امارات ایئر لائن کے صدر ریٹائر ہو رہے ہیں۔ ٹِم کلارک اس ٹیم میں شامل تھے، جس نے پی آئی اے کے طیارے لیز پر لیے اور پاکستان کے تعاون سے امارات ایئر لائن کی بنیاد رکھی تھی۔ آج امارات دنیا کی سب سے بڑی ایئرلائن بن چکی ہے۔
اشتہار
نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق ٹِم کلارک جون دو ہزار بیس میں امارات ایئر لائن کا صدارتی عہدہ چھوڑ دیں گے۔ وہ گزشتہ تین عشروں سے بھی زائد عرصے سے امارات ایئرلائن کے ساتھ وابستہ ہیں اور انہوں نے دبئی کو 'دنیا کے مسافروں کا مرکز‘ بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
تاہم امارات ایئرلائن کے چیئرمین شیخ احمد بن سعيد المكتوم نے کہا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ٹِم کلارک کمپنی کے ساتھ بطور مشیر وابستہ رہیں گے۔ شیخ احمد کا کہنا تھا، ''جنگوں، معاشی بحرانوں، قدرتی آفات یا انسان کے پیدا کردہ بحرانوں کی وجہ سے بہت سی صنعتوں میں افراتفری پھیل چکی ہے لیکن ٹِم نے امارات ایئر لائن کو وہاں تک پہنچایا، جہاں وہ آج کھڑی ہے، اسے دنیا کی سب سے بڑی ایئرلائن بنایا۔‘‘
ستر سالہ ٹم کلارک 1985ء میں امارات ایئرلائن کی بانی ٹیم میں شامل تھے۔ سن 1985ء میں امارات ایئرلائن کا آغاز پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) سے طیارے لیز پر لے کر کیا گیا تھا۔ آج اس کمپنی کے پاس 270 طیارے ہیں اور یہ دنیا کے 159 ہوائی اڈوں پر آپریٹ کرتی ہے۔
کچھ عرصہ قبل امارات ایئرلائن نے اُس پاکستانی کیپٹن کی یادوں پر مبنی ایک انٹرویو بھی شائع کیا تھا، جو اکتوبر 1985ء میں امارات ایئرلائن کی افتتاحی تقریب میں کراچی سے پہلی فلائٹ لے کر دبئی پہنچے تھے۔
کیپٹن فضل غنی میاں کا کہنا تھا کہ بیس اکتوبر کو امارات کے پہلے دو طیارے ایک ایئربس اور ایک بوئنگ طیارہ دبئی پہنچے تھے اور یہ دونوں طیارے 'ڈرائی لیز‘ پر پی آئی اے سے حاصل کیے گئے تھے۔ ڈرائی لیز میں ہوائی جہاز، ہوائی جہاز کا عملہ، مرمت اور انشورنس شامل ہوتے ہیں۔ فضل غنی میاں بھی ٹم کلارک کی طرح امارات کی بانی ٹیم میں شامل تھے۔
امارات ایئر لائن کی طرف سے جاری کردہ انٹرویو میں کیپٹن فضل غنی میاں بتاتے ہیں کہ انہیں متحدہ عرب امارات کے قومی پائلٹوں کو تربیت فراہم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ اس طرح ان ابتدائی پائلٹوں نے تربیت تو دبئی میں حاصل کی تھی لیکن انہوں نے اپنے تجارتی لائسینس پاکستان میں سول ایوی ایشن اتھارٹی سے حاصل کیے تھے۔
امارات ایئرلائن گزشتہ اکتیس برسوں سے ایک منافع بخش کمپنی بن چکی ہے اور دبئی ایئرپورٹ سن دو ہزار چودہ سے ہیتھرو ایئرپورٹ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کے مصروف ترین ایئرپورٹ کا درجہ حاصل کر چکا ہے۔ اس کی وجہ سے دبئی دنیا بھر کے سیاحوں کی منزل میں تبدیل ہو چکا ہے لیکن دوسری جانب پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کو مسلسل خسارے کا سامنا ہے۔
دنیا کے دس بڑے ہوائی اڈے کون سے ہیں؟
دنیا کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ قرار دینے کے لیے کیا پیمانے ہیں؟ پروازوں کی آمد و روانگی یا پھر رن وے کی تعداد؟ اس پکچر گیلری میں دیکھیے ایسے دس ہوائی اڈے،جنہیں مسافر براہ راست یا پھر’کنیکٹنگ فلائٹ‘ کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تصویر: DW/W. Szymanski
ہارٹس فیلڈ جیکسن ایئر پورٹ، امریکا
امریکی ریاست جارجیا میں اٹلانٹا کے ہارٹس فیلڈ جیکسن ایئر پورٹ کا دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں شمار ہوتا ہے۔ سن 2017 میں ایک سو چار ملین مسافروں نے اس ہوائی اڈے سے اڑنے والی پروازوں میں سفر کیا۔ دنیا کے کسی دوسرے ہوائی اڈے سے اتنی تعداد میں مسافر اپنی منزلوں کی جانب روانہ نہیں ہوئے۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/D. Goldman
بیجنگ کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ
چین کے دارالحکومت بیجنگ میں واقع اس بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 2017ء میں 95.8 ملین مسافروں کی آمد اور روانگی ہوئی ہے۔ اس وجہ سے ہماری بڑے ہوائی اڈوں کی فہرست میں یہ نمبر دو پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Reynolds
دبئی انٹرنیشنل
اماراتی ریاست دبئی میں واقع اس بین الاقوامی ہوائی اڈے سے گزشتہ برس 88 ملین مسافروں نے سفر کیا۔ واضح رہے اس تعداد میں شامل 87.72 ملین مسافروں کا تعلق عرب ممالک سے نہیں تھا۔ دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اپنے شاندار ’ڈیوٹی فری شاپ‘ کی منفرد آفرز کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔
تصویر: Reuters/A. Mohammad
ٹوکیو - ہانیڈا، جاپان
جاپانی دارالحکومت ٹوکیو کا ہانیڈا ہوائی اڈہ 85.4 ملین مسافروں کے ساتھ اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔
تصویر: AFP/Getty Images/K. Nogi
لاس اینجلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ، امریکا
یہ ہوائی جہاز امریکی ریاست کیلیفورنیا کے خوبصورت شہر لاس اینجلس کی دلکش فضائی منظر کشی کے بعد چند لمحوں میں لینڈنگ کرے گا۔ لاس اینجلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ذریعے گزشتہ برس 84.56 ملین مسافروں نے فضائی سفر مکمل کیا۔
تصویر: picture alliance/Markus Mainka
او ہارے بین الاقوامی ایئرپورٹ، شکاگو
جرمن قومی فٹ بال ٹیم کے لیے ایک سو بیس میچوں میں جلوہ گر ہونے والے باستیان شوائن شٹائیگر شمالی امریکی فٹبال لیگ میں ’شکاگو فائر‘ کے لیے بھی کھیلتے ہیں۔او ہارے ایئرپورٹ پر آنے والے 79.81 ملین مسافروں میں جرمن کھلاڑی شوائن شٹائیگر بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Shen
ہیتھرو ایئر پورٹ، لندن
مصروف ترین ہوائی اڈوں کی فہرست میں یورپی ملک برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں واقع ہیتھرو ایئر پورٹ نمبر سات پر ہے۔ گزشتہ برس ہیتھرو ایئر پورٹ سے 78.01 مسافروں نے سفر کیا۔ واضح رہے ہیتھرو ایئر پورٹ پر صرف دو ’رن وے‘ موجود ہیں۔
تصویر: Getty Images/D. Kitwood
ہانگ کانگ انٹرنیشنل ایئر پورٹ
گزشتہ برس 2017ء میں 72.67 ملین افراد نے ہانگ کانگ انٹرنیشنل ایئر پورٹ مسافروں نے سفر کیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/X. Yun
چین: شنگھائی کا پڈونگ ہوائی اڈہ
ہوائی اڈوں پر عموماﹰ سکیورٹی انتظامات سخت کیے جاتے ہیں۔ سن 2016 میں شنگھائی کے پڈونگ ہوائی اڈے میں بم دھماکے کے بعد مسافروں کی آمد و رفت میں کمی واقع ہوئی۔ گزشتہ برس پڈونگ سے 70 ملین مسافروں نے سفر کیا۔
تصویر: picture-alliance/Imaginechina
پیرس چارلس ڈیگال ایئر پورٹ
فرانس کے دارالحکومت پیرس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ذریعے گزشتہ برس 69.47 ملین افراد نے سفر کے لیے استعمال کیا۔ اس ایئر پورٹ کی دیگر خصوصیات بھی ہیں، مثال کے طور پر مکمل رقبہ، سامان کی جلدی فراہمی، پروازوں کی وقت پر روانگی اور اور اور۔۔۔
تصویر: AP
برلن ۔ برانڈنبرگ ہوائی اڈہ، جرمنی
جرمن دارالحکومت برلن میں زیر تعمیر برلن ۔ برانڈنبرگ ہوائی اڈے کا شمار سب سے بڑے یا پھر مصروف ترین ہوائی اڈوں میں تو نہیں ہوتا لیکن ایک طویل عرصے سے تعمیراتی کام جاری رہنے کی وجہ سے یہ ہوائی اڈہ سر فہرست ضرور ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ جلد ہی یہ ایئر پورٹ تیار ہوجائے تاکہ اس فہرست میں اول نمبر حاصل کرسکے۔