1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام متحدہ کی مندوب کا میانمار کا پہلا دورہ

16 اگست 2022

اقوام متحدہ کی نئی خصوصی مندوب نے منگل کو مینامارکا اپنا پہلا دورہ ایک ایسے وقت میں شروع کیا ہے جب ابھی ایک دن پہلے ہی ایک عدالت نےمعزول سویلین رہنما آنگ سان سوچی کو بدعنوانی کےالزام میں مزید چھ سال قید کی سزا سنائی تھی۔

Christine Schraner Burgener, UN-Sonderbeauftragte für Myanmar
تصویر: AFP/Getty Images

 پیر کو جاری ہونے والے اقوام متحدہ کے ایک بیان کے مطابق، نولین ہائزر ''بگڑتی ہوئی صورتحال اور فوری خدشات کے ساتھ ساتھ اپنے مینڈیٹ کے دیگر ترجیحی شعبوں پر توجہ مرکوز کریں گی۔‘‘ تاہم اس بیان میں یہ تفصیلات نہیں بتائی گئیں کہ وہ فوجی جنتا کی اعلیٰ قیادت میں سے کن شخصیات سے ملیں گی یا وہ سوچی سے ملنے کی کوشش کریں گی یا نہیں؟

پیر کے روز سوچی کو ایک خفیہ جنتا عدالت میں ایک اور قید کی سزا سنائی گئی، جس سے ان کی کل قید کی مدت 17 سال ہو گئی۔ اُدھر جنتا کے ایک بیان میں بھی تصدیق کی گئی ہے کہ ہائزر کا میانمار کا سفر منگل کو شروع ہو گا لیکن اس سلسلے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ ایک سفارتی ذریعے کے مطابق  ہائزر سے فوج کی طرف سے تعمیر کردہ دارالحکومت نیپیدا میں ملاقاتیں متوقع ہیں۔

روہنگیا مہاجرین میانمار واپسی سے ’خوفزدہ‘

سفارتی کوششیں

اقوام متحدہ اور ایسوسی ایشن آف جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے علاقائی بلاک کی قیادت میں بحران کو حل کرنے کی سفارتی کوششوں نے بہت کم پیش رفت کی ہے، جب کہ جرنیلوں نے مخالفین کے ساتھ مشغول ہونے سے انکار کر دیا۔

 ملائیشیا کے وزیر خارجہ نے منگل کو کہا، ''جرنیلوں نےقومی مفاہمت کے لیے ٹھوس اور جامع مذاکرات کے لیے آسیان رہنماؤں کی کالوں کو بار بار نظر انداز کیا۔‘‘

کرسٹین شرانر برگنر راکھین کے بُدھ مت سے تعلق رکھنے والے پناہ گزینوں سے ملاقاتتصویر: Hla-Hla Htay/AFP/Getty Images

گزشتہ ماہ جنتا نے ایک بار پھر بین الاقوامی مذمت کو اُس وقت ہوا دی جب اس نے سوچی کی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی پارٹی کے سابق قانون ساز فایو زیا کو انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت جرائم کا مرتکب ہونے کے جرم میں پھانسی دے دی۔

اس کے جواب میں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ،بشمول جنتا اتحادی روس اور چین، نے جنتا کی غیر معمولی مذمت جاری کی۔

کسمپرسی کی حالت میں چھوڑ دیے گئے، روہنگیا مسلمان

نولین ہائزر کون ہیں؟

سنگاپور سے تعلق رکھنے والی ماہر عمرانیات نولین ہائزر کو گزشتہ سال  اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے سوئس سفارت کار کرسٹین شرانر برگنر کی جگہ مقرر کیا تھا۔ شرانر برگنرنے اقوام متحدہ سے فوج کے خلاف ''انتہائی سخت اقدامات‘‘ کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور وہ میانمار کے سرکاری حمایت یافتہ میڈیا کی طرف سے مسلسل نشانہ بنی رہیں۔ میانمار میں فوجی بغاوت کے بعد سے، اس سوئس سفارت کار کو جرنیلوں نے ملک کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا، جہاں وہ سوچی سے ملاقات کی امید کر رہی تھیں۔

دسمبر میں سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ جنتا نے ملک میں اپنا دفتر بند کر دیا ہے ''تب سے محترمہ کرسٹین شرانر برگنر کی سرگرمیاں ختم ہو گئی تھی۔‘‘ جنتا نے  ابھی تک یہ نہیں کہا ہے کہ آیا وہ ہائزر کو میانمار میں دفتر کھولنے کی اجازت دے گی یا نہیں؟

ک م/ ع ت ( اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں