپس بھیجا جا رہا ہے۔ صرف پچھلے ہفتے ایران سے چار ہزار افغان مہاجرین کو جبراﹰ واپس ان کے وطن بھیج دیا گیا۔
تصویر: DW/S. Tanha
ایک غیر یقینی مستقل
بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت کے مطابق 19 تا 25 نومبر کے دوران ہزاروں افغان مہاجرین کو ایران سے افغانستان واپس لوٹایا گیا۔ اس تنظیم کا کہنا ہےکہ مہاجرین کو واپس افغانستان بھیجنے کی ایک وجہ ایران میں تارکین وطن کے لیے پناہ گاہوں کی اب تر ہوتی صورت حال ہے۔
تصویر: DW/S. Tanha
ایک تنہا سڑک
عالمی تنظیم برائے مہاجرت کے مطابق 89 فیصد مہاجرین، جنہیں واپس افغانستان بھیجا گیا، تنہا تھے، جن میں سے بڑی تعداد تنہا مردوں کی تھی۔ واپس بھیجے جانے والے مہاجرین میں فقط سات خواتین تھیں۔
تصویر: DW/S. Tanha
پرانے مہاجرین کا تحفظ
افغان مہاجرین کو شدید سردی کا سامنا ہے۔ بین الاقوامی تنظیم نے اس دوران ساڑھے سات سو مہاجر گروپوں کی امداد کی جن میں 127 تنہا بچے بھی شامل تھے، جب کہ 80 افراد کو طبی امداد دی گئی۔
تصویر: DW/S. Tanha
ایران میں مہاجرین سے نامناسب برتاؤ
اس شخص نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ایران میں اسے بے دخل کرنے سے قبل ڈنڈے سے پیٹا گیا۔ اس کے مطابق اس کے پاس ایران میں کام کرنے کے باقاعدہ کاغذات بھی تھے مگر اسے واپس بھیج دیا گیا۔ ہرات میں ایرانی قونصل خانے کے ایک عہدیدار نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ افغان مہاجرین کے خلاف سخت پالیسیاں اختیار نہیں کی جا رہیں۔
تصویر: DW/S. Tanha
سخت سردی میں گھر واپسی کا راستہ بھی نہیں
ایران بدر کیے جانے والے اس مہاجر نے نام نہیں بتایا مگر اسے بارہ دن تک ایک حراستی مرکز میں کام کرنا پڑا تاکہ وہ اس قید سے نکل سکے۔ ’’یہاں سخت سردی ہے اور میری رگوں میں لہو جم رہا ہے۔‘‘ میں نے اپنا فون تک بیچ دیا تاکہ مجھے رہائی ملے۔ اب میں یہاں سرحد پر ہوں اور گھر واپسی تک کے پیسے نہیں۔
تصویر: DW/S. Tanha
مشکل زندگی کو واپسی
بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت کے مطابق ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد افغان مہاجرین رواں برس ایران اور پاکستان سے وطن واپس پہنچے ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ قریب 90 ہزار افراد افغانستان میں داخلی طور پر بے گھر ہیں اور مختلف کیمپوں میں نہایت کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔