1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’المبوح کی موت ایک اچھا واقعہ ہے‘: زپی لیونی

24 فروری 2010

اسرائیل کی پارلیمانی لیڈر برائےحزب اختلاف نے حماس رہنما کے قتل کو سراہا ہے۔ سابق وزیر خارجہ زپی لیونی نے کہا ہے کہ محمود المبوح کی موت ایک اچھا واقعہ ہے، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اس واردات کے پیچھے کون ہے۔

اسرائیل میں حزب اختلاف کی رہنما زپی لیونیتصویر: AP

بیس جنوری کو دبئی کے ایک ہوٹل میں حماس رہنما محمود المبوح کے قتل کے بعد پہلی مرتبہ کسی اعلیٰ اسرائیلی سیاستدان نے اس بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

اعتدال پسند جماعت کادیمہ سے تعلق رکھنے والی خاتون سیاستدان زپی لیونی نے منگل کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا: ’’ حقیقت یہ ہے کہ ایک دہشت گرد ہلاک ہوا ہے اور یہ کوئی مسئلہ نہیں کہ وہ دبئی میں مارا گیا یا غزہ میں، دہشت گردی کے خلاف لڑنے والوں کے لئے یہ ایک اچھی خبر ہے۔‘‘

محمود المبوح حماس جنگجو دھڑے کے بانیوں میں سے تھے۔تصویر: AP

زپی لیونی خود بھی 1980ء میں اسرائیلی خفیہ ادارے موساد میں کام کر چکی ہیں۔

دبئی پولیس کا کہنا ہے کہ اس قتل میں اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کا ہاتھ ہے، تاہم اسرائیل اس الزام کو مسترد کرتا ہے۔ دبئی پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ اس قتل کے لئے یورپی ممالک جرمنی ، فرانس، آئر لینڈ اور فرانس کے جعلی پاسپورٹس استعمال کئے گئے تھے۔ اسی اثناء مذکورہ یورپی ممالک نے اس واقعے میں جعلی پاسپورٹس کے استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں