1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ، اسرائیل کا غزہ جنگ ’مختلف مرحلے‘ میں لے جانے پر غور

27 دسمبر 2023

دونو‌ں اتحادی ممالک نے حماس کے اہم اہداف پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے جنگ کو ایک مختلف مرحلے میں منتقل کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔ اسرائیلی فوجی سربراہ کا کہنا ہے کہ حماس کو شکست دینے کے لیے کوئی شارٹ کٹ موجود نہیں۔

وزیر اعظم بینجیمن نیتن یاہو شمالی غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کے کمانڈروں اور فوجیوں کے درمیان
وزیر اعظم بینجیمن نیتن یاہو شمالی غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کے کمانڈروں اور فوجیوں کے درمیانتصویر: Avi Ohayon/GPO/Handout via AP/picture alliance

امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اسرائیل کے اسٹریٹیجک امور کے وزیر ران ڈرمر کے ساتھ اسرائیل حماس جنگ کو ''ایک مختلف مرحلے میں منتقل کرنے‘‘ پر بات چیت کی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جیک سلیوان اور ران ڈرمر کے درمیان منگل کے روز ملاقات ہوئی۔ اس اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شر ط پر بتایا کہ دونوں عہدیداروں نے اس میٹنگ میں ''حماس کے اعلیٰ اہداف پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے جنگ کو ایک مختلف مرحلے میں منتقل کرنے‘‘ پر تبادلہ خیال کیا۔

اس اہلکار نے مزید بتایا کہ اس میٹنگ میں جنگ زدہ غزہ میں انسانی صورت حال کو بہتر بنانے اور شہریوں کو کم سے کم نقصان پہنچانے کے اقدامات کے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔ یہ بات چیت ایسے وقت پر ہوئی ہے جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گزشتہ ہفتے غزہ پٹی میں امداد کی ترسیل کے حوالے سے ایک قرارداد کے متن کو نرم کرنے پر اتفاق کر لیا گیا تھا۔

اسرائیل نے غزہ کی جنگ میں مزید وسعت اور شدت لانا شروع کر دی

غزہ کی تقریباً پچیس لاکھ کی آبادی پانی، خوراک، ادویات اور ایندھن کی شدید قلت کا شکار ہے اور یہ چیزیں بہت محدود مقدار میں وہاں پہنچ پا رہی ہیں۔ اس دوران غزہ کی وزارت صحت نے ایک بیان میں بتایاکہ سات اکتوبر کو اسرائیل پر عسکریت پسند تنظیم حماس کے حملوں کے جواب میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں اب تک تقریباً اکیس ہزار فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔

وائٹ ہاؤس کے اہلکار نے بتایا کہ منگل کے روز امریکی اور اسرائیلی عہدیداروں میں ہونے والی ملاقات نے اسرائیل اور امریکہ کو ''غزہ میں حکمرانی اور سلامتی، فلسطینی عوام کے لیے ایک سیاسی افق اور حالات معمول پر لانے کے لیے کام جاری رکھنے کے بارے میں بھی غور کرنے کا موقع فراہم کیا۔‘‘

اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) کے چیف آف جنرل اسٹاف ہرزی حلویتصویر: IDF/UPI Photo/Newscom/picture alliance

’حماس کو شکست دینے کا کوئی شارٹ کٹ نہیں‘

اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) کے چیف آف جنرل اسٹاف ہرزی حلوی کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ ابھی کئی ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔

غزہ جنگ کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے، نتین یاہو

حلوی نے منگل کے روز ٹیلی وژن پر اپنے ایک خطاب میں کہاکہ غزہ پٹی کی گنجان آبادی میں حماس کے عسکری ونگ کے خلاف ایک ''پیچیدہ ماحول‘‘ میں جنگ ہو رہی ہے۔ ''لہٰذایہ جنگ کئی ماہ تک جاری رہے گی اور ہم مختلف طریقوں سے اسے انجام دیں گے۔ تاکہ ہمیں حاصل ہونے والی کامیابیاں آئندہ کے لیے بھی محفوظ رکھی جاسکیں۔‘‘

اسرائیلی فوج کے سربراہ نے کہا، ''دہشت گرد تنظیم کو ختم کرنے کے لیے مستقل اور پرعزم لڑائی کے علاوہ کوئی دوسرا جادوئی حل یا شارٹ کٹ نہیں ہے اور ہم اس حوالے سے بہت پرعزم ہیں۔‘‘

ہرزی حلوی نے مزید کہا، ''ہم حماس کی قیادت تک بھی پہنچیں گے، خواہ اس میں ایک ہفتہ یا پھر مہینوں لگیں۔‘‘

انہوں نے زور دے کر کہا کہ شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج حماس کو ختم کرنے کے قریب پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا، ''فی الحال ہم اپنی کوششوں کو جنوبی غزہ پٹی میں خان یونس، مرکزی کیمپوں اور دیگر علاقوں پر مرکوز کر رہے ہیں۔‘‘

خیال رہے کہ اقو ام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے منگل کے روز وسطی غزہ میں اسرائیلی بمباری پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

غزہ کی تقریباً پچیس لاکھ کی آبادی پانی، خوراک، ادویات اور ایندھن کی شدید قلت کا شکار ہےتصویر: Mohammed Abed/AFP

غزہ میں اقوام متحدہ کی نئی رابطہ کار

اقوام متحدہ نے ڈچ رہنما سیگریڈ کاگ کو غزہ کے لیے انسانی امداد اور تعمیر نو کی سینئیر رابطہ کار مقرر کیا ہے۔ جمعے کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور کردہ قرارداد کے ذریعہ یہ نیا عہدہ تخلیق کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق کاگ نیدرلینڈز کی سابق نائب وزیر اعظم ہیں اور وہ آٹھ جنوری سے اپنا یہ نیا عہدہ سنبھال لیں گی۔

غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں، اقوام متحدہ

خیال رہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے کے لیے اقوام متحدہ کی انسانی امداد کی کوآرڈینیٹر ہیسٹنگز کا اقامتی ویزا اسرائیل نے منسوخ کردیا تھا جس کے بعد گزشتہ ہفتے انہیں ملک چھوڑنا پڑ گیا تھا۔

ہیسٹنگز نے غزہ میں امدادی سامان پہنچانے کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنے پر اسرائیل پر تنقید کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا، ''غزہ کے لوگوں کو امداد پہنچانے کے لیے جن حالات کی ضرورت ہے، وہ موجود ہی نہیں ہیں۔‘‘

ج ا/ ش ر، م م (اے پی، ڈی پی اے، اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں