1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان فٹ بال ٹيم نے اپنی پہلی بين الاقوامی ٹرافی جيت لی

عاصم سليم12 ستمبر 2013

نيپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو ميں بدھ کی شب کھيلے جانے والے جنوبی ايشيائی فٹ بال فيڈريشن چيمپئن شپ کے فائنل ميچ ميں افغانستان نے بھارت کو دو کے مقابلے ميں صفر گول سے شکست ديتے ہوئے اپنی پہلی انٹرنيشنل ٹرافی جيت لی ہے۔

تصویر: GoalNepal

افغانستان کا نام سنتے ہی جنگ، دھماکے اور طالبان جيسے الفاظ دماغ ميں آتے ہيں۔ ليکن اس بار بات ذرا مختلف ہے۔ گزشتہ رات افغان فٹ بال ٹيم نے بھارت کے خلاف کھيلے جانے والے چيمپئن شپ کے فائنل ميچ ميں کاميابی حاصل کر کے اپنے عوام کے درميان مسرتيں بکھير ديں۔

نيپالی دارالحکومت کے دشراتھ اسٹيڈيم ميں ہونے والے اس مقابلے ميں افغانستان کے ليے مصطفٰی آداد زوئی نے ميچ کے پہلے ہاف ميں ايک گول کيا جبکہ دوسرے ہاف ميں سنجار احمدی نے بھی ايک گول کر ڈالا۔ دو گول کی برتری حتمی ثابت ہوئی اور ميچ کے اختتام پر افغان کھلاڑيوں نے اپنا پرچم لہراتے ہوئے اسٹيڈيم ميں خوشی سے رقص کيا۔ افغانستان کے ليے اس ميچ ميں ان کے گول کيپر منصور فقيريار نے عمدہ کھيل کا مظاہرہ کيا۔

فٹ بال کی عالمی رينکنگ ميں افغانستان 139 ويں نمبر پر ہےتصویر: GoalNepal

واضح رہے کہ دو سال قبل کھيلے جانے والے اسی چيمپئن شب کے فائنل مقابلے ميں افغان ٹيم کو بھارتی ٹيم کے ہاتھوں صفر کے مقابلے ميں چار گول سے شکست ہوئی تھی۔ افغان فٹ بال ٹيم کی جانب سے اپنی تاريخ کی پہلی بين الاقوامی ٹرافی جيتنے کے بعد ملکی دارالحکومت کابل اور ديگر حصوں ميں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ لوگوں نے ايشيائی فٹ بال فيڈريشن چيمپئن شپ کے اس فائنل ميچ کو ديکھنے کے ليے گھروں، ہوٹلوں اور مارکيٹوں وغيرہ ميں خصوصی اہتمام کر رکھا تھا۔ بعدازاں افغان صدرحامد کرزئی کی جانب سے بھی يو ٹيوب پر ايک پيغام جاری کيا گيا، جس ميں انہوں نے کہا، ’’افغان نوجوانوں نے ثابت کر ديا ہے کہ ہمارے لوگوں ميں ترقی کرنے اور کاميابی حاصل کرنے کی صلاحيت موجود ہے۔‘‘

افغانستان ميں فٹ بال گزشتہ نوے برس سے کھيلا جا رہا ہے۔ ملک ميں اس کھيل سے متعلق قومی فيڈريشن سن 1922ميں قائم کی گئی اور 1948ء ميں افغانستان فٹ بال کی عالمی فيڈريشن فيفا کا رکن بنا۔ افغانستان نے ’ايشين فٹ بال کنفيڈريشن‘ کی رکنيت 1954ء ميں حاصل کی۔ اگرچہ اس وقت فٹ بال کی عالمی رينکنگ ميں افغانستان 139 ويں نمبر پر ہے اور اس ملک نے ورلڈ کپ يا ايشيائی کپ جيسے کسی بھی بڑے ٹورنامنٹ ميں تاحال حصہ نہيں ليا تاہم پچھلے چند برسوں کے دوران افغان ٹيم کے کھيل ميں بہتری آ رہی ہے۔ جنوبی ايشيائی فٹ بال فيڈريشن چيمپئن شپ ميں فتح اسی بہتری کا ايک ثبوت ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں