1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقتصادی بحران: یورپی یونین کا ہنگامی اجلاس

1 مارچ 2009

عالمی اقتصادی بحران کے تناظر میں ستائیس ممالک پر مشتمل یورپی یونین کے سربراہانِ مملکت برسلز میں جمع ہو رہے ہیں۔

مالیاتی بحران سے فکرمند، یورپی ممالک کے سربراہتصویر: AP

مذکورہ اجلاس فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کے اس اعلان کے بعد ہنگامی طور پر طلب کیا گیا ہے جس میں انہوں نے فرانس کی کار ساز صنعت کی اس صورت میں مالی امداد کی یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ اپنے ہاں ملازمتوں کو فرانس سے باہر منتقل نہیں کرے گی۔ فرانسیسی صدر کے اس اعلان سے یہ خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ یورپی ممالک تحفظاتی اقتصادی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں جس سے یورپی یونین کو بحیثیت ایک دھڑے کے نقصان پہنچ سکتا ہے۔

فرانسسی صدر نکولا سارکوزی پر تحفظاتی اقتصادی پالیسیوں کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا جا رہا ہےتصویر: AP


مذکورہ اقتصادی اجلاس میں یورپی یونین کے وہ ممالک بھی شرکت کر رہے ہیں جو حالیہ عالمی اقتصادی بحران کی وجہ سے سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ ان میں ہنگری اور لیٹویا جیسے ممالک بھی شامل ہیں جہاں اقتصادی بحران سیاسی عدم استحکام کی وجہ بھی بن رہا ہے۔ ان ممالک کا مطالبہ ہے کہ طاقتور یورپی ممالک تحفظاتی اقتصادی پالیسیوں کو یورپی یونین کے مجموعی مفاد میں ترک کریں۔

واضح رہے کے ہنگری نے یورپی یونین سے ایک سو اسّی بلین یوروز کی مالی مدد کی درخواست کی ہے تاہم اقتصادی ماہرین کے مطابق اس اجلاس میں شاید اس بارے میں کوئی فیصلہ نہ ہوسکے۔

یورپی یونین کا ہیڈ کارٹر برسلز میں واقع ہےتصویر: AP


اجلاس سے قبل فرانس کے صدر نکولا سارکوزی نے تحفظاتی پالیسیوں کو فروغ دینے کے حوالے سے تنقید مسترد کردی ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ اپنی صنعتوں کو تحفظ دینے کے لیے اقدامات کرسکتا ہے تو یورپ کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔

یورپی کمیشن کے صدر غوزے مانیول باروسو کا کہنا ہے کہ مالیاتی بحران کا شکار اداروں کے لیے ریاستی بیل آؤٹ یورپی یونین کے آزاد تجارت سے متعلق معاہدوں کے خلاف نہیں جانا چاہیے۔

واضح رہے کے یہ اجلاس دو اپریل کو لندن امیں شروع ہونے والے جی بیس ممالک کے اہم اجلاس سے قبل عالمی اقتصادی بحران کے تدارک کے لیے دنیا کے مختلف حصّوں میں ہونے والے علاقائی اجلاسوں میں سے ایک ہے۔ ابھی حال ہی میں اسی نوعیت کا ایک اجلاس برلن میں بھی ہوا تھا۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں