1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا نے بنگلہ دیش کی تجارتی مراعات ختم کر دیں

28 جون 2013

امریکی صدر باراک اوباما نے بنگلہ دیش کو دی جانے والی تجارتی مراعات منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی صدر کے بقول بنگلہ دیش میں مزدوروں کے حقوق اور تحفظ کی صورتحال مخدوش ہے۔

تصویر: Reuters

امریکا نے بنگلہ دیش کو دی جانے والی تمام تر تجارتی مراعات واپس لے لی ہیں۔ امریکی صدر باراک اوباما نے اس تناظر میں کہا کہ ڈھاکہ حکومت مزدورں کی بین الاقوامی حقوق کو نافذ کرنے کے سلسلے میں خاطر خواہ اقدامات کرنے سے قاصر نظر آ رہی ہے۔ واشنگٹن حکومت کے تجارتی شعبے کے نمائندے مائیکل فرومن نے کہا کہ امریکی حکام بنگلہ دیشی حکومت کے ساتھ مزدورں کے حالات بہتر کرنے کے موضوع پر بات چیت کے ایک نئے دور کا آغاز کریں گے تاکہ بنگہ دیش اپنی پانچ ہزار مصنوعات کو دوبارہ سے ڈیوٹی فری برآمد کر سکے۔ امریکا کے ’جی ایس پی‘ پروگرام کے تحت بنگلہ دیش کو ڈیوٹی فری تجارت کی یہ سہولت حاصل تھی۔

مائیکل فرومن نے مزید بتایا کہ گارمنٹ فیکٹریوں میں یکے بعد دیگرے پیش آنے والے حادثات کی وجہ سے امریکی حکام یہ اقدام اٹھانے پر مجبور ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ صدر باراک اوباما نے مراعات واپس لینے کا براہ راست حکم دیا۔ فرومن کے بقول گزشتہ چند برسوں سے امریکی حکومت ڈھاکا حکام کے ساتھ تجارتی شعبے میں اصلاحات لانے کے لیے کام کر رہی ہے تاکہ وہاں کام کے معیار کو بہتر بنایا جائے۔ تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود امریکی حکام کو مایوس ہی ہوئی ہے۔ فرومن نے یہ نہیں بتایا کہ اس بات چیت کا آغاز کب ہو گا تاہم ان کے بقول اس کا دارومدار بنگلہ دیش کی حکومت کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر ہے۔

گارمنٹ فیکٹریوں میں یکے بعد دیگرے پیش آنے والے حادثات کی وجہ سے امریکی حکام یہ اقدام اٹھانے پر مجبور ہوئےتصویر: picture-alliance/AP

بنگلہ دیشی وزارت خارجہ نے مراعات ختم کیے جانے کے اعلان کو انتہائی سخت اور حیرت انگیز قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق بنگلہ دیشی حکام فیکٹریوں اور مزدوروں کے تحفظ کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔’’بنگلہ دیش کو امید ہے کہ امریکا جلد ہی ان کا جی ایس پی اسٹیٹس دوبارہ سے بحال کر دے گا‘‘۔ بنگلہ دیش کی گارمنٹ فیکٹریوں میں چار ملین افراد کام کرتے ہیں اور ان میں سے80 فیصد خواتین ہیں۔ وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ امریکا کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ان کی حکومت اصلاحات لانے کے لیے واضح اقدامات کر رہی ہے۔

امریکا کی جانب سے کیا جانے والے اس اعلان پر ساٹھ دن کے دوران عمل درآمد کیا جائے گا۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح یورپی یونین بھی بنگلہ دیش کو دی جانے والی مراعات کم یا ختم کر سکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو بنگلہ دیش کو معاشی سطح پر زیادہ بڑا نقصان ہو گا۔

ai / at (afp)


ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں