1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان صدارتی ’انتخابات میں دھاندلی‘: عبوری نتیجہ ملتوی

امتیاز احمد3 جولائی 2014

شورش زدہ ملک افغانستان کے الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخابات کا عبوری نتیجہ دو جولائی کو عام کرنا تھا تاہم صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ کی جانب سے دھاندلی کے الزامات کے بعد اسے پانچ دنوں کے لیے موخر کر دیا گیا ہے۔

تصویر: Reuters

انتخابی نتیجے میں پانچ روز کی تاخیر کے دوران افغانستان کے کُل 23 ہزار پولنگ اسٹیشنوں میں سے 1930 میں ووٹوں گنتی دوبارہ کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ڈالے گئے ووٹوں کی پوری طرح جانچ پڑتال بھی کی جائے گی تاکہ دھاندلی کا اصل معاملہ سامنے آ سکے۔ یہ امر اہم ہے کہ صدارتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں شریک دونوں امیدواروں نے اپنی اپنی کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔ امیدواروں میں سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ اور ماہر اقتصادیات اشرف غنی شامل ہیں۔

افغانستان کے آزاد الیکشن کمیشن کے سربراہ احمد یوسف نورستانی نے بدھ کے روز عبوری نتیجے کے اعلان میں توسیع کا بتایا۔ نورستانی نے صحافیوں کو بتایا کہ 1930 پولنگ اسٹیشنوں کے بیلٹ بکسز کا دوبارہ معائنہ کرتے ہوئے دھاندلی اور بوگس ووٹوں کے الزامات کا جائزہ لیا جائے گا۔ نورستانی نے مزید کہا کہ یہ تاخیر انتخابی نتیجے میں شفافیت پیدا کرنے کے لیے گئی ہے اور یہ کسی بیرونی دباؤ کا نتیجہ نہیں ہے۔ عبوری نتیجے میں وہ تمام ووٹ گنتی کے عمل میں شامل کیے گئے ہیں، جو جائز اور درست ہیں۔ عبوری نتیجے میں تاخیر کے بعد اب حتمی نتیجہ امکاناً چوبیس جولائی تک عام کیا جائے گا۔ افغانستان میں صدارتی الیکشن کا دوسرا مرحلہ چودہ جون کو مکمل کیا گیا تھا۔

الیکشن میں کامیابی کے حوالے سے فرنٹ رنر خیال کیے جانے والے عبداللہ عبداللہ نے ووٹوں کی گنتی کا بائیکاٹ یہ کہہ کر کیا کہ بیلٹ بکسوں کو بوگس ووٹوں سے بھرا گیا۔ دوسری طرف اشرف غنی نے ایک ملین ووٹوں کی برتری سے کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔ غنی مسلسل الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے چلے آ رہے ہیں کہ وہ الیکشن کے نتیجے کو عام کرنے کے ابتدائی نظام الاوقات پر عمل کرے۔ بوگس ووٹوں کی چھان بین کا خیر مقدم عبداللہ عبداللہ کی جانب سے بھی سامنے آیا ہے۔ اشرف غنی کا بھی کہنا ہے کہ اُن کے ووٹ صاف اور صحیح ہیں لہذا انہیں کسی بھی قسم کا ڈر اور خوف نہیں ہے۔

دوسری جانب تجربہ کار امریکی سفارتکار جیمز ڈوبنز نے ایک برس تک افغانستان و پاکستان کے لیے خصوصی مندوب کا منصب سنبھالنے کے بعد اس عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جیمز ڈوبنز کے نائب ڈین فیلڈ مین کو اُن کی جگہ تعینات کر دیا ہے۔ کیری نے جیمز ڈوبنز کی خدمات کے اعتراف میں انہیں پرزور خراجِ تحسین پیش کیا۔ کیری کے مطابق ڈین فیلڈ مین کو وہی مینڈیٹ دیا گیا ہے، جو جیمز ڈوبنز کے سامنے تھا اور وہ افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکی سفارتی عمل کو جاری رکھیں گے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں