1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ: گوتم اڈانی پر دھوکہ دہی کے الزام میں فرد جرم عائد

21 نومبر 2024

امریکہ نے گوتم اڈانی پر ڈھائی سو ملین ڈالر رشوت دینے کی اسکیم ترتیب دینے اور چھپا کر پیسہ جمع کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس رشوت کا الزام منافع بخش کاروبار شمسی توانائی کے منصوبوں سے ہے۔

Gautam Adani
سن  2023 میں ہنڈنبرگ ریسرچ رپورٹ نے اڈانی پر اسٹاک میں ہیرا پھیری اور دھوکہ دہی کا الزام لگایا تھا، جس کی وجہ سے  مارکیٹ ویلیو میں 150 بلین ڈالر کا  نقصان ہوا تھاتصویر: Sam Panthaky/AFP/Getty Images

بھارت کی معروف تجارتی کمپنی 'اڈانی گروپ' کے ارب پتی چیئرمین گوتم اڈانی پر بدھ کے روز نیویارک میں مجرمانہ نوعیت کی ایک فرد جرم عائد کی گئی اور ان پر ایک بڑے فراڈ اسکیم کے تحت کروڑوں ڈالر رشوت دینے کا الزام عائد کیا گیا۔

فوربس میگزین کے مطابق اڈانی تقریبا 69.8 بلین ڈالر کی ذاتی دولت کے مالک ہیں اور اس طرح ان کا شمار دنیا کے امیر ترین لوگوں میں ہوتا ہے۔

باسٹھ سالہ اڈانی کے لیے یہ فرد جرم ایک نیا دھچکہ ہے، جو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بہت قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں اور جن کی کاروباری سلطنت بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں سے لے کر قابل تجدید توانائی اور میڈیا تک پھیلی ہوئی ہے۔ 

سن  2023 میں ہنڈنبرگ ریسرچ رپورٹ نے اڈانی پر اسٹاک میں ہیرا پھیری اور دھوکہ دہی کا الزام لگایا تھا، جس کی وجہ سے  مارکیٹ ویلیو میں 150 بلین ڈالر کا  نقصان ہوا تھا۔

بھارت کا امیر ترین شخص این ڈی ٹی وی کے کافی حصص کے لیے کوشاں

تازہ الزامات کے بعد بھی اڈانی گروپ کے حصص میں 20 فیصد تک کی کمی دیکھی  گئي جبکہ بمبئی اسٹاک ایکسچینج میں اڈانی گرین کے حصص میں 18 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے منافع بخش شمسی توانائی کے معاہدوں کو حاصل کرنے کے عوض بھارتی حکام کو تقریباً 265 ملین ڈالر کی رشوت دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

بھارت: انتخابی نتائج کے درمیان شیئر مارکیٹ میں زبردست گراوٹ

ان کے خلاف عائد فرد جرم کیا کہتی ہے؟

امریکی اٹارنی بریون پیس نے الزامات کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ "رشوت کی اس اسکیم کے بارے میں جھوٹ بولا گیا کیونکہ انہوں نے امریکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے سرمایہ اکٹھا کرنے کی کوشش کی تھی۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "میرا دفتر بین الاقوامی مارکیٹ میں بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور سرمایہ کاروں کو ان لوگوں سے بچانے کے لیے پرعزم ہے، جو ہماری مالیاتی منڈیوں کی سالمیت کی قیمت پر خود کو مالا مال کرنا چاہتے ہیں۔"

مودی حکومت پر تنقید کرنے والے بھارتی صحافی پھر نشانے پر

باسٹھ سالہ اڈانی کے لیے یہ فرد جرم ایک نیا دھچکہ ہے، جو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے بہت قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں اور اپوزیشن نے ایک بار پھر سے ملی بھگت کا الزام عائد کیا ہے تصویر: Siddharaj Solanki/Hindustan Times/IMAGO

ڈپٹی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل لیزا ملر نے بتایا کہ "اس فرد جرم میں بھارتی حکومت کے اہلکاروں کو رشوت دینے، سرمایہ کاروں اور بینکوں سے جھوٹ بولنے اور اربوں ڈالر اکٹھے کرنے کی اسکیموں کا الزام لگایا گیا ہے۔"

اس حوالے سے جو معاہدے اور پروجیکٹ حاصل ہونے تھے، اس سے اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی سمیت سات دیگر مدعا علیہان کے لیے اگلے 20 سالوں میں 2 بلین یورو سے زیادہ کے منافع کی توقع تھی۔

بھارت: کچی آبادی کی بحالی کے منصوبے کے خلاف مظاہرہ

ایف بی آئی کے اہلکار جیمز ڈینیہی نے کہا، "اڈانی اور سات دیگر کاروباری ایگزیکٹوز نے اپنے کاروبار کو فائدہ پہنچانے کے لیے بنائے گئے منافع بخش معاہدوں کی مالی اعانت کے لیے مبینہ طور پر بھارتی حکومت کو رشوت دی، جب کہ دیگر مدعا علیہان نے مبینہ طور پر حکومت کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈال کر رشوت ستانی کی سازش کو چھپانے کی کوشش کی۔"

فرد جرم کے مطابق اس معاملے کے کچھ سازش کاروں نے ذاتی طور پر اڈانی کا حوالہ دینے کے لیے 'نومیرو اونو' اور 'دی بگ مین' جیسے ناموں کا استعمال کیا اور اڈانی کے بھتیجے ساگر کے فون میں تو مبینہ طور پر رشوت سے متعلق مخصوص تفصیلات درج پائی گئیں۔

ابھی تک اڈانی گروپ اور نہ ہی مدعا علیہان کے وکلاء اور نہ ہی واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے نے اس فرد جرم پر کوئی تبصرہ کیا ہے۔

گوتم اڈانی سمیت کیس کا کوئی بھی مدعاعلیہ فی الحال حراست میں بھی نہیں ہے، تاہم ایک جج نے گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں، جنہیں استغاثہ قانون نافذ کرنے والے غیر ملکی اداروں کو سونپنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

’اڈانی پورا انڈیا کب سے بن گئے؟‘

اڈانی بھارت کے ایک معروف میڈيا ادارے این ڈی ٹی وی کے مالک ہیں، تاہم وہ میڈیا سے خود  شاذ و نادر ہی بات کرتے ہیں اور عوامی سطح پر بہت خاموش رہتے ہیںتصویر: Amit Dave/REUTERS

گوتم اڈانی کون ہیں؟

اڈانی بھارت کی مغربی ریاست گجرات کے احمد آباد میں ایک متوسط ​​گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ 16 سال کی عمر میں انہوں نے اسکول ترک کر دیا اور شہر کے منافع بخش جواہرات کی تجارت میں کام تلاش کرنے کے لیے ممبئی پہنچے۔

انہوں نے خاندانی کاروبار کا آغاز کیا اور اسی مناسبت جب انہوں نے برآمدی تجارت شروع کی تو سن 1988 میں کمپنی کا نام بھی اڈانی رکھا۔ اس کے سات برس بعد انہوں نے گجرات میں تجارتی جہاز رانی کی بندرگاہ بنانے اور چلانے کے لیے ایک بڑا معاہدہ کیا۔

دنیا کے تیسرے سب سے دولت مند شخص اڈانی کون ہیں؟

اڈانی بھارت کے ایک معروف میڈيا ادارے این ڈی ٹی وی کے مالک ہیں، تاہم وہ میڈیا سے خود  شاذ و نادر ہی بات کرتے ہیں اور عوامی سطح پر بہت خاموش رہتے ہیں۔

وہ ملک کے ہندو قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی کے شدید حامی کے طور پر معروف ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے سوشل میڈیا ایکس کا استعمال کرتے ہوئے امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی انتخابی جیت پر مبارکباد پیش کی تھی۔

ٹرمپ نے وعدہ کر رکھا ہے کہ وہ توانائی کمپنیوں کے لیے نئی پائپ لائنوں کی کھدائی اور تعمیر کو آسان بنا دیں گے اور اسی پس منظر میں اڈانی نے گزشتہ ہفتے امریکہ میں توانائی کی حفاظت اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں 10 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔ اس سے ممکنہ طور پر امریکہ میں 15,000 ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

مکیش امبانی کون ہے؟

01:21

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں