1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا میں برفانی طوفان : نظام زندگی مفلوج

9 فروری 2013

امریکا کی شمال مشرقی ریاستوں کے کچھ علاقوں میں شدید برفباری کی وجہ سے وہاں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔

تصویر: Getty Images

نیویارک، ڈیٹرائٹ، مشی گن، لانگ آئی لینڈ، ملفورڈ اور کنیٹیکٹ میں شدید برف باری کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے۔  برفباری کی وجہ سے مختلف ریاستوں کے اکثر شہروں میں سکول، دفاتر، برقی رو، گاڑیاں اور ہوائی جہاز کی سروس بند ہیں۔

شدید برفباری کی وجہ سے ہزاروں پروازیں پہلے ہی منسوخ کر دی گئی تھیں جبکہ لوگوں نے کھانے پینے کا سامان اکٹھا کرنا شروع کر دیا ہے۔ امریکا کے محکمہ ء موسمیات کا کہنا ہے کہ قطبِ شمالی اور زیرِ منطقۂ حارہ سے شروع ہونے والے دو مختلف سسٹمز کی وجہ سے امریکا میں برف کا تاریخی طوفان آ سکتا ہے۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس طوفان کے باعث ٹریفک حادثات کے نتیجے میں کم ازکم دو افراد مارے گئے ہیں۔ نیو یارک اور کنیٹیکٹ میں روزمرہ زندگی مفلوج ہو گئی ہے۔ متاثرہ علاقوں میں امدادی کاررائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

نیو انگلینڈ کے ساحلی علاقوں میں شدید برفانی طوفان کی پیش گوئی ہے، یہاں بجلی اور ذرائع نقل وحمل معطل ہو چکے ہیں۔ جمعے کے روز رات گئے دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈے جان ایف کینیڈی کا دنیا سے فضائی رابطہ کٹ گیا تھا، برفانی طوفان کی وجہ سے لاگارڈیا، نیو یارک لیبرٹی اورجان ایف کینڈی سمیت تمام ائرپورٹس ہر طرح کی سروس کے لیے بند کر دیے گئے تھے۔

نیو انگلینڈ کے ساحلی علاقوں میں شدید برفانی طوفان کی پیش گوئی ہےتصویر: REUTERS

بوسٹن میں موجود جریدے ہیرالڈ کے نمائندہ کے مطابق صرف ریاست میسا چوسٹس میں قریب دو لاکھ پچپن ہزار گھروں اور تجارتی مراکز کو گزشتہ رات سے بجلی کی فراہمی معطل ہے اور اس تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ننٹکٹ آئی لینڈ سے ایک رپورٹ کے مطابق وہاں 74میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔ امریکا کی ریاستوں نیو جرسی، نیو یارک، میسا چوسٹس، روڈ آئی لینڈ، مین اور کنیٹیکٹ میں طوفان کی وارننگ جاری کر دی گئی۔

امریکی ریاست میسا چوسٹس اور کنیٹیکٹ میں جمعے کی شام سے ٹریفک کو بند کر دیا گیا۔ نیو یارک میں برف کے طوفان کی وجہ سے چار ہزار دو سو پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں جبکہ نیویارک اور بوسٹن کے درمیان ٹرین سروس کو جمعے کو معطل کر دی گئی۔ بوسٹن میں تین فٹ برف پڑنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو شہر کی تاریخ کی سب سے زیادہ برفباری ہو گی۔ اس سے پہلے بوسٹن میں 2003ء میں ستائیس اعشاریہ چھ انچ برفباری ہوئی تھی۔

لا گارڈیا ایئر پورٹ کے جنرل مینیجر ٹام باسکو نے نیویارک کے ٹی وی ون سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ہر ممکن کوشش کی کہ ائرپورٹ کو کھلا رکھا جائے تا وقت کہ فضائی کمپنیوں نے ہوئی سروس معطل نہیں کردی۔ انہوں نے کہا کہ نیویارک میں بھی بارہ انچ برف پڑنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ نیو یارک کے میئر مائیکل بلوم برگ کا کہنا ہے کہ برفباری سے نمٹنے کے لیے ڈھائی لاکھ ٹن نمک اکٹھا کر لیا گیا ہے۔ امریکی ریاست کنیٹیکٹ سے نیو یارک تک پٹرول کی قلت کی اطلاعات ہیں اور پٹرول پمپوں پر لوگوں کی لمبی قطاروں دیکھی گئیں۔

امریکا میں گزشتہ برس آنے والے سمندری طوفان ’سینڈی‘ کی وجہ سے بھی لاکھوں افراد متاثر ہوئے تھےتصویر: DW/Delcker

موسمیاتی پیش گوئی کرنے والے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ برفانی طوفان اُس نوعیت کا ہوسکتا ہے جو 1978ء میں آیا تھا ۔ جس میں کم و بیش 100 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس طوفان نے بوسٹن کو 69 سینٹی میٹر برف تلے ڈبو دیا تھا اور اسی طوفان میں روہڈی آئی لینڈ میں 71سینٹی میٹر برف پڑی تھی اور نظام زندگی کافی دیر تک معطل رہا تھا۔

ابھی لوگوں کے ذہنوں سے امریکا میں گزشتہ برس آنے والے سمندری طوفان ’سینڈی‘ کی یادیں محو نہیں ہوئیں، جس کی وجہ سے لاکھوں افراد متاثر  ہوئے تھے جبکہ سو کے قریب افراد ہلاک بھی ہو گئے تھے۔

zb/ab(AFP)

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں