1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا اور روس کے درمیان مستقل تجارتی تعلقات کی بحالی

27 جولائی 2012

امریکی کانگریس کی Ways and Means کمیٹی نے روس کے ساتھ معمول کے مطابق مستقل تجارتی تعلقات پر زمانہء سرد جنگ سے عائد پابندیاں ختم کرنے کے ایک بل کی منظوری دی ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa

امریکی حکومت اور تجارتی حلقوں کی خواہش ہے کہ سینیٹ اور ایوان نمائندگان میں بیٹھے قانون ساز جلد از جلد اس ضمن میں قانون سازی کریں اور معاملے کو اگلے ہفتے شروع ہونے والی تعطیلات سے قبل نمٹا دیں۔ امریکی تاجر چاہتے ہیں کہ 22 اگست کو روس کی عالمی ادارہء تجارت میں شمولیت سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے اور وہاں امریکی کمپنیوں کی دھاک بٹھائی جائی۔

ایوان نمائندگان کیWays and Means کمیٹی میں ری پبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان کی اکثریت نے روس کے ساتھ تجارتی روابط استوار کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ اس کے برعکس ری پبلکن جماعت سے تعلق رکھنے والے ایوان نمائندگان کے اسپیکر جان بویہنر اس بارے میں بہت زیادہ دلچسپی لیتے دکھائی نہیں دیتے: ’’اگر صدر سمجھتے ہیں کہ یہ واقعی ایک اہم مسئلہ ہے اور ہمیں اسے حل کرنا چاہیے تو انہیں اس سلسلے میں کوششیں کرنی چاہییں، میں نے ایسا ہوتے فی الحال نہیں دیکھا۔‘‘

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بل کی منظوری اس کی اوّلین تجارتی ترجیح ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ایک ترجمان کیٹلن ہیڈن نے گزشتہ روز صحافیوں کو بتایا کہ صدر اوباما روس کے ساتھ معمول کے تجارتی روابط کے فروغ کے لیے کانگریس کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پر عزم ہیں جو امریکیوں کو روس کی عالمی ادارہء تجارت میں شمولیت سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے کے قابل بنادے گی۔ انہوں نے کانگریس ارکان پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں جلد از جلد عملی اقدامات کریں۔

ایوان نمائندگان کے اسپیکر جان بویہنرتصویر: picture-alliance/dpa

ایوان نمائندگان میں ویز اینڈ میِنز کمیٹی کے چیئرمین ڈیو کیمپ، جن کا تعلق ری پبلکن جماعت سے ہے، کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو اگلے ہفتے ہی ایوان میں پیش کیا جاسکتا ہے مگر اس صورت میں اگر ڈیموکریٹ ارکان کی اکثریت والی سینیٹ اس پر طویل بحث نہ کرے: ’’ ہم ایک بل سینیٹ کو یہ جانے بغیر نہیں بھیج سکتے کہ وہ اس کے ساتھ کیا کریں گے۔‘‘

روس ایک بہت بڑی تجارتی منڈی ہے جو اب تک عالمی ادارہء تجارت سے باہر رہی ہے۔ اندازے لگائے جارہے ہیں کہ روس کی عالمی ادارہء تجارت میں شمولیت سے اس کے لیے امریکی برآمدات دگنی ہوجائیں گی اور اگلے پانچ برسوں میں اس کی سالانہ مالیت 19 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ روس اور امریکا کے مابین مستقل نارمل تجارتی تعلقات 1974ء میں روس میں یہودیوں کے حقوق سے مشروط کر دیے گئے تھے۔ اگرچہ یہ پابندی اب محض علامتی حیثیت رکھتی ہے مگر کاغذی کارروائی کے موقع پر یہ روس کی عالمی ادارہء تجارت میں شمولیت کی راہ میں ایک رکاوٹ بنی رہی۔

(sks/ ng (Reuters

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں