جاپانی اور آسٹریلوی محققین نے خون کا ایک ایسا ٹیسٹ تیار کر لیا ہے، جس کے ذریعے اس زہریلے پروٹین کا سراغ لگایا جا سکتا ہے، جسے دماغی بیماری ’الزائمر‘ سے جوڑا جاتا ہے۔
اشتہار
سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی اس مشترکہ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جسم میں وہ زہریلا پروٹین امیلوئڈ بیٹا جسے الزائمر کی وجہ قرار دیا جاتا ہے، اس ٹیسٹ کے ذریعے سے جانچا جا سکتا ہے۔ اس تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ٹیسٹ کے ذریعے خون میں اس پروٹین کی موجودگی نوے فیصد سے زائد درست انداز سے کی جا سکتی ہے۔
مرض الزائمرکی اصل وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہیں۔ تاہم بہت سے محققین کہتے ہیں کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے، صحت مند غذا کھانے اور ذہن کو تربیت دیتے ہوئے اس بیماری سے بہت حد تک بچا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZB/J. Kalaene
وزن کم کریں
اگر کسی کا وزن ضرورت سے زیادہ ہے تو اسے فوری طور پر اسے کم کرنےکی کوشش کرنی چاہیے۔ اس کے لیے صحت مند غذا اور ورزش لازمی ہے۔ ورزش سے صرف چربی ہی کم نہیں کرتی بلکہ نظام دوران خون کے ساتھ میٹابولزم بھی بہتر ہوتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/G. Breloer
غذا کا انتخاب
کئی جائزے یہ ثابت کرتے ہیں کہ سبزیوں اور سے حاصل ہونے والی چربی کے علاوہ سلاد کا استعمال خون کے نالیوں اور رگوں پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔ جس قدر کوئی شخص فالج یا دل کے امراض سے محفوظ ہو گا، تو اس طرح الزائمر کے خطرات بھی کم ہوں گے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. May
ورزش ایک ہتھیار
اپنے جسم کو حرکت دینا یا باقاعدگی سے ورزش کرنا بہت سی بیماریوں سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ان میں فشار خون، شوگر اور فالج پیش پیش ہیں۔ اسی طرح ورزش الزائمر کے خلاف بھی ایک بہترین ہتھیار ہے۔ اس طرح ذہن صلاحیت بڑھتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
تباکونوشی کے اثرات
آج کل تمباکو نوشی سے چھٹکارا پانا ماضی کے مقابلے میں بہت آسان ہو گیا ہے۔ تقریباً تمام ہی عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی کی وجہ سے اس جانب راغب ہونے والے لوگوں کی تعداد میں بھی کم ہو رہی ہے۔ نکوٹین اعصاب کو متاثر کرنے والا ایک زہریلا مواد ہے۔ اسی طرح نکوٹین دوران خون کے مسائل کا باعث بھی بنتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Bonß
شراب نوشی بھی زہر
نکوٹین کی طرح شراب پینے سے بھی اعصاب شدید متاثر ہوتے ہیں۔ اس بارے میں کرائے گئے کئی جائزوں کے مطابق شراب کی زیادہ مقدار ذہن پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Büttner
دماغی نشونما
ذہن کو مصروف رکھنے سے دماغ بھی متحرک رہتا ہے۔ کتابیں پڑھنے، چیزوں کو یاد کرنے اور پہیلیاں بوجھنے کو ذہن کے لیے انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے۔ سماجی رابطے اور دوسروں سے میل جول بھی ذہن کی صحت پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔
تصویر: Reiner Wandler
رقص ایک بہترین حل
کہتے ہیں کہ موسیقی، میل جول اور رقص انسان کو جوان اور صحت مند رکھتے ہیں۔ باقاعدگی سے رقص و موسیقی کی کسی محفل میں شرکت الزائمر کے خلاف بہترین دوا ہے۔ تاہم اس بیماری سے بچاؤ کی ضمانت کوئی بھی نہیں دے سکتا اور نہ ہی اس سے بچاؤ کو ابھی تک کوئی دوا موجود ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Büttner
7 تصاویر1 | 7
اس تحقیق میں 252 آسٹریلوی اور 121 جاپانی مریضوں کا مطالعہ کیا گیا، جن کی عمریں ساٹھ سے نوے برس کے دوران تھیں۔ ان افراد میں سے کچھ وہ تھے جو دماغی طور پر نارمل تھے، کچھ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں مشکلات کا شکار اور کچھ الزائمر کا شکار تھے۔
محققین کے مطابق خون کے اس تجزیے سے جس میں امیلوئڈ بیٹا کی موجودگی کا پتا چلایا جا سکتا ہے، بے حد سستا ہو ہو جائے گا اور اس سے یہ معلوم ہو جائے گا کہ کوئی شخص کس حد تک الزائمر کی جانب بڑھ رہا ہے یا بڑھ چکا ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ الزائمر کے لیے اس وقت دماغ کا اسکین اور انویسیو کیریبرواسپائنل فلوئڈ ٹیسٹ کا طریقہ اختیار کیا جاتا ہے، جس کے ذریعے ریڑھ کی ہڈی سے مائعات کے نمونے لے کر ان کا جائزہ لیا جاتا ہے، جس سے یہ معلوم ہو کہ جسم میں غیرعمومی پروٹین کس حد تک پایا جاتا ہے۔ اسی سے دماغی فعالیت یا غیرفعالیت کا علم ہو سکتا ہے۔
محققین کے مطابق دماغ میں موجود امیلوئڈ بیٹا نامی پروٹین کی موجودگی دماغی فعالیت کو منفی انداز سے متاثر کرتی ہے، تاہم دماغی اسکین اور دیگر طریقوں پر آنے والا خرچ نو سو ڈالر سے زائد کا ہوتا ہے۔
کیا الزائمر کا علاج ممکن ہے؟
02:52
محققین کا کہنا ہے کہ خون کا ایک سستا سا جائزہ الزائمر کے خطرات سے دوچار مریضوں کو اس بیماری سے بچانے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے اور ان افراد کو یہ بیماری لاحق ہونے سے قبل ہی نئی ادویات کے ذریعے بچایا جا سکتا ہے یا اس بیماری کے خلاف جنگ میں مدد دی جا سکتی ہے۔