اقوام متحدہ میں پاکستان کی مندوب ملیحہ لودھی کے مطابق وزیراعظم پاکستان کے دورہ امریکا میں ان کے ملاقاتوں کا محورکشمیر میں بھارتی زیادتیاں اجاگر کرنا ہوگا۔
اشتہار
اقوام متحدہ میں تعینات پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی کے مطابق پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے نیویارک پہنچ کر سفارتی حلقوں اور کشمیری پاکستانیوں سے مشاورت شروع کر دی ہے۔ پیر کو ان کی برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے ملاقات متوقع ہے۔ اس کے بعد اقوام متحدہ میں ان کی پہلی باضابطہ ملاقات چین کے نائب صدر وانگ کیشان کے ساتھ ہوگی۔ اطلاعات ہیں کہ عمران خان اسی دن صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کریں گے۔ دوسری جانب بھارت نے کہنا ہے کہ کشمیر اس کا داخلی معاملہ ہے اور نریندری مودی اس پر کوئی بات نہیں کریں گے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس 21 ستمبر سے 27 ستمبر تک جاری رہے گا۔ اس موقع پر عمران خان اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔ پاکستانی وزیراعظم ترکی کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی میزبانی بھی کرہیں گے جس میں نفرت انگیزی، ماحولیاتی تحفظ اور غربت کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پر بات ہوگی۔
اس کے علاوہ پاکستان، ترکی اور ملائئشیا کے درمیان سہہ فریقی مذاکرات بھی ہوں گے۔
بعد میں پاکستانی وزیراعظم بین الاقوامی میڈیا سے تعلق رکھنے والے ایڈیٹوریل بورڈ کے اجلاس سے بھی گفتگو کریں گے۔ وہ متعدد تھنک ٹھینکس اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں وہ کشمیر میں بھارت کے متنازعیہ اقدامات پر عالمی شعور بیدار کرنے کی کوشش کریں گے۔
کپتان سے وزیر اعظم تک
پاکستان کی قومی اسمبلی کے اراکین نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو ملک کا نیا وزیراعظم منتخب کر لیا ہے۔
تصویر: Getty Images
بطور وزیراعظم حلف
ہفتہ یعنی اٹھارہ اگست کو تقریب حلف برداری میں عمران خان بطور وزیر اعظم حلف اٹھائیں گے۔
تصویر: picture alliance/dpa/MAXPPP/Kyodo
کرکٹر
عمران خان پانچ اکتوبر 1952ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ بچپن سے ہی کرکٹ میں دلچسپی تھی اور ان کا شمار پاکستان کرکٹ ٹیم کےکامیاب ترین کپتانوں میں ہوتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/Dinodia Photo Library
سیاست میں قدم
عمران خان نے تبدیلی اور حکومتی بدعنوانی کے خاتمے کے نعرے کے ساتھ ایرپل 1996ء میں پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی۔ ایک کرکٹ لیجنڈ ہونے کے باوجود انہیں ابتدا میں سیاسی میدان میں کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی تھی۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K.M. Chaudary
نوجوانوں کا ’ہیرو‘
پاکستان میں ’دو پارٹیوں کی سیاست‘ کے خاتمے کے لیے جب عمران خان نے سیاسی میدان میں قد م رکھا تو نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے انہیں خوش آمدید کہا۔
تصویر: AAMIR QURESHI/AFP/Getty Images
حادثہ
2013ء کے انتخابات گیارہ مئی کو منقعد ہوئے تھے۔ تاہم عمران خان سات مئی کو اس وقت ایک لفٹر سے گر کر زخمی ہو گئے تھے، جب انہیں لاہور میں ہونے والے ایک جلسے سے خطاب کے لیے اسٹیج پر لے جایا جا رہا تھا۔
تصویر: Getty Images
’امید‘
کہا جاتا ہے کہ 2013ء کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی مقبولیت اپنے عروج پر تھی تاہم عمران خان کی جماعت 27 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی تھی۔ مسلم لیگ نون کی حکومت قائم ہوئی اور عمران خان نے حکمران جماعت پر الیکشن میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے۔
تصویر: Reuters/C. Firouz
’میں اسپورٹس مین ہوں‘
2008ء اور 2013ء کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف اپنی توقعات کے مطابق ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی تھی۔ اس موقع پر جب بھی عمران خان سے پارٹی کے مستقبل کے حوالے سے سوال کیا جاتا تو وہ اکثر کہتے تھےکہ انہوں نے زندگی بھر کرکٹ کھیلی ہے۔ وہ ایک اسپورٹس مین ہیں اور شکست سے گھبراتے نہیں ہیں۔
تصویر: Reuters
جلسے جلوس
عمران خان نے حالیہ انتخابات سے قبل ملک بھر میں جلسے کیے۔ مبصرین کی رائے تحریک انصاف کے ان جلسوں نے حامیوں کو متحرک کرنے اہم کردار ادا کیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
عمران خان وزیر اعظم منتخب
عمران خان کی جماعت نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں اکثریتی ووٹ حاصل کیے تھے۔ لیکن پاکستان تحریک انصاف اتنے ووٹ حاصل نہیں کر پائی تھی کہ وہ سیاسی جماعتوں سے اتحاد کے بغیر حکومت قائم کر سکے۔ وزیر اعظم کے عہدے کے لیے عمران خان کا مقابلہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شہباز شریف سے تھا۔ عمران خان کو 176جبکہ شہباز شریف کو 96 ووٹ ملے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
9 تصاویر1 | 9
وزیراعظم پاکستان 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ اسی دن بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا بھی وہاں خطاب ہوگا۔
بھارتی حکومت نے کہہ رکھا ہے کہ اقوام متحدہ میں نریندری مودی کشمیر میں بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کریں گے کیونکہ بھارتی حکومت کے نزدیک کشمیر اس کا داخلی معاملہ ہے۔
جمعہ کو بھارتی خارجہ سیکرٹری وجے کیشو گوکھلے نے ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کی تقریر میں وزیر اعظم نریندر مودی اس بات پر توجہ مرکوز رکھیں گے کہ بدلتے ہوئے عالمی نظام میں بھارت کیا کردار ادا کر سکتا ہے۔