اقوام متحدہ میں نئے پاکستانی سفارت کار کی تعیناتی کا تنازعہ
1 اکتوبر 2019
پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب کے عہدے پر ایک سابق سفارت کار کو تعینات کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس سابق سفیر پر گھریلو تشدد کرنےکا الزام ہے۔
اشتہار
منیر اکرم کو ڈاکٹر ملیحہ لودھی کی جگہ اقوام متحدہ میں پاکستان کا مستقل مندوب تعینات کیا گیا ہے۔ وہ اسی عہدے پر 2002ء سے 2008ء تک کام کر چکے ہیں۔ لیکن رپورٹوں کے مطابق سن 2003ء میں امریکا نے پاکستان سے گزارش کی تھی کہ ان کے سفارتی استثنیٰ کو واپس لیا جائے تا کہ ان پر مقدمہ چلایا جا سکے۔ نیویارک پولیس کو دس سمبر 2002ء میں ایک خاتون کی جانب سے مدد کے لیے فون کال موصول ہوئی تھی۔ اس خاتون کا کہنا تھا کہ انہیں سفیر (مینر اکرم) کی جانب سے مارا پیٹا گیا ہے۔ اس خاتون نے پولیس کو بتایا تھا کہ منیر اکرم نے اس کا سر دیوار سے زور سے مارا اور وہ انہیں پہلے بھی مار پیٹ چکے ہیں۔
یہ کیس پاکستان کے لیے شرمندگی کا باعث بن سکتا تھا تاہم اس وقت پاکستان امریکا کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم اتحادی ملک تھا اور اس وقت پاکستان نے سکیورٹی کونسل میں بھی نشست لی تھی جہاں یہ فیصلہ کیا جانا تھا کہ عراق میں عسکری کارروائی کی منظوری دی جائے یا نہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ان وجوہات کی بناء پر منیر اکرم پر مقدمہ نہیں چلایا گیا۔
’عمران خان جو بولا دل سے بولا‘
01:02
اب اسی عہدے پر ایک مرتبہ پھر منیر اکرم کی تعیناتی کے فیصلے پر تنقید کی جا رہی ہے۔ کالم نویس بینا شاہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا،''می ٹو کے دور میں ان کی تعیناتی پاکستانی مرد اور خواتین کو ایک غلط پیغام بھجواتی ہے۔ گھریلو تشدد کرنے والے شخص کو نہ صرف حکومت کی طرف سے تحفظ ملے گا بلکہ آپ کا کریئر بھی متاثر نہیں ہو گا۔‘‘
کچھ تجزیہ کاروں کے مطابق منیر اکرم کی عمر ستر برس سے زیادہ ہے اور وہ بھارت کے خلاف سخت خیالات کے حامی ہیں اور یہ عین ممکن ہے کہ ان کی تعیناتی پاکستان کی جانب سے کشمیر کے معاملے پر ایک سخت موقف اپنانے کا نتیجہ ہو۔ دوسری جانب کچھ تجزیہ کاروں کی رائے ہے کہ منیر اکرم ایک تجربہ کار سفارت کار ہیں اور پاکستان ان کے تجربے سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
دریں اثناء ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے منیر اکرم کو ان کی تعیناتی کے حوالے سے مبارکباد دیتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
ب ج، ع ا (نیوز ایجنسیاں)
عمران خان کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اس وقت نیو یارک میں موجود ہیں۔ اس موقع پر ان کی دنیا کے کئی ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں جاری ہیں۔
تصویر: Press Information Department Pakistan/I. Masood
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن سے ملاقات
عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے بڑھتے اسلامو فوبیا پر گفتگو کی۔ عمران خان نے نیوزی لینڈ میں مساجد پر ہونے والے حملے کے بعد ملکی وزیر اعظم کی قائدانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق عمران خان نے جیسنڈرا آرڈرن کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر سے متعلق پاکستانی تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔
تصویر: Press Information Department Pakistan/I. Masood
رجب طیب ایردوآن سے ملاقات
عمران خان نے ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن سے بھی ملاقات کی۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا اور مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کا بھی اعادہ کیا۔ صدر ایردوآن نے جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا ذکر کرتے ہوئے پاکستانی موقف کی تائید کی۔
تصویر: Press Information Department Pakistan/I. Masood
ایران کے ساتھ بہتر تعلقات کا اعادہ
پاکستانی وزیر اعظم نے ایرانی صدر حسن روحانی سے بھی ملاقات کی۔ عمران خان نے ایران کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں ایران کے ساتھ تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ عمران خان نے کشمیر کے معاملے پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی کی جانب سے پاکستان کے موقف کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے دو طرفہ معاہدوں پر پیش رفت کو بڑھانے کا اعادہ کیا۔
تصویر: Press Information Department Pakistan/I. Masood
اطالوی وزیر اعظم جوزیپے کونٹے
پاکستانی وزیر اعظم نے اطالوی وزیر اعظم جوزیپے کونٹے سے بھی ملے۔ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ اور علاقائی معاملات پر گفتگو کی۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیر اعظم نے اطالوی وزیر اعظم کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔
تصویر: Press Information Department Pakistan/I. Masood
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات
پاکستانی وزیر اعظم عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کر چکے ہیں۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ وہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کے مابین ثالثی کے لیے تیار ہیں۔
تصویر: Reuters/J. Ernst
جنرل اسمبلی کا 74واں سیشن
پاکستانی وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74ویں سیشن میں پاکستانی وفد کی سربراہی کی۔
تصویر: Press Information Department Pakistan/I. Masood