1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا اور افغانستان کے درمیان پروان جیل کی منتقلی کا معاہدہ

24 مارچ 2013

امریکا نے افغانستان میں ایک اہم جیل کا انتظام کابل حکام کو منتقل کرنے کی حامی بھر لی ہے۔ اس حوالے سے معاہدہ دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان ایک ہفتے سے زائد جاری رہنے والی بات چیت کے درمیان طے پایا۔

تصویر: dapd

کابل اور واشنگٹن حکام کے مابین ہونے والی ڈیل کے تحت بگرام ایئرفیلڈ کے قریب واقع پروان جیل کا باقاعدہ انتظام پیر کو افغانستان کے حوالے کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے ہفتے کو امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے افغان صدر حامد کرزئی سے فون پر بات بھی کی ہے۔ محکمہ دفاع پینٹا گون کے ترجمان جارج لِٹل کے مطابق چک ہیگل نے اس بات کا خیر مقدم کیا ہے کہ افغان صدر احسن طریقے سے جیل کے انتظام کی منتقلی کے لیے سنجیدہ ہیں۔

بگرام سے رہا ہونے والے افغان قیدیتصویر: DW/Qadir Wafa

ایک اعلیٰ امریکی اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھتے ہوئے نیوز ایجنسی ایسو سی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ کابل اور واشنگٹن کے درمیان مکمل ہونے والی ڈیل میں یہ طے پایا ہے کہ افغان حکام ان قیدیوں کی رہائی کو التواء میں ڈال سکتے ہیں جو انہیں خطرناک محسوس ہوں گے۔ اس کے علاوہ ڈیل میں یہ بھی شامل ہے کہ فریقین اپنے اپنے اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کو اہم اور مقدم خیال کریں گے۔ افغانستان سے غیر ملکی فوجی اگلے برس کے اختتام تک اپنے اپنے ملکوں کو روانہ ہو جائیں گے۔

بگرام ایئر بیس کے قریب واقع پروان جیل کی منتقلی اُس عمل کا حصہ ہے جس کے تحت افغانستان کے علاقوں کی سکیورٹی بتدریج اور مرحلہ وار مقامی سلامتی کے اداروں کو منتقل کی جا رہی ہے۔ اسی باعث اس ٹرانسفر کو دونوں ملک خاصا اہم اور نازک محسوس کر رہے ہیں۔ اس جیل کی منتقلی کا افغان مطالبہ خاصا پرانا ہو چلا ہے۔ ادھر امریکی حکام کا خیال تھا کہ کابل حکومت کو جیل کی منتقلی کے بعد وہ قیدی رہائی پا سکتے ہیں جو انتہائی خطرناک سمجھے جاتے ہیں۔

بگرام ایئر فیلڈ کے قریب پروان جیل واقع ہےتصویر: Getty Images

پروان جیل کا بظاہر ایڈمنسٹریٹر ایک افغان شہری ہے لیکن اس کے حکم کو امریکی سکیورٹی حکام ویٹو کرنے کا اختیار رکھتے تھے۔ اس اختیار کے تحت اگر افغان ایڈمنسٹریٹر کسی قیدی کو رہا کرنا بھی چاہے تو یہ امریکی اہلکاروں کی مرضی اور منشا کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ جیل کے قیدیوں کے حوالے سے افغان اور امریکی حکام کی ایک ملاقات بھی ہو گی اور اس میں جائزہ لیا جائے گا کہ کون کون سے قیدی رہائی کے اہل ہیں۔ اس میٹنگ میں اختلاف کی صورت میں مزید اعلیٰ اہلکار معاملے کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

نئے امریکی وزیردفاع چک ہیگل کے دورہٴ افغانستان کے موقع پر پروان جیل کی منتقلی کی تقریب کو پلان کیا گیا تھا لیکن یہ تقریب مذاکراتی ٹیموں کے درمیان تعطل کی وجہ سے منسوخ کر دی گئی تھی۔ پروان جیل کے علاوہ ان دنوں کابل اور واشنگٹن کے درمیان کئی معاملات حل طلب ہیں۔ کرزئی نے گزشتہ ماہ یہ مطالبہ کیا تھا کہ اتحادی فوج کی جانب سے فضائی حملوں کے سلسلے کو فوری طور پر بند کر دینا از حد ضروری ہے۔ وردک صوبے کے حوالے سے اسی ہفتے کے دوران افغان اور اتحادی فوج کے درمیان ایک معاہدہ ہوا اور اس کے تحت اس صوبے کے ضلعے نرخ کی سکیورٹی افغان ادارے کو جلد از جلد منتقل کرنا ہے۔

(ah/ng(AP

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں