1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

الیکشن کمیشن کے سربراہ کی تقرری، خورشید شاہ کے ملاقاتیں

شکور رحیم7 نومبر 2014

پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے سیاسی جماعتوں میں مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔ اس ضمن میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے شاہ محمود قریشی سے اسلام آباد میں ایک طویل مشاورتی ملاقات کی۔

تصویر: Reuters/Mian Khursheed

اس ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ انہوں نے آئینی تقاضا پورا کرتے ہوئے الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے گزشتہ روز وزراعظم نواز شریف سے بھی اسی نوعیت کی ایک ملاقات کی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب وہ سیاسی تقاضا پورا کرتے ہوئے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔ ان کے بقول تحریک انصاف کے قومی اسمبلی سے استعفے منظور نہیں ہوئے لہذٰا وہ اب بھی پارلیمنٹ کا حصہ ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کے لیے جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد کا نام تجویز کیا ہے۔

تصویر: FAROOQ NAEEM/AFP/Getty Images

انہوں نے کہا کہ فریقین کی مشاورت سے غیر جانبدار الیکشن کمشنر تعینات کیا جائے گا۔ ’’میری یہ کوشش ہو گی کہ ایسا نہ ہو کہ تقرری کے ساتھ ہی الیکشن کمشنر متنازعہ ہو جائے۔ اس ملک کے لیے جمہوریت کے لیے بہتر ہو گا کہ ہم الیکشن کمیشن کو بالکل آزاد بنائیں اور متنازعہ نہ بنائیں۔‘‘

خیال رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں جسٹس فخرالدین جی ابراہیم کے استعفے کے بعد سے چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ ابھی تک خالی ہے۔ سپریم کورٹ نے حکومت کو 13 نومبر تک نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا حکم جاری کر رکھا ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا تھا کہ اگر اس مہلت تک تقرری نہیں کی گئی تو وہ قائم قام الیکشن کمشنر کے طور پر کام کرنے والے سپریم کورٹ کے جج کو واپس بلا لیا جائے گا۔

تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات شفاف نہیں تھے جو موجودہ الیکشن کمیشن کی ناکامی ہے۔ تحریک انصاف غیر جانبدار، آزاد اور خود مختار ادارہ چاہتی ہے، جس کے لیے موجودہ الیکشن کمیشن کی تشکیل نو ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے ملکی مفاد میں سوچ بچار کے بعد ناصر اسلم زاہد کا نام اس عہدے کے لیے تجویز کیا ہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے جو نام تجویز کیے گئے ہیں ان پر انہیں اعتراض ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’’وزیراعظم کے اپنے ذہن میں کوئی تقاضے ہوں گے ۔کچہ صاحبان ایسے ہیں جن پر ہمیں اعتراض ہے۔ ان کی سیاسی وابستگیاں ہیں، ان کے سیاسی تانے بانے ہیں اور میں اس وقت اس کی وضاحت نہیں کرنا چاہتا کیونکہ میں ماحول کو ساز گار رکھنا چاہتا ہوں۔ لیکن کچہ شخصیات ایسی ہیں اگران کی تعیناتی ہوئی تو ہمیں اعتراض ضرور ہو گا۔‘‘

گزشتہ روز سید خورشید شاہ نے کہا تھا کہ وزیراعظم نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے جو نام پیش کیے ہیں، ان میں جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی، سعید الزمان صدیقی اور رانا بھگوان داس شامل ہیں جبکہ اپوزیشن کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ میاں محمد اجمل اور جسٹس طارق پرویز خان کے ناموں کی تجاویز پیش کی گئی ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ کے ساتھ بھی ملاقات کر چکے ہیں اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، ایم کیو ایم کے پارلیمانی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی اور فاٹا کے غازی گلاب جمال سے فون پر بھی رابطے ہوئے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں