1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ: آٹھ افراد کے مشتبہ قاتل نے خود کو بھی ہلاک کر لیا

23 جنوری 2024

شکاگو میں آٹھ افراد کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے بعد مشتبہ قاتل نے پولیس کے ساتھ تصادم کے بعد خود کو بھی گولی مار کر ہلاک کر لیا۔

مشتبہ قاتل نے سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ تصادم کے بعد خود کو گولی مار کر ہلا کرلیا
مشتبہ قاتل نے سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ تصادم کے بعد خود کو گولی مار کر ہلا کرلیاتصویر: John Raoux/AP/picture alliance

یہ واقعہ پیر کو دیر رات پیش آیا۔ ٹیکساس کی پولیس نے بتایا کہ رومیو نینس نامی مشتبہ قاتل نے سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ تصادم کے بعد خود کو گولی مار کر  ہلاک کرلیا۔

اس سے قبل پولیس نے کہا تھا کہ انہیں قتل کے محرکات کے متعلق کوئی علم نہیں ہے لیکن نینس مقتولین سے واقف تھا۔

جولیٹ کے پولیس سربراہ ولیم ایوانس نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ "میں پچھلے 29 سالوں سے پولیس میں خدمات انجام دے رہا ہوں اور یہ غالباً میری زندگی کا اب تک کا بدترین جرم ہے، جو میں نے دیکھا ہے۔"

امریکہ: سالگرہ پارٹی میں فائرنگ، متعدد ہلاک اور درجنوں زخمی

قبل ازیں پولیس نے کہا تھا کہ مقتولین کی لاشیں اتوار اور پیر کے روز تین مختلف مقامات پر پائی گئیں۔ انہیں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ اس سے کئی گھنٹے قبل پولیس نے سوشل میڈیا پر ایک وارننگ جاری کرتے ہوئے نینس کو" مسلح اور خطرناک "قرار دیا تھا۔

لاشیں مختلف مقامات سے برآمد

ایک اور اعلیٰ پولیس افسر ڈان جنگلز نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ایک شخص کی لاش اتوار کے روز ول کاونٹی میں ایک گھر میں ملی۔ جب کہ سات دیگر لاشیں جولیٹ میں دو مکانات سے برآمد ہوئیں۔

پولیس نے کہا کہ ایک شخص زخمی حالت میں بھی ملا ہے اور انہیں یقین ہے کہ یہ بھی نینس کی گولیوں کا نشانہ بنا ہے۔ پولیس نے تاہم کہا کہ فی الحال اس کے ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں۔

جنگلز نے بتایا کہ پولیس جب مکانوں کی تلاشی لے رہی تھی تو انہوں نے ایک مکان کا دروازہ کھٹکھٹایا، لیکن اندر سے کوئی آواز نہیں ملی۔ جب وہ مکان میں داخل ہوئے تو وہاں پانچ لاشیں پڑی ہوئی تھیں۔ انہیں ایک دیگر مکان میں مزید دو لاشیں ملیں۔

امریکہ: اسکول گریجویشن تقریب میں فائرنگ، دو افراد ہلاک

جنگلزنے کہا کہ وہ یہ نہیں بتاسکتے کہ یہ لاشیں مکان میں کب سے پڑی ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی اس سلسلے میں کچھ کہا جاسکتا ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا مقتولین کا تعلق قاتل سے تھا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے لیکن یہ کہہ سکتے ہیں کہ قاتل مقتولین کو جانتا تھا۔

گزشتہ سال ایک برس کے دوران امریکہ میں بندوق کے تشدد کے واقعات میں چالیس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئےتصویر: US NAVY/AFP

امریکہ میں بندوق تشدے کے بڑھتے واقعات

امریکہ عوامی سطح پر بڑے پیمانے پر قتل کے واقعات اور بندوق کے تشدد کے واقعات سے پریشان ہے اور ان پر قابو پانے کی کوشش کررہا ہے۔

امریکہ میں بندوق کے تشدد کے واقعات پر نگاہ رکھنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم گن وائلنس آرکائیو کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اس سال کے ابتدائی تین ہفتے کے دوران بندوق سے موت کے 875 سے زائد واقعات ہوچکے ہیں۔

کیلیفورنیا میں ایک بار پھر اندھا دھند فائرنگ، متعدد افراد ہلاک

گزشتہ سال ایک برس کے دوران امریکہ میں بندوق کے تشدد کے واقعات میں چالیس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس  طرح روزانہ اوسطاً 118 افراد بندوق سے مارے گئے۔

ہلاک ہونے والوں میں 1306 نو عمر اور 276 بچے شامل تھے۔

بندوق سے قتل کے بیشتر واقعات ٹیکساس، کیلفورنیا، فلوریڈا، جارجیا، شمالی کیرولینا، الینوائے اور لوئیزیانا میں پیش آئے۔

کشمیر: بندوق بنانے کا فن اور فیکٹریاں تباہی کے دہانے پر

04:04

This browser does not support the video element.

 ج ا/ ص ز(اے پی، اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں