کینسر کے خلاف برسر پیکار ایک فلاحی ادارے کے مطابق الجزائر میں چھاتی کے سرطان کے بعد بچ جانے والی خواتین کی زندگی محرومیوں کا شکار ہو جاتی ہے۔ وہاں ایسی سینکڑوں خواتین کو ’نامکمل عورت‘ سمجھا جاتا ہے۔
اشتہار
الجیرین خاتون لِنڈا تین بچوں کی ماں ہیں۔ لِنڈا کے لیے بریسٹ کینسر میں مبتلا ہو کر جسم کے ایک حصے سے محروم ہو جانا ہی کم تکلیف دہ نہیں تھا کہ ان کے شوہر نے انہیں ’مسخ شدہ‘ یا ’آدھی عورت‘ گردانتے ہوئے ٹھکرا دیا۔ پچاس سالہ میڈیکل اسسٹنٹ لنڈا کا کہنا ہے کہ اٹھارہ سالہ رفاقت کو کینسر میں مبتلا ہونے کے باعث ختم کر دینا ناقابل فہم ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق الجزائر میں کینسر کے مرض کی روک تھام کے لیے سرگرم ایک فلاحی ادارے کا کہنا ہے کہ اس ملک میں ہزاروں ایسی خواتین ہیں جنہیں اُن کے شوہروں نے سرطان میں مبتلا ہونے کی بنا پر چھوڑ دیا ہے۔
ایک تیس سالہ خاتون حیا نے بتایا کہ جب اُس کے منگیتر کو پتہ چلا کہ حیا کو بریسٹ کینسر ہے اور اس باعث اسے سرجری کے عمل سے گزرنا ہو گا تو اُس نے اپنی منگیتر سے رشتہ ختم کر دیا۔ حیا نے آنسوؤں سے بھرے ہوئے چہرے کے ساتھ کہا،’’ اُس نے مجھے کہا کہ اسے ایک پوری عورت چاہیے، تین چوتھائی نہیں۔‘‘
سمیعہ قاسمی نور الہدی نامی کینسر چیریٹی کی سربراہ ہیں۔ قاسمی کا کہنا ہے کہ بہت سی خواتین کو اُن کے شوہروں نے اس اذیت ناک مرض میں اکیلا چھوڑ دیا بلکہ بعض نے تو اُن کے سروں سے چھت ہی چھین لی۔
سمیعہ قاسمی کے مطابق یہ خواتین اپنی بیماری کو شرمناک تصور کرتی ہیں۔ چھاتی کے سرطان کی شکار ان تمام خواتین نے اے ایف پی کو اپنا خاندانی نام بتانے اور کیمرے کے سامنے آنے سے انکار کر دیا۔
سوشیالوجسٹ یمینہ راہو کا کہنا ہے کہ ان خواتین میں شرم کے باعث یہ احساس ہوتا ہے کہ وہ ایک ایسے عضو سے محروم ہو گئی ہیں جو اُن کی نسوانیت کا آئینہ دار تھا۔
کینسر سے جنگ جیتنے والی لنڈا اپنے بچوں کی مدد سے اب نفسیاتی طور پر خود کو بہتر محسوس کرتی ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ دراصل کینسر نے انہیں ایک ایسے شخص سے نجات دی جو انہیں مارتا پیٹتا تھا اور اُن کی تنخواہ چوری کرتا تھا۔
سرطان کی 10 ممکنہ علامات
تحقیق اور چیریٹی کے برطانوی ادارے ’کینسر ریسرچ یو کے‘ کے مطابق نصف سے زائد افراد ایسی علامات سے گزرتے ہیں جو کینسر سے متعلق ہو سکتی ہیں لیکن وہ انہیں نظر انداز کر دیتے ہیں۔ ان علامات کی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے۔
تصویر: Colourbox
کھانا ہضم کرنے میں پریشانی
اینڈرسن کینسر سینٹر کی ڈاکٹر تھیریزے بارتھولوميو بیورز کے مطابق اگر آپ کو کھانا ہضم کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے ملیں۔
تصویر: Fotolia/Jiri Hera
کھانسی یا گلے میں خراش
اگر آپ کو کھانسی ہے، گلے میں خراش بھی محسوس ہوتی ہے اور کھانسنے سے خون بھی آ جاتا ہے تو ضروری نہیں کہ اس کی وجہ کینسر ہی ہو، لیکن احتیاط برتنا ضروری ہے۔ خاص طور پر اگر کھانسی زیادہ دنوں تک برقرار رہے۔
تصویر: Fotolia/Brenda Carson
پیشاب میں خون
ڈاکٹر بیوریس کے مطابق، ’’اگر پیشاب میں خون آتا ہے تو اس کی وجہ مثانے یا گردے کا کینسر ہو سکتا ہے لیکن انفیکشن کے باعث بھی ایسا ممکن ہے۔‘‘
تصویر: imago/eyevisto
مسلسل درد برقرار رہنا
ڈاکٹر بیورز بتاتی ہیں، ’’ہر طرح کا درد کینسر کی نشانی نہیں لیکن اگر درد برقرار رہے تو ایسا کینسر کے باعث بھی ہو سکتا ہے۔‘‘ مثال کے طور پر سر میں درد رہنے کا مطلب یہ نہیں کہ اس کی وجہ دماغ کا کینسر ہے لیکن پھر بھی ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے۔ پیٹ میں درد، رحم کا کینسر بھی ہو سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/Adam Gregor
تِل یا کچھ اور؟
جسم پر تِل جیسا نظر آنے والا ہر نشان تِل نہیں ہوتا۔ ایسے نشانات اگر جلد پر ابھرنے لگیں تو ڈاکٹر کو ضرور دکھائیں۔ یہ جِلد کے کینسر کا آغاز بھی ہو سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/ Alexander Raths
زخم مندمل ہونے میں دقت
اگر کوئی زخم تین ہفتے کے بعد بھی نہیں بھرتا تو ڈاکٹر کو دکھانا انتہائی ضروری ہے۔
اگر ماہواری کے علاوہ بھی خون آنے کا سلسلہ جاری رہتا ہے تو خواتین کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کی وجہ رحم یا بچے دانی کا کینسر بھی ہو سکتی ہے۔
تصویر: Fotolia/absolutimages
وزن میں تیزی سے کمی
ڈاکٹر بیورز کے مطابق اگر آپ بغیر کسی وجہ کے مسلسل دُبلے ہوتے جا رہے ہیں تو اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ کینسر کا بھی اشارہ ہو سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/rico287
گُٹھلیاں ہونا
آپ کو جسم کے کسی بھی حصے میں اگر گٹھلی یا گانٹھ محسوس ہو تو اس پر توجہ دیں۔ اگرچہ ہر گٹھلی خطرناک نہیں ہوتی لیکن چھاتی میں گٹھلی ہونا چھاتی کے کینسر کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اسے ڈاکٹر کو فوری طور پر دکھائیں۔
تصویر: picture alliance/CHROMORANGE
نگلنے میں تکلیف
گلے میں کینسر کی ایک بہت اہم علامت کھانا نگلتے ہوئے تکلیف ہونا بھی ہے۔ ایسی صورت میں لوگ عام طور پر نرم کھانا کھانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ڈاکٹر کے پاس نہیں جاتے، جو درست نہیں ہے۔