1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ ایک شخص کے لیے تعلقات خراب نہیں کرے گا، پاکستان

8 نومبر 2024

پاکستان نے اندرونی معاملات میں امریکہ کی مداخلت کی قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا ہے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ دیرینہ دوست اور شراکت دار ہیں۔

پاکستانی دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ پرانے دوست اور پارٹنر ہیں
پاکستانی دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ پرانے دوست اور پارٹنر ہیںتصویر: Muhammet Nazim Tasci/Anadolu/picture alliance

پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے متعلق قیاس آرائیاں غلط ہیں۔

زہرہ بلوچ نے ان دعوؤں کو "قیاس آرائیوں پر مبنی" قرار دے کر مسترد کر دیا کہ امریکہ کے نومنت‍خب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقتدار سنبھالنے کے بعد پاکستان پر اندرونی معاملات، مثلاﹰ جیل میں بند سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالیں گے۔

درجنوں امریکی قانون سازوں کا عمران خان کی رہائی پر زور

زہرہ بلوچ  کا کہنا تھا،"ہم اسے قیاس آرائی پر مبنی رپورٹنگ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ پاکستان اور امریکہ پرانے دوست اور شراکت دار ہیں، اور ہم باہمی احترام، باہمی اعتماد اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی بنیاد پر اپنے تعلقات کو آگے بڑھاتے رہیں گے۔"

اس دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے تحریک انصاف کے بانی چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے امریکی دباؤ کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک شخص کے لیے کوئی پاکستان سے تعلقات خراب نہیں کرے گا، اور ٹرمپ سے عمران خان کی رہائی کے مطالبے کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔

پی ٹی آئی کو امید ہے کہ ٹرمپ عمران خان کی قید کے معاملے کو پاکستان میں موجودہ حکومت کے ساتھ اٹھائیں گےتصویر: picture-alliance

پی ٹی آئی کی امیدیں

پاکستان تحریک انصاف کے حامی پرامید ہیں کہ ٹرمپ ان کے رہنما عمران خان کی قید کے معاملے کو پاکستان میں موجودہ حکومت کے ساتھ اٹھائیں گے۔

پی ٹی آئی نے بائیڈن انتظامیہ پر الزام لگایا تھا کہ اس نے 2022 میں ان کی حکومت کو برطرف کرنے کے لیے پاکستان کے اندر موجود عناصر کے ساتھ ملی بھگت کی۔ تاہم سبکدوش ہونے والی انتظامیہ نے اس دعوے کی مسلسل تردید کی ہے۔

اگرچہ بائیڈن انتظامیہ نے امریکی کانگریس کے رہنماؤں کی جانب سے پاکستان میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے اسلام آباد پر دباؤ ڈالنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا، تاہم اس نے اس سال کے شروع میں پاکستان کے انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

پاکستانی انتخابات اور جمہوریت پر امریکی کانگریس میں سماعت

اسلام آباد نے امریکی ایوان نمائندگان کی جون میں منظور کی گئی اس قرارداد کو اس کے اندرونی معاملات میں "مداخلت" کی کوشش قرار دیا تھا، جس میں مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں کی "مکمل اور آزاد" تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کے 47 ویں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دیتصویر: Hamad I Mohammed/REUTERS

پاکستان امریکہ کے ساتھ مضبوط تعلقات کا خواہاں

پاکستانی دفترخارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ پرانے دوست اور پارٹنر ہیں۔ صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف اور نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار پہلے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کے 47ویں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دے چکے ہیں۔

انہوں نے امریکہ کے ساتھ نتیجہ خیز اور باہمی فائدہ مند تعاون کی پاکستان کی خواہش کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، "امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات کئی دہائیوں پرانے ہیں، اور ہم تمام شعبوں میں پاکستان امریکہ تعلقات کو مزید مضبوط اور وسیع کرنے کے خواہاں ہیں۔"

زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستانی رہنما توقع کرتے ہیں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں نئی ​​امریکی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں گے، اور ملک نے تعلقات کو برابری کی بنیاد پر برقرار رکھنے کی اپنی پالیسی کو جاری رکھنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (خبررساں ادارے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں