امریکا اور یورپ میں دراڑ پر تشویش
15 فروری 2020میونخ شہر میں جاری عالمی سکیورٹی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں گزشتہ روز جرمن صدر فرانک والٹر اشٹان مائر نے امریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن نے اپنے یک طرفہ اقدامات سے 'عالمی برادری کے تصور' کو رد کیا ہے اور وہ اپنے پڑوسیوں اور اتحادیوں کو نظر انداز کر رہا ہے۔
ہفتے کو امریکی وزیر خارجہ نے جرمن صدر کی تنقید کے جواب میں کہا کہ امریکا اور یورپ کے اتحاد کے خاتمے کی باتیں حقائق پر مبنی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ، ''مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ٹرانس اٹلانٹک اتحاد کی موت کا خیال انتہائی مبالغہ آمیز ہے۔‘‘
مائیک پومپیو نے مزید کہا کہ داعش کے خلاف عالمی لڑائی میں امریکا اکیاسی ممالک کے اتحاد کی سربراہی کر رہا ہے۔ پومپیو کے بقول، ''مغربی اتحاد جیت رہا ہے اور ہم سب مل کر جیت رہے ہیں۔‘‘
ہفتے کو میونخ سکیورٹی کانفرنس سے فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے خطاب کیا۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر مغربی ممالک کے اتحاد کے کمزور ہونے کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ''مغرب کمزور ہو رہا ہے‘‘۔
عالمی رہنماؤں، فوجی جرنیلوں اور سفارتکاروں کی اس سالانہ سکیورٹی کانفرنس میں اس مرتبہ چین اور روس کے بڑھتے اثر و رسوخ پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی اپنے خطاب میں روس کے علاقائی عزائم ، بحیرہ جنوبی چین میں چینی فوج کی تشکیل اور مشرق وسطیٰ میں ایران کی ''دہشت گردی کی مہم‘‘ سے لاحق خطرات سے خبردار کیا۔
ساتھ ہی انہوں نے روس کی قدرتی گیس پر یورپی ممالک کے انحصار پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ تاہم پومپیو نے یہ بھی اعلان کیا کہ امریکا یورپی یونین کے مشرقی ممالک میں توانائی کے منصوبوں کے لیے مالی معاونت فراہم کرے گا۔
ع آ / ش ج (اے ایف پی / ڈی پی اے)