1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا جرمنی سے اپنے کتنے فوجی نکالے گا؟

28 جون 2020

امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر پیر کے روز صدر ٹرمپ کو جرمنی سے امریکی افواج نکالنے سے متعلق تجاویز پیش کرنے جا رہے ہیں۔

تصویر: Reuters/J. Ernst

صدر ٹرمپ نے دو ہفتے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ انہوں نے جرمنی میں دہائیوں سے تعینات امریکی افواج میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے مطابق جرمنی میں امریکا کے کوئی پینتیس ہزار فوجی تعینات ہیں۔ خیال ہے کہ حکام ان میں سے ساڑھے نو ہزار فوجی نکالنے کے حق میں ہیں۔ ان میں سے کچھ واپس امریکا جائیں گے جبکہ باقیوں کو روس کے مدمقابل پولینڈ جیسے مشرقی یورپی ممالک میں تعینات کیا جا سکتا ہے۔

جرمنی یورپ میں امریکا کا بڑا اتحادی رہا ہے۔ لیکن صدر ٹرمپ کے دور میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں سردمہری بڑھی ہے۔

صدر ٹرمپ کا جرمن چانسلر انگیلا میرکل پر دباؤ تھا کہ وہ نیٹو کے اخراجات اٹھانے میں جرمنی کا حصہ بڑھائیں۔ ٹرمپ جرمنی سے اس بات پر بھی خفا ہیں کہ اس نے توانائی کے منصوبوں میں امریکی کمپنیوں کی بجائے روس کے ساتھ زیر سمندر گیس پائپ لائن کے منصوبے کو ترجیح دی۔

تصویر: picture-alliance/dpa/M. Kappeler

صدر ٹرمپ کے مطابق جرمنی کو اپنی مرضی چلانے پر سرزنش کی ضرورت تھی، جس کا اظہار انہوں نے پندرہ جون کو امریکی فوجیوں کے انخلا کے اعلان سے کیا۔

صدر ٹرمپ کا اعلان یورپ میں جرمنی سمیت امریکا کے دیگر نیٹو اتحادی ممالک کے لیے حیران کن تھا۔ یورپ کے بڑے بڑے ممالک خطے کی سکیورٹی کے لیے امریکا پر انحصار کرتے آئے ہیں۔

جمعے کو امریکا وزیر دفاع مارک ایسپر نے برسلز میں قائم نیٹو ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے اتحادی ممالک کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی کہ امریکا خطے میں اپنی افواج کی تعیناتی میں تبدیلی سے پہلے ان سے مشورہ کرے گا۔

تاہم انہوں نے صدر ٹرمپ کی طرف سے جرمنی پر تنقید کی تائید کی اور کہا کہ جرمنی کو اپنے فوجی اخراجات بڑھانے پر غور کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت امریکا نیٹو میں شامل تمام انتیس ممالک سے کہیں زیادہ فوجی اخراجات اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام ممالک، خصوصاﹰ جرمنی کو، اپنا حصہ بڑھانے کی ضرورت ہے۔

تصویر: picture-alliance/dpa/S. Schuldt

جمعے کو یورپی اخبارات کے ساتھ ایک انٹرویو میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اقرار کیا کہ ان کے ملک کو اپنے فوجی اخراجات بڑھانے کی ضرورت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اگر امریکی فوجی یہاں تعینات رہے تو وہ صرف جرمنی اور یورپ کے تحفظ کے لیے نہیں بلکہ امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے یہاں رہے ہیں۔

جرمنی میں امریکی افواج  دوسری جنگ عظیم کے اختتام اور سرد جنگ کے زمانے سے موجود رہی ہیں۔ اس تعیناتی کے حامیوں کی نظر میں اس سے جرمنی اور یورپ کی سکیورٹی کو تقویت ملتی ہے۔ تاہم جرمنی میں بعض ناقدین کے خیال میں بدلتی دنیا میں اب اس کا اتنا جواز نہیں رہا۔ اسی لیے ان حلقوں نے صدر ٹرمپ کے فوجیوں کے انخلا سے متعلق فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

 

ش ج/ ا ا (ڈی پی اے، اے پی)                             

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں