1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتامریکہ

امریکا میں کورونا کے سبب ہلاکتوں کی تعداد آٹھ لاکھ سے متجاوز

15 دسمبر 2021

کورونا کی وبا کے آغاز سے اب تک امریکا میں کووڈ انیس کے سبب ہونے والی مجموعی ہلاکتوں کی تعداد آٹھ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ بات جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد وشمار سے معلوم ہوئی ہے۔

USA | Verstorbener Covid-19 Patient
تصویر: Shannon Stapleton/REUTERS

دنیا بھر میں کورونا کی وبا کے بارے میں اعداد وشمار جمع کرنے والی امریکا کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق امریکا میں کووڈ انیس کے سبب ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 800,473 ہو چکی ہے۔ اسی طرح وبا کے آغاز سے اب تک وہاں کورونا انفیکشن کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد پانچ کروڑ دو لاکھ 50 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔

امریکا کو اس وقت کورونا وائرس کی پانچویں لہر کا سامنا ہے اور اسی سبب وہاں اوسطاﹰ روزانہ 1,150 ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اس 'المناک سنگ میل‘ پر افسوس کرتے ہوئے مرنے والوں کے رشتہ داروں سے دکھ کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے امریکیوں سے درخواست کی کہ وہ ویکسین لگوائیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اس 'المناک سنگ میل‘ پر افسوس کرتے ہوئے مرنے والوں کے رشتہ داروں سے دکھ کا اظہار کیا۔تصویر: Oliver Contreras/Pool/Abaca/picture alliance

کورونا کے سبب ہلاکتوں کے لحاظ سے 330 ملین کی آبادی والا ملک امریکا سرفہرست ہے۔ خیال رہے کہ امریکا میں اس وبائی بیماری کے سبب ہلاکتوں کی تعداد اکتوبر میں سات لاکھ سے متجاوز ہوئی تھی۔ ماہرین کا تاہم خیال ہے کہ تقریباﹰ تمام ممالک میں ہی ایسے کیسز کی تعداد بہت زیادہ ہے جنہیں رپورٹ ہی نہیں کیا گیا۔

امریکا کے بعد کورونا کے سبب ہلاکتوں کی تعداد کے لحاظ سے برازیل دوسرا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں وبا کے آغاز سے اب تک چھ لاکھ سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ اس کے بعد بھارت ہے جہاں یہ وبا اب تک پانچ لاکھ سے زائد انسانی جانیں لے چکی ہے۔ میکسیکو اور روس کے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ان دونوں ممالک میں کورونا کی وبا کے سبب ہلاکتیں تین تین لاکھ سے زائد ہو چکی ہیں۔

امریکا کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ CDC کے مطابق اس وقت ملک میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد ہے۔ ان میں سے زیادہ تر افراد کورونا وائرس کی تبدیل شدہ شکل ڈیلٹا ویریئنٹ سے متاثر ہیں۔

ا ب ا/ع ب (جانز ہاپکنز یونیورسٹی، ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں