1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

الیکشن کمیشن کی توہین، عمران خان پر فرد جرم عائد کر دی گئی

3 جنوری 2024

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان پر ملکی الیکشن کمیشن کی توہین کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی سے بلے کا انتخابی نشان دوبارہ واپس لے لیا گیا ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان پر ملکی الیکشن کمیشن کی توہین کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے
سابق وزیر اعظم عمران خان پر ملکی الیکشن کمیشن کی توہین کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہےتصویر: Mohsin Raza/REUTERS

سابق وزیر اعظم عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن کی توہین کرنے کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

اس وقت 71 سالہ سابق کرکٹ اسٹار  کو اپریل 2022 میں وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا اور وہ اس کے بعد سے سیاسی اور قانونی لڑائیوں میں الجھے ہوئے ہیں۔

آپ کا مطلوبہ امیدوار جیل میں ہے

نعیم حیدر پنجوتھا نے لکھا، ''الیکشن کمیشن نے وکلاء کی غیر موجودگی میں عمران خان پر فرد جرم عائد کر دی۔‘‘

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے عمران خان اور ان کی سیاسی جماعت کے دیگر سابق رہنماؤں کے خلاف توہین کے الزام میں کارروائی شروع کر رکھی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اہلکاروں نے اس کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی ہے۔

عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھاتصویر: AFP

عمران خان کو جب سے گرفتار کیا گیا ہے، وہ عوامی سطح پر منظر پر نہیں آئے اور ان کے خلاف مقدمات کی سماعت جیل کے اندر ہی کی جا رہی ہے۔

عمران خان اور پی ٹی آئی کے اہم رہنما الیکشن سے باہر

اس کیس میں عمران خان کے ساتھ ساتھ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کی توہین کے کیس کی مزید سماعت 16جنوری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

پی ٹی آئی سے بلے کا نشان واپس لینے کا فیصلہ

دریں اثنا پاکستان تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی نشان ایک مرتبہ پھر واپس لے لیا گیا ہے۔ پشاور ہائی کورٹ نے آج پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے ساتھ ساتھ بلے کے انتخابی نشان سے متعلق اپنا حکم امتناعی واپس لے لیا اور اس کے ساتھ ہی ملکی الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو بلے کا نشان واپس دینے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں نظر ثانی کے لیے اپیل دائر کر رکھی تھی۔

عمران خان کو اس وقت پاکستان کا مقبول ترین سیاسی لیڈر سمجھا جاتا ہے۔ وہ اپنے خلاف عائد تمام تر الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انہیں ملک کی طاقت ور فوج انتخابات سے باہر رکھنے کے لیے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ تاہم فوج اپنے خلاف ایسے تمام الزامات کی تردید کرتی ہے۔

ا ا / م م (روئٹرز، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں